17.8 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ایشیائی ہاتھیوں کے چھوٹے بچوں کے ابتدائی استعمال کو بالغ ہاتھیوں کی طرح بہتر طریقے سے استعمال کرنے کے رویے کا اظہار کیا

Urdu News

ایشیائی ہاتھیوں کے بچے رویے اور طرز عمل کے فروغ کا مطالعہ کرنے کے لئے ایک دلچسپ نظام پیش کرتے ہیں۔ وہ ایک بہتر اور ترقی یافتہ جیسی صلاحیت کے ساتھ پیدا ہوئے ہیں، جن کو تکنیکی طورپر پری کوشیل کہا جاتا ہے اور وہ پیدائش کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد قابل حرکت اور چلنے پھرنے کے لائق ہوجاتے ہیں۔ تاہم وہ طویل عرصے تک تغذیہ، جسمانی تحفظ اور معاشرتی سہارے کے لئے اپنی ماؤں پر انحصار کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے انہیں آزاد بقاء کے لئے درکار مہارتوں کے سیکھنے اور ان کو مکمل کرنے کا کافی وقت اور موقع مل جاتا ہے۔یہ ہاتھی کے بچے پیدائش کے بعد جلد ہی چلنے کے قابل ہوجاتے ہیں، لیکن اشیاء کو اٹھانے اور گھاس کو اکھاڑنے کے لئے یہ اپنی سونڈ کو استعمال کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔

جواہر لعل نہرو سینٹر فار ایڈوانسڈ سائنٹفک ریسرچ (جے ایس اے آر ایس) جو حکومت ہند سائنس اور ٹیکنالوجی محکمے کے تحت ایک ایک خود مختارادارہ ہے، کے محققین ہاتھیوں کے سلوک اور برتاؤکی تحقیق کرنے کی کوشش کررہے ہیں، نے پایا ہے کہ وہ بالغ ہاتھیوں کی طرح اپنی سونڈکو جلدی جلدی (دائیں یا بائیں حصے کی نسبتاً صلاحیت)استعمال کرنے کی صلاحیت سیکھ رہے ہیں۔ یہ تحقیق، حال ہی میں ’’انٹرنیشنل جرنل آف ڈیولپمنٹل بایولوجی میں شائع ہوئی ہے۔

محققین کی ٹیم نے ناگرہول اور باندی پور قومی پارکوں میں دسمبر 2015ءسے دسمبر 2017ء تک کہانی ایلی فینٹ پروجیکٹ میں 11 الگ الگ کلینز گروہوں(مادہ سماجی گروہوں) کے 30 ہاتھی کے بچوں کا مشاہدہ  کیا، تاکہ ٹرنک موٹر کنٹرول یعنی سونڈ کی حرکتوں پر کنٹرول، جسم کی ایک جانب کا استعمال یا بائیں؍ دائیں طرف ترجیح(ہینڈیڈنس، سونڈکے استعمال میں اور مختلف سماجی اور غیر سماجی سلوک میں سونڈ کے استعمال کی ترقی کا مشاہدہ کیا۔انہوں نے پایا کہ جہاں ہاتھی کے بچھڑوں کو بالغ ہاتھیوں کی طرح موٹر کنٹرول حاصل کرنے میں 6 ماہ لگے، وہیں چھوٹے ہاتھی کے بچوں نے جن کی عمر 3 ماہ سے کم تھی، سونڈ کے (دائیں بائیں حصے) کے استعمال میں زیادہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ان ہاتھی کے بچوں میں دائیں یا بائیں حصے کو پیدائش کے فوراً استعمال کرنے کی صلاحیت انسانی شیر خوار بچوں کی طرح ہی ہے۔

انسانوں میں، ہاتھ کے استعمال کی ابتدائی ترجیح اور مستقل مزاجی سے دائیں یا بائیں ہاتھ کے استعمال کو زبان کی ایڈوانس مہارت سے منسلک کیا ہے۔ محققین سونڈ کے دائیں یا بائیں حصے کی صلاحیت کو جلد پیدا کرنے کے پس منظر میں فائدے سے جوڑ کر مطالعہ کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔

جے این سی اے ایس آرٹیم نے 81 الگ الگ بچھڑوں کے یہ سلوک بھی نشاندہی کی ہے اور ایکسپرینسز میں ان کی مہارت کی سطح کی بنیاد پر ان کی درجہ بندی کی ہے۔ یہ دیکھا گیا ہے کہ جیسے جیسے بچھڑے بڑے ہوتے گئے انہوں نے کھانے میں زیادہ وقت، جبکہ آرام کرنے میں کم وقت صرف کیا۔ چھوٹی عمر سے ہی، آرام سے وابستہ سلوک اور کچھ آراستگی سے وابستہ سلوک، طرز عمل اور بہت سی معاشرتی کھوج بین سے متعلق سلو ک یا برتاؤ  بچھڑوں بالغ ہاتھیوں کی طرح اپنا لیا، جبکہ سونڈ متعلق مختلف برتاؤ اور استعمال، جیسے کھانا کھانا آہستہ آہستہ فروغ ہواور ٹرنک موٹرکنٹرول (6 سے 9 ماہ) وسیع پیمانے پر ظاہر ہوا۔ محققین نے ایشیائی ہاتھی کے بچوں میں جنگلی انفرادی ارتقاء کی نشان دہی کی۔

http://pibphoto.nic.in/documents/rlink/2020/jul/i202072201.gif

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More