16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ای-موٹر گاڑیوں کے لئےادیوگ بھون میں چارجنگ اسٹیشنوں کا افتتاح

Urdu News

نئی دہلی۔ بھاری صنعتوں اور سرکاری کمپنیوں مرکزی وزیر جناب اننت جی گیتے نے آج نئی دہلی میں واقع ادیوگ بھون میں دو چارجنگ اسٹیشنوں کا افتتاح کیا۔ان میں سے ایک فاسٹ چارجنگ(ڈی سی) اور دوسرا سلو چارجنگ(اے سی) ای۔ چارجنگ اسٹیشن ہیں۔یہ بھاری صنعتوں کے محکمے کی سووچھتا پکھواڑا تقریبات کا ایک جزو ہے۔ادیوگ بھون میں ای۔موٹر گاڑیوں کو چارج کرنے کی سہولت دینے کے لئے آٹھ چارجنگ اسٹیشن لگائے جاچکے ہیں۔آٹھ چارجنگ اسٹیشنوں میں سے دو فاسٹ چارجنگ اسٹیشن بھیل(بی ایچ ای ایل) اورچھ سلو چارجنگ اسٹیشن انرجی ایفیشی اینسی سروسیز لمٹیڈ(ای ای ایس ایل) نے لگائے ہیں۔

اے سی چارجر میں تین آؤٹ لیٹس ہے۔ جس سے بیک وقت تین کار چارج کئے جاسکتے ہیں۔ایک کار کو چارج کرنے میں چھ سے آٹھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ڈی سی چارجر میں ایک ہی آؤٹ لیٹ ہے جس کی وجہ سے ایک وقت میں ایک ہی کار چارج کی جاسکتی ہے۔ جس میں ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔

سووچھ بھارت مشن کے ایک جزو کے طور پر اور ملک میں الیکٹرک موبیلٹی کو فروغ دینے کے تئیں حکومت ہند کی بہم کوششوں کے تناظر میں بھاری صنعتوں کے محکمے نے حال ہی میں اظہار دلچسپی(ای او آئی) کے توسط سے منتخب شہروں اور خصوصی زمرے میں آنے والی ریاستوں کو 445 الیکٹرک بسیں دستیاب کرائی ہے۔مزید برآں محکمے نے احمد آباد، ہماچل پردیش اور نوی ممبئی میں 130 الیکٹرک بسوں کی دستیابی کے لئے رقم دینے کو منظوری دی ہے۔

الیکٹرک موٹر گاڑیوں کے لئے پبلک فاسٹ چارجنگ انفرا اسٹرکچر نیٹ ورک پروگرام کے تحت حکومت ہند کے ذریعہ بنگلور میں 25 چارجنگ اسٹیشنوں کی تنصیب کے لئے مالی مدد دستیاب کرائی جارہی ہے۔حکومت نے بی ایچ ای ایل کے توسط سے الیکٹرک موٹر گاڑیوں کے لئے شمسی توانائی پر مبنی چارجنگ انفرا اسٹرکچر کے قیام کے لئے بھی مالی مدد دستیاب کرائی ہے۔بی ایچ ای ا یل کے ذریعہ ڈی سی 001 فاسٹ چارجر سپلائی کئے گئے ہیں اوران کی  تنصیب کی گئی ہے۔کمپنی ملک میں ہی تیار انڈٹوانڈ ای۔ موبلیٹی سولوسیشنز دستیاب کرانے کی سمت میں کافی بیش رفت کرچکی ہے۔

راجستھان الیکٹرانکس اینڈ انسٹرو مینٹس لمٹیڈ(آر ای آئی ایل) کےذریعہ الیکٹرک موٹر گاڑیوں کے لئے 200چارجنگ اسٹیشنوں کے قیام اور شمسی توانائی پر مبنی چارجنگ انفرااسٹرکچر کی تیاری سے متعلق تجویز  کے لئے بھی بھاری صنعتوں کا محکمہ مالی امداد دستیاب کررہا ہے۔ آر ای آئی ایل جے پور میں تین سولر ہائبرڈ چارجر لگاچکا ہے۔جن دیگر مقامات پر ای وی چارجنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں وہ ہیں:

  • دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) کے تحت میٹرو اسٹیشن، دوارکا، سیکٹر10 پر18اے سی چارجر لگائے گئے ہیں۔
  • شرم شکتی بھون، دہلی میں 2 ڈی سی چارجرلگائے گئے ہیں۔
  • جے پور میٹرو ریلوے کارپوریشن(جے ایم آر سی) کے تحت متعدد مقامات پر 15 اے سی چارجر لگائے گئے ہیں۔
  • جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن(ایس ڈی ایم سی) اور بی ایس ای ایس راجدھانی پاور لمٹیڈ(اے بی آر پی ایل) دہلی میں بالترتیب9 ای وی چارجر(4 ڈی سی اور 5 اے سی) اور2 ای وی چارجر(ایک ڈی سی اور ایک اے سی) لگانے کا کام جاری ہے۔

کچھ ٹیکنالوجی سے متعلق پروجیکٹوں کو بھی محکمے کے ذریعہ کام دیا جارہا ہے جن میں اے آر اے آئی، پونے  کے ذریعہ ایکس ای وی سے متعلق خصوصیات کو حتمی شکل دینا اور معیارات کی مسودہ کاری، آئی آئی ٹی مداراس کے ذریعہ چارجنگ انفرااسٹرکچر مینجمنٹ سسٹم، اے آر اے آئی کے ذریعہ اے سی۔ ڈی سی کمپائنڈ پبلک چارجنگ اسٹیشن کی ڈیزائنگ اور ڈیولپمنٹ کا کام، اے ایم یو کے ذریعہ دیسی چارجروں(اے سی / ڈی سی/ سولر) کا فروغ شامل ہیں۔

آلودہ کی سطح میں فوری طور پر کمی لانے کی ضرورت اور شہروں کو زیادہ صاف ستھرا اور ماحولیات دوست بنائے جانے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے حکومت ایف اے ایم ای۔II اسکیم پر کام کررہی ہےجس میں بجلی سے چلنے والی ریل گاڑیوں پر مبنی عوامی اور مشترک پبلک ٹرانسپورٹیشن پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔یہ ملک میں ا لیکٹرک موبیلٹی کے خوش اسلوبی کے ساتھ آغاز کے لئے چارجنگ انفرااسٹرکچر کے فروغ کی ضرورت کی تکمیل ایف اے ایم ای اسکیم کے دوسرے مرحلے کے تحت کی جارہی ہے۔ فوسل ایندھن پر انحصار کو کم کرنے اور نسبتاً زیادہ صاف ستھرے ماحول کی حوصلہ افزائی کے لئے محکمے نے 2015 میں ایف اے ایم ای انڈیا اسکیم کا  اعلان کیا تھا۔ یہ اسکیم حکومت کے نیشنل الیکٹرک موبیلٹی مشن پلان کے تحت شروع کی گئی تھی۔اس اسکیم کے پہلے مرحلے کا نفاذ جاری ہے جس میں چار چیزوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔یہ چار چیزیں ہے مانگ پیدا کرنا، تجرباتی پروجیکٹس، چارجنگ انفرا ا سٹرکچرو ٹیکنالوجی پلیٹ فارم اور آر اینڈ ڈی یعنی تحقیق و ترقی۔ اس اسکیم کے مانگ پیدا کرنے کے پہلو کے تحت ا لیکٹرک اور ہائبرڈ موٹر گاڑیاں(ایکس ای وی ایس) خریدنے والوں کے لئے مراعات دستیاب ہیں۔

بھاری صنعتوں کے محکمے کے سکریٹری، بی ایچ ای ایل  اور ای ای  ایس  ایل کے چیئرمین اورمحکمہ کے سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More