بجلی اورنئی اورقابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیرجناب آرکے سنگھ نے پیرکو آٹو میٹک جنریشن کنٹرول (اے جی سی ) کو قوم کے نام وقف کیا۔ اس قدم سے سال 2030تک 500گیگاواٹ غیرحجری ایندھن پرمبنی بجلی تیارکرنے کی صلاحیت کے حکومت کے الوالعزم ہدف کی حصولیابی میں سہولت فراہم ہوگی ۔ اے جی سی کاکام کاج پاور سسٹم آپریشن کا رپوریشن (پی اوایس اوسی او) ، نیشنل لوڈ ڈسپیچ سینٹرکے ذریعہ کرتی ہے ۔ اے جی سی کے توسط سے پوسوکو بجلی گھروں کو ہرچارسیکنڈ بعدسنگل روانہ کرتی ہے کہ بجلی کے نظام کی تکریر اور معتبریت کو برقراررکھاجاسکے ۔
پانچویں پوسوکو دن کے موقع پراظہارخیال کرتے ہوئے جناب آرکے سنگھ نے کہاکہ بھارت بڑے پیمانے پر تغیر پذیر اور غیرمسلسل قابل تجدید ذرائع کے انضمام کے لئے تیارہورہاہے اورتکریر پرکنٹرول میں معاونت کے لئے بڑے وسیلوں میں سے ایک وسیلہ اے جی سی ہے ۔
انھوں نے زوردیکر کہاکہ پوسوکو کے اے جی سی پروجیکٹ کے تحت ، تمام پانچوں خطوں میں 51گیگاواٹ بجلی تیار کی جارہی ہے اوربھارت کے بجلی کے نظام کی لچک کو کئی گئی بہتربنانے میں یہ ایک اہم سنگ میل ہے ۔
اے جی سی کے توسط سے این ایل ڈی سی (نیشنل بورڈ ڈسپیج سینٹر) ہرچارسیکنڈمیں ملک کے 50سے زیادہ بجلی گھروں کو سگنل بھیجتا ہے تاکہ بھارت کے بجلی کے نظام کی تکریر اورمعتبریت کو برقراررکھاجاسکے ۔
جناب آرکے سنگھ نے ‘‘بھارت کے بجلی کے نظام میں جمود کا جائزہ ’’ کے عنوان سے ایک رپورٹ کابھی اجراکیا۔ یہ رپورٹ پوسکو نے آئی آئی ٹی بومبے کے اشتراک کے ساتھ تیا کی ہے ۔ بھارت میں آرای صلاحیت کے انضمام کے جارحانہ ہدف کے مدنظر پوسکو نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنولوجی بومبے کے اشتراک سے دنیا بھرمیں اپنائے جانے والے بہترین طورطریقوں کے جائزہ سے متعلق ایک مطالعہ کا آغاز کیاتھا، تاکہ بھارت کے بجلی کے نظام کے تعلق سے ایک طریقہ کاروضع کیاجاسکے ۔
جناب آرکےسنگھ نے کہا:‘‘ سال 2022میں 175گیگاوات قابل تجدید توانائی کی صلاحیت حاصل کرنے کی جانب ملک کی پیش قدمی کے سلسلے میں ہم نے 150گیگاوات قابل تجدید توانائی تیارکرنے سے متعلق نصب شدہ صلاحیت حاصل کرلی ہے ۔
بھارت کے بجلی کے نظام کو درپیش چنوتیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب سنگھ نے کہاکہ پوسکو کو ، ماحولیات کے لئے سازگار، آلودگی سے پاک توانائی سے متعلق ہمارے قومی ہدف کے مدنظر ، مستقبل میں درپیش ہونےوالی چنوتیوں کا سامنا کرنے کے لئے تیاررہنا ہوگا۔ بھارت کے بجلی کے شعبے کے تقاضے اورکیفیات کئی گنا ہیں ۔
انھوں نے کہا :‘‘ بجلی کے شعبے کی کایاپلٹ ہورہی ہے ۔ اس وقت متوازن گرڈ کا م کاج کی ضرورت ہے کیونکہ قابل تجدید توانائی سے زیادہ بڑی چنوتیاں ابھرکرسامنے آرہی ہیں ۔ ہم نے زرعی شعبے میں شمسی توانائی کا آغاز کردیاہے ۔بجلی کے صارفین ، اپنی کھپت کے خاطرخواہ حصے کو قابل تجدید طریقے سے تیارکریں گے ۔ اورہم اس بات کو بھی مشادہ کریں گے کہ صنعتیں بھی قابل تجدید توانائی کا طریقہ کار اختیارکریں گے کیونکہ صنعتوں پرعائد کیاجانے والا محصول صارفین کے مقابلے زیادہ ہے ۔’’ ہمیں اب سب کو متوازن کرنے کے لئے ایک نظام تیارکرنے کی ضرورت ہے ۔’’
جناب سنگھ نے کہا ،‘‘ ہم سب نے مل کر بجلی کے شعبے کو بدل دیاہے ۔ ہم نے اپنے ملک کی کایاپلٹ کرتے ہوئے اسے خسارہ قلت والے ملک سے اضافی صلاحیت والا ملک بنادیاہے ۔ ہم نے پورے ملک کو ایک گرڈ کے ساتھ جوڑ دیاہے اوراب ہم 112گیگاواٹ بجلی ایک خطے سے دوسرے خطے کو ٹرانسفرکرسکتے ہیں اب ہرجگہ بجلی تیارکی جاسکتی ہے اور ہرجگہ اس کا استعمال کیاجاسکتاہے اور اب کو ئی بھی علاقہ ایا نہیں ہے کہ جہاں بجلی کی قلت ہو۔
اس موقع پربجلی کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گوجرنے کہا:پوسوکو اپنے دائرہ اختیارکے تحت پڑوسی ملکوں (بھوٹان ، نیپال ، بنگلہ دیش اورمیانمار) کے درمیان وسائل کو موثر طریقے سے بروئے کارلانے کی غرض سے ساؤتھ الیشیئن گرڈ کے قیام میں اشتراک کررہاہے ۔ کووڈ۔19عالمی وباسے پیداچنوتیوں کے باوجود ، پوسوکو نے کامیابی کے ساتھ انڈین الیکٹری سٹی گرڈ کو چلایاہے ۔ اوراس نے مختلف ایپس جیسے ‘ودیوت پراواہ ’ ‘‘میرٹ ’’ وغیرہ تیارکی ہیں جن میں بھارت کے بجلی نظام کے بارے میں عام لوگوں کو بروقت معلومات فراہم کرنے میں استعمال کیاجارہاہےاور اس سلسلے میں شفافیت پیداکی گئی ہے ۔’’
اس تقریب میں آرایل ڈی سی ایس ، این ایل ڈی سی ، آرپی سی ، ایم این آرای ، ایم اوپی اور ایس ایل ڈی سی ایس کے مختلف سرکردہ عہدیداروں نے ہابرڈ موڈ میں شرکت کی ۔
پوسوکو دن ہرسال 3جنوری کو منایاجاتاہے ۔