نئی دہلی، سپریم کورٹ آف انڈیا کی ای –کمیٹی نے ڈپارٹمنٹ آف جسٹس ،حکومت ہند کے اشتراک سےدو دسمبر تا تین دسمبر کے دوران نئی دہلی میں ایک دو روزہ قومی کانفرنس کا انعقاد کیا۔اس کانفرنس میں نیشنل ای-کورٹس پروجیکٹس سے منسلک متعدد ہائی کورٹو ں کے تمام سینٹر پروجیکٹ کوآرڈینیٹر کے علاوہ ای –کمیٹی کے اراکین ، ڈپارٹمنٹ آف جسٹس اور این آئی سی کے اعلیٰ افسران اور متعدد دیگر سینئر جوڈیشیل آفیسروں نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کی صدارت ای- کمیٹی کے انچارج اور جج مد ن بی لوکُر نے کی ۔ جبکہ ڈپارٹمنٹ آف جسٹس کے سکریٹری ڈاکٹر آلوک شریواستو نے اس کانفرنس کی مشترکہ صدارت کی ۔ اس کانفرنس کے دوران ای-کورٹس پروجیکٹ کے تحت ہونے والی پیش رفت، بہترین طریقۂ کار کے تبادلے ، اہم معاملات اور ابھرتے چیلنجوں پر توجہ مرکوز کی گئی ۔
ای-کورٹس مشن موڈ پروجیکٹ (مرحلہ اول 2010-15، مرحلہ دوم 2015-19 ) ملک کے ضلعی اور ذیلی عدالتوں کو اطلاعاتی و مواصلاتی ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) سے آراستہ کرنے کیلئے ایک قومی ای-گورننس پروجیکٹ ہے ۔اس پروجیکٹ کو حکومت ہند کے ذریعہ کل1670 کروڑ روپے (مرحلہ دوم )کے خرچ سے نافذ کیا جا رہا ہے۔
اس پروجیکٹ کے اہم مقاصد میں ملک کے تمام عدالتی نظام کو اطلاعاتی و مواصلاتی ٹیکنالوجی(آئی سی ٹی)سے آراستہ کرنا ہے۔اس کے تحت ملک کی تمام عدالتوں میں مناسب اور جدید ترین ہارڈ ویئر اور کنیکٹویٹی فراہم کر نا ، عدالتی کام کاج کاخودکار بندوبست کرنا ، تعلقہ ؍ نچلی عدالتوں سے لے کر اپیل کورٹس تک الیکٹرانک طریقوں سے ریکارڈوں کی منتقلی ، ویڈیو کانفرنسنگ (وی سی ) سہولت کی تنصیب ، ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گواہوں کے بیانات کی ریکارڈنگ کے علاوہ ملک کی تمام عدالتوں کو ڈبلیو اے این اور اضافی مضبوط کنکٹیویٹی کے ذریعے نیشنل جوڈیشیل ڈاٹا گرڈ (این جی ڈی جی ) سے جوڑنا، شہریوں پر مرکوز سہولتیں مثلاً الیکٹرانک فائلنگ ، ای-ادائیگی اور ملک کی تمام عدالتوں میں موبائل اپلیکیشن کا استعمال، ہر ایک عدالتی احاطے میں ڈچ اسکرین پر مبنی دکانیں کھولنا ،ریاستی اور ضلعی سطح کی عدالتی اور خدمات سے متعلق اکیڈمیوں اور مراکز کو کلی طور پر کمپیوٹر سے آراستہ کرنے جیسے امورشامل ہیں۔
اس پروجیکٹ کے تحت مخصوص اہداف متعین کئے گئے ہیں ۔ اس میں تمام عدالتوں (20400 تقریباً)کا کمپیوٹرائزیشن ،3500 عدالتی احاطوں میں ڈی ایل ایس اے، ٹی ایل ایس سی ، ڈبلیو اے این اور کلاؤڈ کنیکٹوٹی کی سہولت ،3000 عدالتی احاطوں اور 1150 جیلوں میں ویڈیو کانفرنسنگ سہولت کی مکمل تنصیب اور استعمال کے علاوہ تمام ضلعی عدالتوں میں الیکٹرانک فائلنگ ، روزمرہ کے احکامات ، معاملات اور مقدمات کی آن لائن جانکاری جیسی کلیدی منتخب شہری خدمات فراہم کرنا شامل ہیں۔
اس کانفرنس میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ ، ہماچل پردیش، کرناٹک ، راجستھان اور آندھراپردیش کے بہترین طریقۂ کار کو ان ریاستوں کے سی پی سی کے ذریعہ ساجھا کیا گیا ۔ پروجیکٹ کی پیش رفت پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عالیجناب انچارج جج نے خلوص سے بھر پور ان کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ بقیہ اہداف کو حاصل کیا جا سکے۔ ڈپارٹمنٹ آف جسٹس کے سکریٹری ڈاکٹر آلوک سریواستو نے ہائی کورٹ کی سطح پر مخصوص ٹائم لائن کی اہمیت اور بہتر اشتراک و تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ بعد ازاں ڈاکٹر آلوک سریواستو نے ضلعی عدالتوں اور ہائی کورٹوں کیلئے ای- کمیٹی کے ذریعے تیار کر دہ ای-فائلنگ سافٹ ویئر کو جاری کیا ۔ ای-فائلنگ سافٹ ویئر میں اپلوڈ کئے گئے دستاویزات پر ای- دستخط کرنے کی سہولت موجود ہے۔
ای- فائلنگ سافٹ ویئر کے ذریعہ رجسٹرڈ وکلا، رجسٹرڈ پارٹیوں اور رجسٹرڈ افراد ضلعی عدالتوں میں اپنے مقدمات/ معاملات درج کرنے کے قابل ہوں گے۔ مزید برآں این آئی سی ، پونے کے ذریعہ کیس انفارمیشن سسٹم سی آئی ایس 3.0 کی نئی شکل کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس جدید ترین شکل میں عدالتی بندوبست، مقدمات کے بندوبست، عدالتی منصوبہ بندی اور نگرانی سے متعلق متعدد آلات موجود ہیں۔ سی آئی ایس کی نئی شکل کا اجرا اور اس کا نفاذ جلد ہی کردیا جائے گا۔
انتظامی اور پالیسی فیصلوں کے لئے متعدد کلیدی رپورٹس تیار کرنے کے لئےعدالتی منصوبہ بندی اور نگرانی کرنے کے لئے نیشنل جوڈیشیل ڈاٹا گرڈ (این جے ڈی جی)کا مظاہرہ کیا گیا ۔ پرنسپل ضلعی ججوں اور پورٹ فولیو ججوں کے لئے مینجمنٹ یوزرس بنائے جانے کی ضرورت بھی محسوس کی گئی۔
علاوہ ازیں شرکا کے ساتھ حال ہی میں جاری موبائل اپلیکیشن ( ای۔کورٹس سروسز) کی کامیاب کہانی کو ساجھا کیا گیا ۔ تمام متعلقہ افراد کے علم میں یہ بات لائی گئی کہ وکلا، اداروں اورتنظیموں کے علاوہ قانونی چارہ جو کامیابی کے ساتھ موبائل ایپ کی خدمات کا استعمال کررہے ہیں۔ اس موبائل ایپ کی ڈاؤن لوڈنگ 3 لاکھ سےزائد ہوئی ہے۔
قانونی چارہ جو اور وکلا کے فائدوں کے لئے حال ہی میں جاری کئے گئے خود کار میلنگ سروس کی خوب تعریف کی گئی۔ اس بات کوبھی نوٹ کیا گیا کہ چارہ جو اور وکلا اپنے متعلقہ تمام معاملات کی پیش رفت کےبارے میں جانکاری خود کار میلنگ سروس کی مدد سے ایک واحد میل کےذریعہ حاصل کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ قانونی چارہ جوؤں اور وکلاء کو مقدمات کی لسٹ، مقدمات کی موجودہ صورتحال کی جانکاری، اگلی تاریخ اور رجسٹریشن جیسے اہم معاملات خود کار میل رجسٹرڈ میل ایڈریس پر ارسال کئے جاتے ہیں ۔ مختصر وقت میں میل کے ذریعہ ارسال کردہ معاملات کے اعداد و شمار 40 لاکھ تک پہنچ گئے ہیں ۔
ملک بھر میں قانونی چارہ جو اور وکلاء کے ذریعے وسیع پیمانے پر ایس ایم ایس پُش سروس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ یہ ایس ایم ایس سروس دور دراز خطوں میں زیادہ مقبول ہے جہاں بغیر انٹر نیٹ سہولت والے موبائل فون کا استعمال قانونی چارہ جو اور وکلاء کرتے ہیں ۔ اسی طرح ایس ایم ایس پل سروس کو بھی حال ہی میں آپریشنل بنایا گیا ہے۔ کوئی بھی فرداپنا سی این آر نمبر 9766899899 پر بھیج سکتا ہے اور جواب میں وہ معاملے کی صورتحال کے بارے میں جانکاری حاصل کر سکتا ہے ۔
اس بات کو بھی سراہا گیا کہ ای –تال پر دستیاب اعداد وشمار کے مطابق ای –کورٹس پروجیکٹ کے تحت الیکٹرانک لین دین کی تعداد بہت زیادہ ہے اور اعلیٰ ترین کار کر دگی کے حامل پانچ الیکٹرانک لین دین میں سےایک ہے۔ 40 کروڑ سے زائد الیکٹرانک لین دین کئے گئے ہیں ۔