30.8 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

آر کے سنگھ نے نیشنل پاور پورٹل (این پی پی )کا آغاز کیا

Shri R.K. Singh launches the National Power Portal(NPP) – a Centralized Platform for Collation and Dissemination of Indian Power Sector Information
Urdu News

نئی دہلی، نومبر۔توانائی، جدید و قابل تجدید توانائی کے وزیرمملکت (آزادانہ چارج) جناب آر کے سنگھ نے آج یہاں نیشنل پاور پورٹل یعنی قومی توانائی پورٹل (این پی پی )کا آغاز کیا۔اس پورٹل تک رسائی http://npp.gov.in لنک  کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے۔

این پی پی ہندوستان کے شعبۂ توانائی سے متعلق ایک مرکوزنظام ہے، جو ملک میں واقع بجلی کی پیداوار ، ٹرانسمیشن اور تقسیم سے وابستہ اکائیوں سے آن لائن ڈیٹا/اِن پُٹ  حاصل کرنے اور  متعدد تجزیاتی رپورٹوں ، گرافس، اسٹیٹسٹکس(شماریات)کے توسط سے ملک گیر ، علاقائی، ریاستی، مرکزی، سرکاری، نجی شعبے کیلئے ٹرانسمیشن اور تقسیم سے متعلق اطلاعات (آپریشنل، گنجائش، ڈیمانڈ، سپلائی، کنزمپشن یعنی استعمال وغیرہ) کی اشاعت  کی سہولت دستیاب کراتا ہے۔

این پی پی ڈیش بورڈ کو          اس لئے ڈیزائن اور ڈیولپ کیا گیا ہے تاکہ وہ جی آئی ایس پر مبنی نیوی گیشن  اور ویژوئلائزیشن چارٹ ونڈوز کے توسط سے شعبے سے متعلق تجزیۂ پر مبنی اطلاعات کی اشاعت   کا کام کر سکے ۔ یہ اطلاعات گنجائش ، پیداوار، ٹرانسمیشن اور تقسیم سے متعلق ہوں گی ، جن کا تعلق قومی ، ریاستی ڈسکوم (بجلی کمپنیاں) اور  ریاستوں کو، شہر، فیڈر کی سطح پر اور اسکیم پر مبنی فنڈنگ  سے ہے۔  یہ نظام متعدد قسم کی ایسی قانونی رپورٹوں کی اشاعت   کی سہولت بھی دستیاب کراتا       ہے، جنہیں مستقل طورپر شائع کیا جانا چاہئے۔یہ ڈیش بورڈ ماضی میں وزارت کے ذریعے لانچ کے گئے  ترنگ، اُجالا ، وِدیت پرواہ، گرو، اُورجا اور میرٹ جیسے ایپس  کیلئے ایک سنگل پوائنٹ انٹرفیس یعنی نقطۂ اتصال کے طور پر بھی کام کرے گا۔

این پی پی ، سنٹرل الیکٹریسیٹی اتھارٹی (سی ای اے)،پاور فائنانس کارپوریشن (پی ایف سی)، رورل الیکٹری فکیشن  کارپوریشن(آر ای سی ) اور دیگر اہم معاون  نظامات کے ساتھ مربوط ہے اور  یہ  توانائی سے  متعلق چوٹی کے  اداروں  اور عوام کو توانائی کے شعبے سے متعلق اطلاعات کی دستیابی کے واحد معتبر مآخذ کے طور پر کام کرے گا تاکہ بجلی کے شعبے سے متعلق معلومات کا تجزیہ کیا جا سکے۔ اس کے بارے میں  منصوبہ بنایا جا سکے اور اس کی نگرانی کی جا سکے۔ یہ نظام ہفتے کے ساتوں دن 24 گھنٹے کا کرے گا اور اعداد وشمار کو مؤثرطریقے پر  اور بروقت یکجا کرنے کو یقینی بنائے گا۔ یہ این پی پی اور توانائی کے شعبے سے متعلق مراکز پر قائم متعلقہ نظام کے درمیان   اعداد وشمار کے بے روک ٹوک تبادلے کیلئے ڈیٹا پیرا میٹرس اورفارمیٹس کی معیارکاری کرے گا۔

این پی پی کے حصص دار وں میں وزارت توانائی(ایم او پی)، سی ای اے،  انٹیگریٹیڈ پاور ڈیولپمنٹ اسکیم (آئی پی ڈی ایس) کیلئے پی ایف سی ، دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا( ڈی ڈی یو جی جے وائی)کیلئے آر ای سی،توانائی کے دیگر سرکاری اور نجی   ادارے اور پبلک یوزر شامل ہیں۔ این پی پی  کے نفاذ اور اس کے آپریشن کنٹرول کیلئے نوڈل ایجنسی سی ای اے ہے۔ اس نظام کا تصور، ڈیزائن اور فروغ  نیشنل انفارمیٹکس  سینٹر(این آئی سی ) نے  کیا ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More