17.8 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

برکس ممالک کے درمیان ماحولیات کے شعبے میں تعاون کے مفاہمت نامے کو مرکزی کابینہ کی منظوری

Urdu News

نئی دہلی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت میں مرکزی کابینہ نے برکس ممالک کے درمیان ماحولیات کے شعبے میں تعاون کے لئے سمجھوتے کے نفاذ کے بعد آج اپنی منظوری دے دی۔ اس مفاہمت نامے پر جولائی 2018ء میں جنوبی افریقہ کے جوہانسربگ میں منعقدہ دسویں برکس سربراہ کانفرنس کے دوران دستخط کئے گئے تھے۔

مذکورہ مفاہمت نامے کے ذریعے درج ذیل میدانوں میں تعاون پر زور دیا گیا ہے:

  • ہوا کے معیار
  • پانی
  • حیاتیاتی تنوع
  • تبدیلی آب و ہوا
  • کوڑے کچرے کا نپٹارہ؍انتظام
  • مسلسل ترقی اور مسلسل ترقی کے اہداف کی حصولیابی کے لئے 2030ء کا ایجنڈا نافذ کرنا اور
  • شراکت داروں کے ذریعہ عام اتفاق رائے والے دیگر میدانوں میں تعاون

اس مفاہمت نامے کے ذریعے برکس ممالک کے درمیان حصے داری، باہم تبادلے اور باہمی مفاد کی بنیاد پر ماحولیات کے تحفظ اور قدرتی وسائل کے انتظام کے لئے طویل مدتی تعاون میں اضافہ ہوگا۔ باہمی تعاون کے اس نظام میں متعلقہ ممالک کے یہاں نافذ قانونی پرویژنر کو دھیان میں رکھا جائے گا۔

ماحولیات سے متعلق تشویشات آج صرف ایک ملک تک محدود نہیں رہ گئی ہیں، بلکہ یہ دنیا بھر کے لئے سنجیدہ چیلنج پیدا کررہی ہیں۔ مفاہمت نامے کے ذریعے برازیل، ہندوستان، روس، چین اور جنوبی افریقہ جیسے پانچ بڑی معیشتوں والے برکس ممالک ماحولیات کے تحفظ، اسے بچانے اور اس کی پائیداری اور استحکام کے لئے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ ان ممالک میں 40 فیصد سے بھی زیادہ آبادی بستی ہے۔

اس اقرار نامے کے ذریعے تبدیلی آب وہوا اور جنگلی جانوروں کے تحفظ کے لئے بہتر تکنیک جدید ٹیکنالوجی نیز آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق بہتر مینجمنٹ پالیسی کا استعمال ہونے کی امید ہے۔ اس کے ذریعے برکس ممالک کے سرکاری اور پرائیویٹ شعبوں کی پائیدار ترقی اور ماحولیات کے تحفظ کے میدان میں آپسی اور بہترین تجربات، تکنیکی جانکاری اور کام کرنے کے طور طریقوں کو مشترک کرنے کا موقع ملے گا۔ اس کے توسط سے  برکس ممالک میں عام مفاد؍باہمی مفاد سے وابستہ شعبوں میں پروجیکٹوں کو شروع کرنے کےامکانات بھی بڑھیں گے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More