نئی دلّی ، مکانات اورشہری امور کے وزیرمملکت ( آزادانہ چارج ) جناب ہر دیپ ایس پوری نے کہا ہے کہ ’’ نیشنل اربن لولی ہڈ س مشن ( این یو ایل ایم ) جس کا مقصد ہنرمند روزگار مواقع اور خود روزگاری کے ذریعہ سنگین شہری غربت اور افلاس میں کمی لانا ہے ، کچھ غیر روایتی اقتصادی شعبوں میں بھی اس پروگرام کی توسیع کردی گئی ہے ۔ سماجی تحفظ ، عرصہ ملازمت کے تحفظ کو استحکام بخشنے اور بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے، عوامی خدمات میں غیر روایتی تصفیئے ، جہا ں تک شہری غریبوں کا تعلق ہے ، ان اقدامات سے توقع ہے کہ کام کی شرائط میں بہتری آئے گی اور سنگینی میں کمی واقع ہو گی ۔ وزیر موصوف آج یہاں غیر روایتی روزگار میں خواتین اور شہری امور کے قومی انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ منعقدہ ’’ میکنگ سٹیز ورک فار آل : غیر روایتی اقتصادیات کو مربوط کرنا ‘‘ نامی ایک ورک شاپ میں خطاب کر رہے تھے ۔
وزیر موصوف نے شہری امور کے قومی نسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ اس انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کچرا چننے والے ، خوانچہ فروش ،اینٹوں کے بھٹوں پر کام کرنے والے اور گھریلو کام کرنے والے جو کہ غیر روایتی کام کرنے والوں کی اکثریت پر مشتمل ہیں ، غیر روایتی کام کرنے کے مواقع اور رکاوٹیں خصوصاً خواتین کے بارے میں نشان زد کرنے کی ضرورت ہے ۔
اس سے قبل وزیر موصوف نے کہا کہ یہ تمام معاملات جو کہ نہ کو کسی سماجی تحفظ کے تحت آتے ہیں اور نہ ہی کسی روزگار تحفظ اور غیر روایتی شعبے بشمول اینٹرپرائزز جو کہ غیر کارپوریٹیڈ ساجھے داری اور پروپرائٹر شپ ( جس میں دس سے کم کاریگر ہوں ) کے تحت آتے ہیں ۔
جناب پوری نے ٹھوس کچرا مینجمنٹ میں کچرا چننے والے بچوں خصوصاً عورتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر معمولی طور پر غیر روایتی کام کرنے والے خطر ناک حالات میں کام کرتے ہیں ۔ یہ غیر روایتی کچرا چننے والے اور دوبار قابل استعمال بنانے والے شہری فضلے کو ٹھکانے لگا کر ایک پُر خطر کام انجام دیتے ہیں اور ہمیں کلین انڈیا مشن کو حاصل کرنے میں مدد کرتے ہیں ۔ یہ کاریگر شہری کچرے کا 81 فیصد قابل استعمال بناتے ہیں
جناب ہر دیپ پوری نے غیر روایتی شعبے میں خواتین کے لئے سیوا ، وائیگو اور ٹاٹا ٹرسٹ کے گرانقدر تعاون کا بھی تذکرہ کیا ۔