نئی دلّی: حکومت نے 13 مارچ ، 2020 ء کو ایک سرکاری نوٹفکیشن کے ذریعے ضروری اشیاء سے متعلق قانون – 1955 کے تحت این – 95 ماسک کو ضروری شئے قرار دیا ہے ۔ اس قانون کے تحت ضروری اشیاء کی ذخیرہ اندوزی اور کالا بازاری قابل تعزیر جرم ہے ۔ این پی پی اے نے آفات کے بندوبست سے متعلق قومی قانون – 2005 کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ضروری اشیاء کی ذخیرہ اندوزی اور کالا بازاری کو روکنے کی خاطر تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ 13 مارچ ، 2020 ء کو جاری کردہ احکامات کے تحت سرجیکل اور تحفظاتی ماسک ، ہینڈ سینیٹائزر اور دستانوں کی مناسب دستیابی کو زیادہ زیادہ سے خردہ قیمت ( ایم آر پی ) پر دستیابی کو یقینی بنائیں ۔
ملک میں این – 95 ماسک کی ذخیرہ اندوزی ، کالا بازاری اور ایم آر پی سے زیادہ قیمت وصول کرنے سے متعلق شکایات موصول ہوئی ہیں ۔ اس سلسلے میں این پی پی اے نے تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے تحت ریاستی ادویات کے کنٹرولر / خوراک اور ادویات کے انتظامیہ کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ جیسا کہ خبر دی گئی ہے کہ کچھ ایس ڈی سیز / ایف ڈی ایز کے ذریعے چھاپے مارے گئے ہیں اور ضروری اشیاء کی ذخیرہ اندوزی اور کالا بازاری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ ، این – 95 ماسک کی قیمت کی حکومت کے ذریعے حد مقرر کئے جانے کے بارے میں بامبے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی ایک درخواست بھی داخل کی گئی ہے ۔
حکومت ملک میں مناسب مقدار میں این – 95 ماسک کی بلا رکاوٹ سپلائی کو یقینی بنانے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے ۔ اس کے لئے حکومت این – 95 ماسک کی بڑی مقدار تھوک قیمتوں پر براہ راست درآمد کاروں / بنانے والوں / سپلائروں سے خرید رہی ہے ۔ این – 95 ماسک کی زیادہ قیمت کے معاملے کو حل کرنے کے لئے این پی پی اے نے قیمتوں میں کمی کی خاطر مداخلت کی ہے ۔ اس سلسلے میں ملک میں مناسب قیمت پر این – 95 ماسک کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے این پی پی اے نے 21 مئی ، 2020 ء کو تمام درآمد کاروں / بنانے والوں اور سپلائروں کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ غیر سرکاری خریداری کے لئے قیمتوں میں یکسانیت برقرار رکھنے اور مناسب قیمت پر انہیں دستیاب کرائیں ۔ اس کے علاوہ ، این پی پی اے نے ملک میں این – 95 ماسک کی مانگ او سپلائی میں عدم توازن کے پیشِ نظر این – 95 ماسک کی قیمت کی حد مقرر کرنے سے متعلق بامبے ہائی کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے ، جس میں این پی پی اے نے تمام درآمد کاروں / بنانے والوں / سپلائروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ رضا کارانہ طور پر قیمتوں کو کم کریں ۔
اس دوران این پی پی اے نے آج کے ٹائمس آف انڈیا میں شائع ، اُس خبر کی تردید کی ہے ، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ این پی پی اے نے ماسک کی ، اُس قیمت کو منظوری دی ہے ، جو سرکاری خریداری کی قیمت سے تین گنا زیادہ ہے ۔ حکومت کی خریداری کی قیمت ، جو اُس خبر میں دی گئی ہے ، وہ پوری طرح غلط ، جھوٹی اور گمراہ کن ہے ۔
ایڈوائزری جاری کئے جانے کے بعد بڑے درآمد کاروں /بنانے والوں نے این – 95 ماسک کی قیمتوں میں 47 فی صد تک کی کمی ہے ، جس سے این – 95 ماسک ملک میں قابل برداشت قیمت پر دستیاب ہونے لگے ہیں ۔ جیسا کہ دوسرے درآمد کاروں / بنانے والوں نے خبر دی ہے ، یہ امید کی جاتی ہے کہ حکومت کے مشورے اور عوام کے وسیع تر مفاد میں دیگر درآمد کاروں اور بنانے والوں کے ذریعے بھی این – 95 ماسک کی قیمت کم کی جائے گی ۔