نئی دہلی، انڈین رنیو ایبل انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی لمیٹڈ (آئی آر ای ڈی اے) جو کہ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کا ایک پی ایس یو(سرکاری ملکیت کا ادارہ) ہے، 33ویں سالانہ عام میٹنگ (اے جی ایم) کل نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ مالی سال 2019-20 کے لیے سالانہ حساب کتاب کی اے جی ایم میں منظوری دی گئی۔
ڈائرکٹروں اور شیئر ہولڈروں سے خطاب کرتے ہوئے آئی آر ای ڈی اے کے سی ایم ڈی جناب پردیپ کمار داس نے مالی سال 2019-20 کی کارکردگی کو اجاگر کیا اور بتایا کہ کمپنی کی مجموعی آمدنی بڑھ کر 2372.38 کروڑ روپئے ہوگئی ہے جو کہ 17.32 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ آئی آر ای ڈی اے نے 12696 کروڑ روپئے کے قرضے منظور کیے اور 8785 کروڑ روپئے تقسیم کیے۔ سال کے دوران جو قرضہ منظور کیا گیا اس میں مشترکہ مالی تعاون کے پروجیکٹ / دیگر قرضے اور پچھلے سال کے 3266 ایم ڈبلیو مقابلے میں 5673 ایم ڈبلیو کی زائد صلاحیت کی مدد شامل ہے۔
مستقبل کی حکمت عملیوں کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے سی ایم ڈی نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کا گرین انرجی پورٹ فولیو معیار اور مقدار دونوں اعتبار سے مسلسل بڑھ رہا ہے۔اور امید ہے کہ حکومت کے مختلف پالیسی اقدامات کے سبب اس میں مزید اضافہ ہوگا ۔ ان اقدامات میں پی ایم کسم اسکیم ، سولر اینڈ وِنڈہائی برڈ ٹیکنالوجیز، بایوفیولز مثلاً ایتھانول اور کمپریسڈ بایو گیس (سی بی جی)، ای-موبیلٹی اور متعلقہ بنیادی ڈھانچہ، سمندر میں ہوا کی توانائی شمسی روف ٹاپ پروگرام وغیرہ شامل ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ آئی آر ای ڈی اے نئے قرضوں کے لیے، تاکہ قابل تجدید توانائی کے شعبے کے وسائل کو پورا کیا جاسکے۔ مختلف بین الاقوامی اور ہمہ قومی قرضہ دینے والوں کے ساتھ اپنی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ آئی آر ای ڈی اے مختلف وسائل سے فنڈ اکٹھا کرنے کی اپنی کوششیں جاری رکھے گا اور مختلف متبادل مالی وسائل کی تشکیل کے لیے کام کرتا رہے گا۔