تجارت و صنعت اور شہری ہوا بازی کے وزیر سریش پربھو نے آج نئی دلّی میں انویسٹ انڈیا سے متعلق گول میز گفت و شنید کا اہتمام کیا۔ ای فارمیسی ، این بی ایف سی ، غیر انسانی عملے والے فضائی طیاروں اور گھر گھر پیٹرولیم کی خوردہ ڈلیوری جیسے موضوعات اور ان سے متعلقہ مسائل ، جو اسٹارٹ اَپس کو در پش ہیں ، وہ تمام امور گفت و شنید کے دوران زیر بحث آئے ۔ ان تمام امور پر متعلقہ وزارتوں اور حکومت کے محکموں کے ساتھ وزیر موصوف کی موجودگی میں بات چیت کی گئی ۔ ای فارمیسی پلیٹ فارموں پر فارمیسسٹوں کی موجودگی ، این بی ایف سی کے لئے آر بی آئی کے ذریعے ایپلی کیشن پروسس کو منظم بنانا ، یو اے وی سیکٹر کے لئے موجودہ رہنما خطوط میں اصلاح وغیرہ پر بھی بات چیت ہوئی ۔ یو وی اے سیکٹر کے تحت موجودہ رہنما خطوط ڈرون بنانے کی اجازت نہیں دیتے ۔ ساتھ ہی پیٹرولیم کی گھر گھر ڈلیوری کے لئے مخصوص گاڑیوں کا بھی کوئی نظم نہیں ہے ۔ ان تمام امور پر تفصیل سے تبادلۂ خیالات عمل میں آئے ۔
ڈی آئی پی پی کے سکریٹری رمیش ابھشیک ، انویسٹ انڈیا کے ایم ڈی اور سی ای او دیپک بگالا اور آر بی آئی ، ایس ای بی آئی ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت ، صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے سینئر افسران ، ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا ( ڈی جی سی آئی ) اور وزارت خزانہ ، محکمہ اقتصادی امور ، شہری ہوا بازی کی وزارت اور ڈی جی سی اے اِس گول میز تبادلۂ خیالات کے دوران موجود تھے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ یہ گول میز تبادلۂ خیالات اپنی نوعیت کے لحاظ سے خود احتسابی کا عمل ہیں ، جن کے ذریعے بھارت میں دستیاب با صلاحیت افراد کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے اور یہ لوگ اپنے اسٹارٹ اپس کے ذریعے ملک کی معیشت اور ترقی کے لئے قابل تعریف امور انجام دے رہے ہیں ۔