نئی دہلی، الیکشن کمیشن نے عوامی زندگی میں مسلسل سخت اور بلندترین معیارات قائم کرنے کی کوشش کی ہے ۔سپریم کورٹ نے آئین ہندکی دفعہ 129اور دفعہ 142کی بنیاد پرڈبلیو پی (سی ) نمبر2011/536کی اہانت کی عرضداشت ( سی ) نمبر 2018/2192 میں 13فروری ، 2020کو درج ذیل ہدایات جاری کی ہیں :
‘‘1) سیاسی جماعتوں(مرکزی اورریاستی الیکشن کی سطح پر ) کے لئے یہ ضروری ہوگا کہ وہ انتخابات کے لئے امیدواروں کے طورپر چنے جانے والے افراد کے خلاف زیرغور فوجداری کے معاملات (جرائم کی نوعیت سمیت متعلقہ تفصیلات مثلایہ کہ کیاالزامات لگائے گئے ہیں ، متعلقہ عدالت اور مقدمے کے نمبر وغیرہ درج کریں ) سے متعلق مفصل معلومات ویب سائٹ پراپ لوڈ کریں ۔ ساتھ ہی ایسے شخص کا انتخاب کرنے کی وجوہات بھی بتائیں اور یہ وضاحت بھی کریں کہ ایسے افراد کو امید وارکیوں نہیں بنایاگیا جن کا مجرمانہ ریکارڈ نہیں تھا۔
2) وجوہات میں اس بات کی بھی وضاحت کریں کہ یہ انتخاب محض انتخابات میں ‘‘جیتنے کی صلاحیت ’’پرنہیں بلکہ متعلقہ امیدوارکی قابلیت حصولیابیوں اور اہلیت کی وجہ سے کیاگیاہے ۔
3) یہ معلومات (الف ) ایک مقامی زبان کے اخباراور ایک قومی اخبار (ب) فیس بک اورٹویئٹرسمیت سیاسی جماعت کے باضابطہ سوشل میڈیاپلیٹ فارم پربھی شائع کی جائے گی ۔
4)یہ تفصیلات امیدوارکے انتخاب سے 48گھنٹے کے اندر یا نامزدگی داخل کرائے جانے کی پہلی تاریخ کم سے کم دوہفتے قبل ، جوبھی پہلے ہو شائع کرائی جائے گی ۔
5)اس کے بعد متعلقہ سیاسی جماعت متعلقہ امیدوارکے انتخاب سے 72گھنٹے کے اندرالیکشن کمیشن کی ان ہدایات پرعمل کرنے کی ایک رپورٹ جمع کرائے گی ۔
6)اگرکوئی سیاسی جماعت الیکشن کمیشن کے پاس اس کی ہدایات پرعمل کرنے کی ایسی رپورٹ جمع کرانے میں ناکام رہے گی تو الیکشن کمیشن متعلقہ سیاسی جماعت کے ذریعہ ہدایات پرعمل نہ کئے جانے کے اس واقعہ کی اطلاع عدالتی ہدایات کی خلاف ورزی کئے جانے کے طورپرسپریم کورٹ کودے گا۔ ’’
الیکشن کمیشن اس معرکتہ الآراحکم کا پورے دل استقبال کرتاہے ،جو کہ انتخابی جمہوریت کی مجموعی بہتری کے لئے نئے اخلاقی پیمانے قائم کرنے میں دوررس نتائج کا حامل ہے ۔ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے 10اکتوبر، 2018کو رائے دہندگان کی معلومات کے لئے امیدواروں اورمتعلقہ سیاسی جماعتوں کے ذریعہ امیدواروں کے مجرمانہ ریکارڈ کی اشاعت کو یقینی بنانے کے لئے حلف نامے کے فارم میں تبدیلی کے ساتھ مفصل ہدایات اور رہنماخطوط جاری کئے تھے ۔ اس کو نومبر ،2018سے اب تک کے تمام انتخابات میں نافذ کیاگیاہے ۔اب الیکشن کمیشن کے ذریعہ سپریم کورٹ کی ہدایات کو پوری طرح نافذ کرنے کے لئے مناسب تبدیلیوں کے ساتھ ان ہدایات کو دوہرائے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔