بھارت نے مارچ ،2021 تک 16369 میگاواٹ کی انیفیشئنٹ تھرمل یونٹز کا آپریشن پہلے ہی بند کردیا ہے۔ بجلی اور تجدید اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج یہاں سی او پی 26 کے صدر جناب آلوک شرما کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں یہ بات کہی۔ سی او پی 26 کے صدر نے میٹنگ میں کوئلہ پر مبنی بجلی پلانٹوں کو مرحلہ وار طریقہ سے بند کرنے کے معاملے کو بھی اٹھایا۔ میٹنگ میں بجلی کے سکریٹری ، ایم این آر ای کےسکریٹری اور ہندوستان میں یو کے کے ہائی کمشنر بھی موجود تھے۔
عزت مآب آلوک شرما نے گرین ہائیڈورجن کے سلسلے میں بھارت کے ساتھ شراکت داری کے لئے یو کے کے تعاون کی خواہش ظاہر کی۔
یو کے نے ایک کامیاب سی او پی 26 کے انعقاد کے لئے بھارت کی حمایت کی درخواست کی۔
بجلی کے وزیر نے ماورائے ساحل ہوا سے متعلق یو کے کے ساتھ تعاون کرنے کی بھارت کی خواہش ظاہر کی ۔انہوں نے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کو اسٹوریج کی لاگت کو کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ بھارت واحد جی 20 ملک ہے جس کے کام پیرس معاہدے کے تحت ان کے ذریعہ طے شدہ این ڈی سی کے مطابق ہیں۔
میٹنگ کے دوران 2030 تک 450 گیگاواٹ انسٹالڈقابل تجدید صلاحیت حاصل کرنے اور بھارت کے حوصلہ مندانہ ہدف کے مدنظر اسٹوریج صلاحیت بڑھانے کی ضرورت پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔ گرین ہائیڈروجن اور لیتھیئم-آئن کے لئے آئندہ بولی میں حصہ لینے کے لئے یو کے کو بھی مدعو کیا گیا ۔