نئی دہل۔ بھارت کے انتخابی کمیشن کے اہلکاروں کے 9 ورکنگ گروپوں اور 20 سے زیادہ اعلیٰ انتخابی افسروں کی نئی دہلی میں دو روزہ کانفرنس ہوئی جس کا مقصد حال ہی میں لوک سبھا اور دیگر انتخابات سے حاصل شدہ معلومات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
ورکنگ گروپوں کے ارکان اور سی ای اوز کے نام اپنے پیغام میں اعلیٰ انتخابی کمشنر جناب سنیل اروڑہ نے 9 ورکنگ گروپوں کے افسران کی پُرمغز اور معقول سفارشات کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن ورکنگ گروپوں کی سفارشات پر غور کریگا اور ان پر غور کرنے اور انہیں منظور کرنے کے بعد ان سفارشات کو عوام کے سامنے رکھا جائیگا تاکہ ساجھیداروں کے خیالات معلوم کیے جاسکیں۔ اعلیٰ انتخابی کمشنر جناب اروڑہ اختتامی اجلاس میں ذاتی طور پر شریک نہیں ہوسکے۔
انتخابی کمشنر جناب اشوک لواسا نے افسران سے خطاب کرتے ہوئے انہیں مشورہ دیا کہ وہ ایسی سفارشات پیش کریں جو عمل درآمد کے قابل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کو اپنی سفارشات پیش کرتے وقت گروپوں کو قانون اور ضابطوں میں تبدیلی کے سلسلے میں قلیل مدتی ، درمیانی مدت کے اور طویل مدت کے زمرے وار اقدامات تجویز کرنے چاہئیں۔
انتخابی کمشنر جناب سشیل چندر نے کہا کہ اس عمل کا حتمی مقصد ووٹروں کیلئے رجسٹریشن اور ووٹنگ کے عمل کو خوشگوار بنانا ہے۔ جناب چندر نے کہا کہ گروپوں نے انتخابی عمل میں موجودہ خامیوں کی نشاندہی کے سلسلے میں بڑی محنت کی ہے ، سی ای اوز کو چاہئے کہ وہ مستقبل میں طریقہ کار کو معقول بنانے کیلئے ٹیکنالوجی کی مدد حاصل کریں۔ جناب چندر نے دہلی کے حالیہ انتخابات کی مثال دی جہاں ایپ ، اور کیو آر کوڈ سلپ دونوں کی وجہ سے تمام استعمال کرنے والوں کو پولنگ کے عمل میں آسانی حاصل رہی۔ کمیشن نے سی ای اوز اور کمیشن افسروں کے 9 ورکنگ گروپ قائم کئے تھے جس میں انتخابی عمل کے مختلف پہلوشامل تھے ، مثلاً انتخابی فہرستوں کے مسائل ، پولنگ مرکزوں کا انتظام، ایم سی سی ووٹنگ کاعمل اور سامان رکھنے کے مقامات ، صلاحیت سازی ، اطلاعاتی ٹیکنالوجی کا استعمال، اخراجات کا بندوبست ، ایس وی ای ای پی اور انتخابی اصلاحات وغیرہ۔
کمیشن نے تفصیلی تبادلہ خیال اور ان سفارشات کو کرنے میں مہینوں کی محنت اور لائحہ عمل کے لئے تمام سی ای اوز اور انتخابی کمیشن کے تمام افسران کاشکریہ ادا کیا۔