18 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

آئی آئی ٹیز اور آئی آئی ایسیز میں ڈاکٹورل مطالعات کے لئے وزیراعظم ریسرچ فیلو شپ کا مقصد بہترین صلاحیتوں کو راغب کرنا

Urdu News

نئی دہلی، حکومت نے 7 سال کی مدت کے لئے  1650 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے ’وزیراعظم ریسرچ فیلو شپ ( پی ایم آر ایف)‘ اسکیم کو منظوری دی ہے۔ اس کا آغاز 2018-19 سے ہوگا۔ اس اسکیم کے تحت انتخاب کے عمل سے گزرنے کے بعد آئی آئی ایسیز؍  آئی آئی ٹیز؍ آئی آئی ایس ای آرس ؍ آئی آئی آئی ٹیز میں کم از کم  8.0 سی جی پی اے کے ساتھ  سائنس اور ٹیکنالوجی  اسٹریم  میں بی ٹیک یا  انٹیگریٹڈ  ایم ٹیک یا ایم ایس سی مکمل کرنے (گزشتہ 5 برسوں کے اندر) والے یا  فائنل ایئر طلباء کو  آئی آئی ٹیز ؍ آئی آئی ایسیز میں پی ایچ ڈی پروگرام میں براہ راست داخلہ دیا جائے گا۔ ایسے طلباء کو پہلے دو برسوں کے لئے  فی ماہ 70 ہزار  ،  تیسرے سال کے لئے  فی ماہ 75 ہزار  اور چوتھے و پانچویں برس کے لئے فی ماہ 80 ہزار روپے کا فیلو شپ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اپنا ریسرچ پیپر پیش کرنے کے لئے  بیرونی سفر کرنے کے لئے  پانچ سال کی مدت کے لئے  ہر فیلو کو  دو لاکھ روپے کا ریسرچ گرانٹ دیا جائے گا۔ تین سال کی مدت میں زیادہ سے زیادہ تین ہزار  فیلوز کا  انتخاب کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ حکومت ریسرچ کے کاموں بہتر بنانے کے لئے  آئی آئی ٹیز اور آئی آئی ایسیز سمیت سبھی اداروں کو ضروری بجٹی تعاون دستیاب کراتی ہے۔

 اعلی صلاحیتوں کے حامل ریسرچ اسکالروں اور سائنس دانوں کو  بھارتی اداروں میں تحقیق وترقی سے متعلق اپنی دلچسپیوں کی تکمیل کے لئے  متعدد اقدامات کئے گئے ہیں، جن میں فیکلٹی ری چارج پروگرام یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کی  سی وی رمن پوسٹ ڈاکٹورل فیلو شپ اسکیم، راما نوجن فیلو شپ، جے سی بوس فیلو شپ،  سورن جینتی فیلو شپ،  ینگ سائنٹسٹ پروجیکٹ ایوارڈ،  سائنس وٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی ) کی ویمن سائنٹسٹ اسکیم اور  بائیو ٹیکنالوجی محکمے کی رامالنگا سوامی ری- انٹری فیلو شپ شامل ہیں۔ فروغ انسانی وسائل کی وزارت نے گلوبل انیشی ایٹیو اور  اکیڈمک نیٹ ورک (جی آئی اے این) کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد بیرون ملک مقیم  سائنس دانوں اور صنعت کاروں کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا ہے تاکہ ملک کے موجودہ اکیڈمک وسائل کو بہتر بنایا جاسکے۔

یہ اطلاع فروغ انسانی وسائل کے وزیر مملکت ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ نے  آج لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں دی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More