نئی دہلی، بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کی وزارت نے ایم ایس ایم ایز میں جدید ترین ٹیکنالوجی اور دستیاب اختراعات کے بارے میں بیداری میں اضافہ کرنے اور انہیں مسابقت اور مواقع کے لئے ٹیکنالوجی کے رول کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی خاطر آج نئی دہلی میں ٹیکنالوجی سپورٹ اور آؤٹ ریچ (ٹیک – سوپ 2019) پروگرام کا انعقاد کیا ہے۔
ملک میں مختلف تحقیق وترقی کے اداروں نے ایسی ٹیکنالوجیز تیار کی ہیں ، جو ایم ایس ایم ای کی پائیدار ترقی کے لئے مناسب ہیں اور کم لاگت پر ایم ایس ایم ایز کے لئے دستیاب ہیں۔
اس موقع پر ایم ایس ایم ایز کے ترقیاتی کمشنر جناب رام موہن مشرا نے کہا کہ ٹیک – سوپ 2019 ایم ایس ایم ای اور ٹیکنالوجی کی اختراعات کے درمیان خلیج کو پر کرنے کا ایک اقدام ہے تاکہ یہ صنعتیں ٹیکنالوجیوں کا استعمال کرسکیں اور عالمی ویلیو چین میں فروغ پاسکیں۔ انہوں نے پائیدار ترقی کے لئے سبز ٹیکنالوجی اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجیوں کے بارے میں معلومات اور استعمال سبھی ایم ایس ایم ایز تک پہنچنا چاہئے ، ترقیاتی کمشنر نے کہا کہ جدت طرازی ان صنعتوں کیلئے منافع بخش ہوتی ہے اور عوام تک ٹیکنالوجی کی رسائی کی ہمت افزائی کرتی ہے ۔
پروگرام کے دوران سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر )، نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن – انڈیا (این آئی ایف) ، زرعی تحقیقی بھارتی کونسل (آئی سی اے آر ) ، ڈیزائن آف الیکٹریکل میزرنگ انسٹرومنٹ کا ادارہ (آئی ڈی ای ایم آئی – ممبئی ) اور آئی آئی ٹی دہلی کے سینئر عہدیداروں نے ایم ایس ایم ایز کے فائدے کے لئے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور اختراعات کے معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر ’’انڈیا گرین ٹیک اوپن چیلنج‘‘ کا بھی آغاز کیا گیا جس کا مقصد ایم ایس ایم ایز کو پائیدار اور سبز ٹیکنالوجی اپنانے کیلئے ہمت افزائی کرنا ہے