16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ایم این آر ای نے پیس سیٹر فنڈ پروگرام کے دوسرے مرحلے میں چار منصوبوں کو ایوارڈ سے نوازا

Urdu News

جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے ذریعہ کل منعقدہ ایک تقریب میں پیس سیٹر فنڈ پروگرام کے دوسرے مرحلے میں کامیاب ہونے والوں کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ایم این آر ای کے سکریٹری جناب آنند کمار اور ہندوستان میں امریکہ کے سفیر جناب کینیتھ ایان جسٹر نے اس تقریب کی مشترکہ صدارت کی۔

ایوارڈ کے دوسرے مرحلے میں کُل 168 درخواستیں موصول ہوئیں۔ ان میں سے چار منصوبوں کو مالی امداد کے ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ ایوارڈ یافتگان میں سوسائٹی فار ایکنامک اینڈ سوشل اسٹڈیز، نئی دلّی، کسٹمائزڈ انرجی سولوشن انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ پُنے، دی انرجی اینڈ ریسورسیز انسٹی ٹیوٹ(ٹی ای آر آئی)، نئی دلّی اور راگھویندر سنٹیک سسٹم پرائیویٹ لمیٹڈ (آر ایس ایس پی ایل)، بنگلورو شامل ہیں۔

سبھی کے لیے توانائی کی رسائی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ہوئے، امریکی سفیر نے کہا کہ آف-گرڈ اور شفاف توانائی میں اختراع توانائی کی رسائی میں بہتری لائے گا۔ ایم این آر ای سکریٹری نے ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ایوارڈ یافتگان منصوبے عام آدمی پر ہونے والے اثرات سے منسلک ہیں۔ انھوں نے بھی صلاح دی کہ  اس طرح کے اختراعی منصوبوں کو دیگرترقی پذیر ملکوں میں دہرایا جاسکتا ہے۔

پس منظر:

پیس سیٹر فنڈ کو ہندوستان اور امریکہ نے 2015 میں ایک مشترکہ فنڈ کے طور پر اختراعی آف گرڈ شفاف توانائی پیداواروں، نظاموں اور تجارتی ماڈلوں میں تیزی لانے کے لیے ابتدائی مرحلے کی مالی امداد فراہم کرنے کے لیے تشکیل دیا تھا۔

پیس سیٹر فنڈ کا مقصد ابتدائی مرحلے میں مالی امداد فراہم کرکے اختراعی آف گرڈ شفاف توانائی  تک رسائی کی سہولیات کی تجارت میں تیزی لانا ہے، جس سے تجارتوں میں اختراعی پیداواروں، تجارتی ماڈلوں اور نظاموں کو فروغ دینے نیز ان کاتجربہ کرنے کی سمت میں کام کیا جاسکے گا۔ فنڈ کا اہم مقصد آف گرڈ قابل تجدید توانائی کی تجارتوں کو قابل عمل بنانے میں بہتری لانا ہے جس سے چھوٹے پیمانے پر (1 میگاواٹ) شفاف توانائی کے نظام کو فرد اور کمیونٹی کے مابین فروخت کیا جاسکے۔

ویب سائٹ—  https://www.iusstf.org/program/indo-us-pacesetter-fund

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More