نئی دہلی: سائنس اور ٹکنالوجی، ارضیاتی سائنس اور صحت وخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے ’’آہار کرانتی‘‘ کا آغاز کیا جو تغذیہ کے بارے میں بیداری اور بھارت میں مقامی طور پر دستیاب تغذیہ بخش خوراک ، پھلوں اور ترکاریوں کی رسائی سے متعلق ایک مخصوص مشن ہے۔
وگیان بھارتی(وبھا)، گلوبل انڈین سائنٹسٹ اور ٹیکنالوجی کریٹس فورم(GIST)، وگیان پرسار اور پرواسی بھارتیہ اکیڈمک اینڈ سائنٹفک سمپارک(PRABHASS)نے مل کر ’’آہار کرانتی‘‘ مشن شروع کیا ہے جس کا مقصد اتّم آہار، اُتّم وچار یعنی‘‘اچھا کھانا۔ اچھی سوچ‘‘ ہے۔
’’آہار کرانتی‘‘ تحریک بھارت اور دنیا کودرپیش ایک منفرد مسئلے کے ازالے کے لئے وضع کی گئی ہے اور یہ ہے’’بھوک اور بیماری‘‘۔ مطالبات کے مطابق بھارت میں کیلوریز کے استعمال کے مقابلے دوگنا کیلوریز پیدا ہوتی ہیں لیکن پھر بھی ملک میں بہت بڑی تعداد میں لوگ تغذیہ کی کمی کا شکار ہیں۔ اس عجیب وغریب صورتحال کا بنیادی سبب تغذیہ کے بارے میں بیداری کا فقدان ہے۔
اس تحریک کے تحت عوام کو ہندوستان کے روایتی کھانوں کی غذائیت اور ان کی اہمیت سے آگاہ کرایا جائے گا اور مقامی پھلوں اور ترکاریوں کی صحت اور طبی افادیت کے بارے میں انھیں بتایا جائے گا۔ عوام کے متوازن خوراک کے فائدوں سے روشناس کرایا جائے گا۔
وگیان بھارتی(وبھا) اور گلوبل انڈین سائنٹسٹ اینڈ ٹیکناکریٹ فورم نے یہ پروگرام شروع کیا تھا اور اس کے بعد کئی دیگر ایجنسیوں نے بھی ان سے ہاتھ ملالیا اور اپنے وسائل اور مہارت کو بروئے کار لانے کی پیشکش کی۔ متعدد مرکزی وریاستی سرکاری وزارتوں کے علاوہ سائنس اور ٹکنالوجی محکمے کے خود مختار ادارے وگیان پرسار اور پرواسی بھارتی اکیڈمک اینڈ سائنٹفک سمپارک(PRABHASS)اس اجتماعی کوشش کا حصہ ہیں۔ دیگر کئی تنظیمیں اس میں شامل ہونے کے عمل میں ہیں۔
ورچوئل طریقے سے پہل کا آغاز کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ یہ مناسب بات ہے کہ آہار کرانتی جیسے سماجی بہبود کے اقدام کا آغاز ماں انّاپورنا چیترنوراتری کے پہلے دن کیا جارہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ آج جب کہ ملک کووڈ 19 جیسی عالمی وبا کے اثرات سے پریشان ہے ایک متوازن غذا وباء کے اثرات کو کم کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔ اسی لئے اس وقت متوزن غذا کی اہمیت کے بارے میں بیداری پھیلانے کی زیادہ ضرورت ہے۔
انھوں نے اس بات کو تعریف کی کہ غیر ملکوں میں آباد ہندوستانی سائنسداں اس مہم میں پیش پیش ہیں۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ متوازن خوراک کی اہمیت سے ہر ہندوستانی شہری کو آگاہ کرنا ایک نیک قدم ہے۔ پروگرام کے لئے تیارہ کردی لوگو انتہائی قابل تعریف ہے اور اس کا نعرہ’’اچھی خوراک اچھی سوچ‘‘ تمام ملک والوں کو یکجا کرتا ہے۔
انھوں نے خاص طور سے GIST کے ڈاکٹر یے لوجی راؤ میراجکر، ڈاکٹر سرینواس راؤاور جناب پرفل کرشنا کی خدمات کا خاص طور سے ذکر کیا جنھوں نے مل کر اس پروگرام کو عوامی تحریک کے طور ر آگے بڑھانے کا خاکہ تیار کیا۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ’’ہم جانتے ہیں کہ آپ جیسے باصلاحیت اور اہل لوگوں نے ایک انتہائی اہم کام اپنے ہاتھوں میں لیا ہے‘‘۔
وزیر موصوف نے کہا کہ صرف صحت مند افراد ہی ایک خوشحال معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستانی آیوروید پوری دنیا کے لئے ایک راہ نما ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس علم کو آج درپیش مسائل اور آزمائشوں کے سدباب کے لئے استعمال کریں۔
’’آہار کرانتی‘‘ ڈیولپمنٹ پروگرام کا مقصد اچھی خوراک کی اہمیت سے ہر ہندوستانی کو واقف کرانا ہے۔ معاشرے کا ہر طبقہ مل کر اس بات کو یقینی بنائے کہ تمام پیغامات ملک کے کونے کونے تک پہنچیں۔
وگیان کے پرسار کے ڈائریکٹر نکل پراشر نے کہا کہ یہ مشن بہ یک وقت کئی طرف کام کرے گا جہاں تک اس کے مقاصد کا سوال ہے یہ مہم بیشتر بیداری، بیشتر تغذیہ اور بیشتر زراعت کے فروغ پر توجہ دے گی۔ تغذیہ کے بارے میں نصاب میں ہلکے پھلکے اور دلچسپ انداز میں تفصیلات شامل کی جائیں گی۔ انگریزی اور ہندی کے علاوہ تمام مقامی زبانوں میں یہ مشن آن لائن اور آف لائن دونوں طرح سے دستیاب کرایا جائے گا۔ پروگرام کے تحت اساتذہ کو تربیت بھی دی جائے گی جو طلباء اور ان کے والدین تک یہ جانکاری پہنچائیں گے۔
اس موقع پر ایک ماہانہ (انگریزی اور ہندی) نیوز لیٹر‘‘آہار کرانتی کا بھی اجراء کیا گیا جو وگیان پرسار کے زیر اہتمام شائع کیا گیا ہے۔
وگیان بھارتی کے صدر ڈاکٹر وجے بھٹکر، پربھاس کے ڈاکٹر دیانیشور اور وگیان بھارتی کے سکریٹری جنرل اور دیگر اکابرین نے امید ظاہر کی ،یہ نئی پہل تمام دنیا کے لئے ترغیب کی ایک علامت ہوگی۔