نئی دہلی، ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ اسمارٹ سٹی سینٹر پروجیکٹ، اسمارٹ سٹی مشن کا ایک انوکھا عنصر ہے جو عوامی خدمات کی بہتر اور اہل فراہم میں مدد کررہا ہے۔ وزیر موصوف 8 جون 2018 کو سورت میں منعقدہ ہاؤسنگ اور شہری امور کی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے یہ باتیں کہی ہیں۔ میٹنگ میں لوک سبھا کے رکن پارلیمانی جناب کے آر پی پربھاکرن، جناب راگھو لیکھ پال، جناب رتن لال کٹاریہ، جناب سنتوش کمار چودھری ، جناب درگا شنکر مشرا اور ہاؤسنگ نیز شہری امور کی وزارت کے سکریری اور اعلی حکام نے شرکت کی۔
میٹنگ کے دوران سورت، بھوپال، احمد آباد ، پنے ، وشاکھاپٹنم، این ڈی ایم سی اور بھوبنیشور کے سمارٹ سٹیز کے سی ای او/ نمائندوں کے ذریعہ تفصیلات پیش کی گئیں۔ ان تفصیلات میں پروجیکٹ کے ذریعہ مختلف شعبوں میں پیش رفت جیسے اسمارٹ کلاس رومز (وشاکھاپٹنم ، این ڈی ایم سی) سوشل اکیڈمی سینٹر (بھونیشور) میسرز ایکسپریس (بھوپال) ساحلی علاقوں میں واقع اسمارٹ مشیروں میں اپنائے گئے ڈساسٹر ریزیلائنس میکنزم وغیرہ کو دکھایا گیا ہے۔ مشاورتی کمیٹی کے اراکین کو سورت اسمارٹ سٹی میں جاری پروجیکٹوں جیسے بامرولی ٹرشیئری ٹریٹمنٹ پلانٹ، التھان واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ ، اسمارٹ سڑکوں کے نظر آنے والے بہتر علاقے ، کفایتی ہاؤسنگ پروجیکٹ ، عمودی باغ ، بی آر ٹی ایس (گجرات گیس سرکل) سورت کا قلعہ اور ایس ایم اے سی سینٹر کو بھی دکھایا گیا ہے۔
فی الحال احمد آباد ، کاکی ناڈا، وشاکھاپٹنم، ناگپور ، پنے ، راج کوٹ، سورت ،ودودرہ، اوربھوپال میں مضبوط کنٹرول کمانڈ سینٹر کام کررہےہیں۔ جناب پوری نے کہا کہ یہ پایا گیا ہے کہ سی سی ٹی وی کیمرو ں کی وساطت سے صفائی ستھرائی کے کاموں کی نگرانی سے یہ شہر صاف ستھرے بن گئے ہیں ، نتیجہ کے طور پر کوڑے پھیکنے ، عوامی مقامات پر تھوک ، پیشاب کرنے اور پوری طرح کچرے جلانے کے واقعات میں کمی آئی ہے جبکہ بہتر ٹریفک ڈسپلن کے لئے ٹریفک چالانوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انٹلی جینٹ ٹرانزٹ منجمنٹ سسٹم میں مواصلاتی خدمات کی سطح دور ہوئی ہیں وہیں عملی لاگت میں کمی کرکے اس کے آمدروفت کو بہتر بنانےمیں مدد ملی ہے۔ انہوں نےمزید کہا کہ اسمارٹ سٹی سینٹر سڑکوں پر خواتین کی حفاظت کی حالت کو بہتر بنانے ، عوام میں ماحولیات کے تئیں حساسائیت پیدا کرنے ، ہنگامی حالات اور قدرتی آفات سے مقابلے کے لئے بہتر ردعمل اور تیاریا ں کو یقینی بنانےمیں تکنیکی سپورٹ بھی فراہم کرتے ہیں۔
میٹنگ کے دوران وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ اسمارٹ سٹی مشن میں 50ہزار کروڑ روپے کی لاگت کے تقریباً 1350 پروجیکٹوں کے لئے ٹینڈر دے دیا گیا ہے جس پر کام شروع ہوگیا ہے۔ 30675 کروڑ روپے مالیت کے تقریباً 950 پروجیکٹ مکمل ہوگئے ہیں۔ تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے مالیت کے تقریباً 400پروجیکٹ ٹینڈر دینے کے مرحلے میں ہیں۔ مشن کے تحت جن دوسرے پروجیکٹوں پر عمل درآمد ہورہا ہے وہ اسمارٹ سڑکیں ہیں۔ ان سے 31شہروں میں استعمال میں آنے والی جگہ میں اضافہ ہوگا اور ملک گیر سطح پر رسائی بہتر ہوگی۔ 47 شہروں میں 120 میگاواٹ سے زائد کے 16 پروجیکٹوں پر کام ہورہا ہے جن سے صاف ستھری توانائی پر اثر پڑے گا۔ عوامی مقامات کو بہتر بنانے جیسے ندیوں کے کنارے ، سامنے پشتے بنانے ، جھیلوں اور تالابوں کو قابل استعمال بنانا مشن کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ مشن کی انوکھی خصوصیات میں سے ایک ہماری میونسپل اکائی ہے جس کے مالی وسائل کو میونسپل کے تالابوں اور قدروقیمت کے اعتبار سے مالیات میں اضافہ ،پی پی پی ، کثیر سطحی لون وغیرہ کے ذریعہ ان کے مالی وسائل کو بہتربنانا ضروری ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 6000 کروڑ روپے کی مالیت کے 98 پروجیکٹس پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت زیر عمل درآمد ہیں۔ پی پی پی کو نہ صرف بڑے شہروں میں اچھا رسپانس مل رہا ہے بلکہ چھوٹے شہروں میں بھی ان پر کامیابی کے ساتھ عمل درآمد ہورہا ہے۔