نئی دہلی: ریلوے کی وزارت نے 151 جدید قسم کی ٹرینوں ( ریکس ) کے توسط سے 109 جوڑے اویجن ڈیسٹی نیشن ( اوڈی ) روٹوں پر نجی شرکا کے ذریعہ مسافر ٹرین خدمات شروع کرنے کے لئے ریکویسٹ فار کوالی فکیشن ( آر ایف ٹی ) مدعو کی ہے۔
انتخاب کا عمل مکمل ہونے کے بعد نجی آپریٹروں کے ذریعہ 151 ریل گاڑیاں چلائی جائیں گی، جو موجودہ ریل گاڑیوں کے علاوہ ہوں گی۔
یہ ریل گاڑیاں ان روٹوں پر چلائی جائیں گی ، جہاں فی الحال موجودہ گنجائش سے کہیں زیادہ ہے ۔
ان ٹرینوں کے ڈرائیور اور گارڈ ریلوے کے اہلکار ہوں گے ۔ ان ٹرینوں کو سیفٹی کئیرنس ریلویز کےذریعہ ہی دیا جائے گا۔
پورے انڈین ریلوے نیٹ ورک کے 12 کلسٹروں میں 109 اوڈی پئیرس بنائے گئے ہیں۔ ہرٹرین میں کم از کم 16 ڈبے ہوں گے ۔
اس پروجیکٹ میں تقریباََ 30 ہزار کروڑروپے کی نجی شعبے کی سرمایہ کاری ہوگی۔ انڈین ریلویز کے نیٹ ورک میں مسافر ریل گاڑیاں چلانے کے لئے نجی سرمایہ کاری سے متعلق یہ پہلا اقدام ہے ۔
زیادہ تر ٹرینیں ہندوستان میں ( میک ان انڈیا ) بنائی جائیں گی۔ نجی کمپنیاں ان ریل گاڑیوں کے لئے رقم دستیاب کرانے ،خریدنے ،چلانے اور ان کا رکھ رکھاؤ کرنے کے لئے ذمہ دار ہوں گی۔
یہ ریل گاڑیاں اس طرح سے ڈیزائن کی جائیں گی کہ ان کی زیادہ سے زیادہ رفتار 160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو۔سفر میں لگنے والے وقت میں قابل ذکر کمی آئے گی۔ ان ٹرینوں کے ذریعہ لیا جانے والا وقت متعلقہ روٹوں پر چلنے والی انڈین ریلویز کی ٹرینوں کے برابر ہوگا یا پھر یہ ریل گاڑیاں اس روٹ پر چلنے والی ٹرینوں سے زیادہ تیز چلیں گی۔
اس اقدام کا مقصد جدیدٹکنالوجی سے لیس رولنگ اسٹاک متعارف کرانا ہے ،جس سے رکھ رکھاؤ پر آنے والی لاگت اور سفر میں لگنے والے وقت میں کمی آئے گی، روزگار کے مواقع بڑھیں گے ،سیفٹی کی صورتحال بہتر ہوگی ، مسافروں کو عالمی معیار کے سفر کا احساس ہوگا اور مسافروں کے نقل وحمل کے شعبے میں مانگ اور سپلائی کے درمیان کمی پوری گی ۔
پرائیویٹ کمپنیاں انڈین ریلویز کو طے شدہ ہالنگ چارج ، کھپت کے حساب سے بجلی چارج اور شفاف بڈنگ پروسس کے ذریعہ طے شدہ مجموعی محصول کا ایک حصہ ادا کریں گی۔
انڈین ریلویز نیٹ ورک تقریباََ 68 ہزار روٹ کلومیٹر ہے۔ سال 19-2018 میں ریزرو پسنجر وولیوم کل اوریجنیٹنگ نن –سب اربن پسنجر ( 3.65 بلین ) کا 16فیصد ( 0.59 بلین ) تھا۔ تقریباََ 8.85 کروڑایسے ویٹ لسٹیڈ مسافر تھے ،جنہیں سیٹ دستیاب نہیں کرائی جاسکی تھی۔
یہ ٹرین خدمات انڈین ریلوے نیٹ ورک پر دستیاب کرائی جائیں گی ، جہاں فی الحال مسافر اور مال بردار ریل گاڑیاں ایک ہی پٹری پرچلتی ہیں۔
ا س پروجیکٹ کو اپنے ہاتھ میں لینے کے لئے نجی کمپنیوں کا انتخاب دو مرحلہ جاتی مسابقتی بڈنگ کے ذریعہ کیا جائے گا، جو کہ ریکویسٹ فار کوالی فکیشن ( آر ایف کیو) اور ریکویسٹ فار پروپوزل ( آر ایف پی ) پر مشتمل ہوگا۔آر ایف کیو پروسس پر ی کوالی فکیشن اور بڈرس کی شارٹ لسٹنگ کے لئے ہوگا، جو کہ ان کی مالی صلاحیتوں پر مبنی ہوگا۔ انہیں پروجیکٹ کو ہاتھ میں لینے کے لئے آر ایف پی کے مرحلے میں مجموعی محصول کے حصے کی پیش کش کرنے کی ضرورت ہوگی۔