نئی دہلی۔ میک ان انڈیا کو ایک اہم پہل قدمی کی شکل دینے کے حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے فوراً 6 روایتی آبدوزوں کی تعمیر کے لئےمضمرات کے حامل بھارتی کلیدی شراکت کے انتخاب کے لئے دلچسپی کے اظہار سے متعلق مشتہری جاری کی ہے، جس کا تعلق پی-75 (i) پروجیکٹ سے ہے اور یہ ہندوستانی بحریہ کا 20 جون 2019 کا پروجیکٹ ہے اس پروجیکٹ کی لاگت تقریباً 45 ہزا رکرور روپے ہے۔ 111 بحری یوٹی لیٹی ہیلی کاپٹروں کی خریداری کے ساتھ یہ ایسا دوسرا پروجیکٹ ہے جو جدید کلیدی شراکت داری ماڈل کے تحت انجام دیا جارہا ہے۔ یہ ہندوستان میں آبدوزوں کی تعمیر اور ملک میں ہی اس کے ڈیزائن کی صلاحیت کو بڑھانے کا وسیلہ بنے گا۔ اس کے علاوہ اس پروجیکٹ کے حصے کے طور پر یہ آبدوزوں کے جدید ڈیزائن اور ٹکنالوجی کا تعارف کرائے گا۔ دفاع کے حصول کی کونسل کی طرف سے اس معاملے کو 31 جنوری 2019 کو منظوری دی گئی تھی۔ یہ بھارتی کلیدی شراکت داری کے انتخاب کے لئے دلچسپی کے اظہار (ای او آئی) کو ایم او ڈی اور بھارتی بحریہ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیاگیا ہے۔
او ای ایم ایس کے تعاون واشتراک کے ساتھ ایس پیز ہندوستان میں ان آبدوزوں کے لئے پوری طرح سے وقف کئے گئے مینوفیکچرنگ اصول قائم کئے گئے ہیں اور اس سے ہندوستان کو سب میرین کے ڈیزائن اور اس کی تیاری کا عالمی مرکز بنانے میں مدد ملے گی۔ اس پروجیکٹ کے تحت سبھی چھ آبدوزوں کواو ای ایم کے اشتراک سے مخصوص بھارتی کلیدی شراکت دار کی جانب سے ہندوستان میں تعمیر کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ہندوستانی بحریہ کے پاس پروجیکٹ کے تحت چھ مزید آبدوزیں تعمیر کرنے کا متبادل ہوگا۔ یہ پروجیکٹ نہ صرف آبدوز؍جہاز سازی کی صنعت کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگا بلکہ مینوفیکچرنگ اور صنعتی سیکٹر کو بڑھانے میں بھی کافی سود مند ثابت ہوگا۔
اس کا مجموعی مقصد پرائیویٹ سیکٹر میں ملک کی صلاحیتوں میں خاطر خواہ طور پر اضافہ کرنا ہے، تاکہ مسلح افواج کی مستقبل کی ضرورتوں کے لئے ہتھیاروں کے پیچیدہ نظام کو فروغ دیا جاسکے۔ یہ وسیع تر قومی مقاصد کو پورا کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہوگا۔ اس سے حکومت کی میک ان انڈیا پہل کے ساتھ دفاع کے سیکٹر میں خود کفالت کو فروغ ملے گا۔