نئی دہلی: کووڈ 19 وبا کے دوران بھارت کے زرعی اور ڈبہ بند غذائی پروڈکٹس کی برآمداتی صلاحیت کو فروغ دینے کے لئے اپیڈا کے زیر اہتمام باغبانی پروڈکٹس کے لئے دوسرے ورچوئل تجارتی میلے (وی ٹی ایف) کا آج افتتاح کیا گیا۔
تین روزہ (29-27 مئی، 2021) ورچوئل تجارتی میلہ میں دنیا کے بڑے درآمد کنندگان کے لئے ملک کے مختلف علاقوں میں اگائے جانے والے انوکھے پھلوں، سبزیاں اور پھولوں کی نمائش پیش کی گئی ہے۔ ورچوئل پلیٹ فارم پر 471 سے زیادہ نمائش کنندگان یا برآمد کنندگان نے اپنے پروڈکٹس ڈسپلے کئے۔ 543 میلہ میں آنے والے افراد /درآمد کنندگان نے وی ٹی ایف میں اپنی شرکت کا اندراج کیا ہے۔
تازہ سبزیوں، تازہ آم، انار اور انگور اور دیگر تازہ پھلوں کے پیدا کرنے والوں یا برآمد کنندگان نے دنیا بھر کے موجودہ درآمد کنندگان کے سامنے اپنی پروڈکٹس پیش کئے۔ وی ٹی ایف میں ہندوستان، سنگاپور، امریکہ، آسٹریلیا، برطانیہ، نائیجیریا، بحرین، اسرائیل، سرینام، افغانستان، جاپان، آئس لینڈ، مالدیپ اور برونئی کے درآمد کنندگان نے حصہ لیا ہے۔
اس سے قبل اپیڈا نے 12–10 مارچ 2021 کے دوران پہلا وی ٹی ایف منعقد کیا تھا، جس میں 404 سے زیادہ غیر ملکی تاجر / درآمد کنندگان راغب ہوئے۔ میگا ورچوئل ایونٹ کے لئے 313 گھریلو پروڈیوسر / برآمد کنندگان کا اندراج کیا گیا، جہاں پروڈکٹس کی مختلف اقسام کی نمائش کے لئے 128 اسٹال لگائے گئے تھے۔ جس میں باسمتی چاول، غیر باسمتی چاول، جوار، گندم، مکئی، مونگ پھلی اور موٹے اناج وغیرہ شامل تھے۔
دنیا بھر کے خریداروں نے وی ٹی ایف کے دوران دکھائے جانے والے مختلف پروڈکٹ زمروں میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔
کووڈ 19 کی وجہ سے سفر اور تجارت محدود ہونے کی وجہ سے اپیڈا نے ہندوستان کے زرعی اور ڈبہ بند غذائی پروڈکٹس کی برآمدات کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کے لئے نئی منڈیوں کی تلاش کے لئے وی ٹی ایف کا تصور پیش کیا ہے۔
کووڈ 19 سے پہلے کے دور میں تجارتی میلوں اور نمائشوں نے اپیڈا کے ذریعہ زرعی فوڈ کی برآمد کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وی ٹی ایف میں ٹریڈنگ کی سہولیات انٹرایکٹو ٹیکنالوجی کے استعمال سے بنتی ہیں۔
وی ٹی ایف میں برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کی میٹنگیں بغیر کسی مداخلت کے آڈیو اور ویڈیو سیشنوں کے ذریعہ کی گئیں۔ میلے میں سہولتی ورکشاپس، مصنوعاتی لانچز، براہ راست چین اور ویبینارز کا بھی انعقاد کیا گیا۔ ورچوئل میٹنگوں میں نجی ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ انفرادی سطح کے اجلاس بھی شامل ہوتے ہیں۔
برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کے مابین آن لائن بات چیت اور اس طرح کے مذاکرات کے دوران اعداد و شمار کا تبادلہ مکمل طور پر محفوظ تھا اور متعلقہ فریقوں کے ذریعہ ہی اس میں شرکت کی جاسکتی تھی۔
اس طرح کے ورچوئل پروگرام نہ صرف مؤثر ہوتے ہیں بلکہ پروڈیوسروں کو ایسا پلیٹ فارم مہیا کرتے ہیں، جہاں خریدار اور بیچنے والے آمنے سامنے بات چیت کرسکتے ہیں، ریئل ٹائم میں نمائشوں یا میلوں کا تجربہ کرتے ہیں اور کاروبار پر تبادلہ خیال کرسکتے ہیں۔
اپیڈا اپنے کام کے نظام کو آن لائن کرنے، صلاحیت پیدا کرنے اور جدید ٹکنالوجی کو اپنانے کے معاملے میں شروع سے ہی آئی ٹی کی سمت میں اقدامات کرنے میں سرفہرست رہی ہے۔