21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بجلی بھارت کا مستقبل ہے، غریبوں کی مدد کیلئے بڑے پیمانے پر کھانا پکانے کے لئے بجلی فراہم کرنے کا منصوبہ:بجلی کے وزیر جناب آر کے سنگھ

Urdu News

نئی دلی، بجلی، جدید اور قابل تجدید توانائی کےمرکزی وزیر مملکت نیز ہنرمندی اور صنعت کاری کےوزیر مملکت آر کے سنگھ نے آج کہا کہ حکومت کامقصد بڑے پیمانے پر بجلی فراہم کرنا ہے، جس سے سماج کے غریب طبقوں کو اپنی رزمرہ کی ضرورتوں کے لئے سستا متبادل ملے گا، ملک خودکفیل بننے کی سمت میں پیش رفت کرے گا اوردرآمدات سے خود مکتفی ہوگا۔

جناب سنگھ نے کہا ‘‘بجلی بھارت کا مستقبل ہے اور ملک کے بنیادی ڈھانچے کا بیشتر حصہ بجلی ہی چلایا جائے گا۔حکومت  کا تصور وزارت کی سطح پر ایک پاور فاؤنڈیشن کو تشکیل دینا ہے، جس کے مقاصد میں یہ شامل ہے کہ کھانا پکانے کےلئے مکمل طور بجلی کا استعمال کیا جائے۔ اس سے ہماری معیشت کو خودمکتفی بننے میں مدد ملے گی اور ہمیں درآمدات سے آزادی ملےگی۔ ’’

بجلی  کے وزیر نے  این پی جی سی ایل نبی  نگر میں ایک سیوا بھون، باڑھ کے عوام کے لئے این ٹی پی سی کے ذریعے تعمیر  کردہ شاپنگ کمپلیکس اور نئی دلی کے ملازموں اور کارکنان کی سہولت کے لئے این ٹی پی سی برونی کے اندرواقع مین پلانٹ کینٹین کا افتتاح کرتے ہوئے حکومت کے ویژن کو پیش کیا۔ وزیرموصوف نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن کے دورا ن وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعے دیگر غریب دوست اسکیموںجیسے پردھان منتری آواس یوجنا اور ہر گھر بجلی اسکیم میں تیزی لائی گئی ہے۔

جناب سنگھ نے این ٹی پی سی  کے ذریعے کئے گئے مختلف اقدامات کی بھی ستائش کی، جن سے بجلی پیدا کرنے والے اس ادارے کی ملک اور ملک کی اقتصادی ترقی کے تئیں عہدبستگی کا اظہار ہوتا ہے۔

‘‘ گزشتہ برسوں میں این ٹی پی سی کے ذریعے کئے گئے کاموں کو ملک بھر میں تسلیم کیا گیا۔ این ٹی پی سی خاندان اپنے پیشہ ورانہ رویے  اور استعداد کے لئے معروف ہے اور اس نے نہ صرف ریاست بہار میں، بلکہ پورے ملک میں ایک مثال قائم کی ہے۔ پبلک سیکٹر کی کارگزاری پر ہمیشہ سوال اٹھائے گئے ہیں، لیکن این ٹی پی سی اور دیگر  بجلی کے پبلک سیکٹراکائیوں کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ وہ نجی اداروں سے بھی بہتر ہے اور انہوں نے لگاتار ترقی کی ہے اور منافع حاصل کیا ہے۔ میں ملک کی تعمیر کی سمت میں ریاست بہار اور دیگر ریاستوں کی ترقی میں شراکت دار بننے کیلئے این ٹی پی سی کا شکرگزار ہوں۔ ’’

جناب آر کے سنگھ نے مزید کہا ‘‘ این ٹی پی سی کی توسیع جاری رہے گی اور یہ ایک مثالی آجر کی حیثیت سے پیشہ ورانہ رویےاور استعداد کا معیار قائم کرتا رہے گا۔ ’’

انہوں نے این ٹی پی سی کے ذریعے لاک ڈاؤن کے دوران ہر وقت بجلی فراہم کرنے کے لئے اس کی ستائش کی۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران بجلی کمپنیوں کے فکسڈ چارج کو مؤخر کر دیا گیا ہےاوربھارت کے بجلی پیدا کرنے والے سب سے بڑے ادارے کے ذریعے ریاستوں کو خرچ پر چھوٹ بھی دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ این ٹی پی سی کا پیشہ ورانہ رویہ   اور ملک کے تئیں عہدبستگی ایسی ہے کہ آئی آئی ٹی اور این آئی ٹی سے فارغ ہونے والے ملک کے بہترین دماغ اس مثالی کمپنی کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں۔

افتتاحی اجلاس کی تقریب کے  دوران خطاب کرتے ہوئے این ٹی پی سی کے چیف منیجنگ ڈائرکٹر گردیپ سنگھ نے کہا کہ   ‘‘ جناب آر کے سنگھ کی رہنمائی میں این ٹی پی سی بجلی پر مبنی کھانا پکانے کی سمت میں ہر ممکن قدم اٹھا رہی ہے اور ہمیں بھروسہ ہے کہ پورے ملک میں اسے دہرایا جائے گا۔ ’’

انہوں نے مزید کہا‘‘ لاک ڈاؤن کے دوران، این ٹی پی سی نے پیشہ ورانہ طور پر چلائے جانے والے نظام کے ذریعے نہ صرف ملازموں، بلکہ ٹھیکے پر  حاصل کردہ مزدوروں کےلئے بھی کھانے، پناہ اور طبی سہولتوں کے ساتھ ساتھ اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ انہیں بروقت ادائیگی کی جائے۔ ہم نے لاک ڈاؤن کے عرصے میں یہ بھی یقینی بنایا کہ ملک کو بلارکاوٹ بجلی کی فراہمی ہو سکے۔ ’’

نئی عمارتوں اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کا مقصد این ٹی پی سی کے ملازمین اور کارکنوں کو ضروری خدمات فراہم کرنا  اور ریاست بہار میں پلانٹ کے علاقے کے آس پاس رہائش پذیر عوام کے معیارزندگی میں بہتری لانا ہے۔

افتتاحی تقریب میں بجلی کی وزارت کے سینئر افسران ، بہار کی انتظامیہ کے ڈائرکٹر اور افسران نیز این ٹی پی سی مشرقی خطے کے ہیڈکوارٹر، باڑھ، نبی نگر اوربرونی کے سینئرافسران نے شرکت کی۔

افتتاحی تقریب کے دوران این پی جی سی ایل سیوابھون، نبی نگر، شاپنگ کمپلیکس باڑھ اور این ٹی پی سی برونی کے  مین پلانٹ کینٹین پر بنائی گئی فلم بھی شرکا کو دکھائی گئی۔

62.9گیگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کےساتھ این ٹی پی سی گروپ کے 70بجلی اسٹیشن ہیں، جن میں 24 کوئلے، 7 مشترکہ گیس ؍ سیال ایندھن، ایک ہائیڈرو، 13 قابل تجدید وسائل  سے چلنے والے نیز 25 ذیلی اور جے وی پاور اسٹیشن ہیں۔گروپ کے 20 گیگاواٹ سے زیادہ صلاحیت کے پلانٹ  زیرتعمیرہیں، جن میں  سے 5گیگاواٹ قابل تجدید توانائی پر مبنی ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More