نئی دہلی، ، صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج کولکاتا کے نیتاجی انڈور اسٹیڈیم میں اپنے اعزاز میں دئے گئے شہری اعزازیہ سے خطاب کیا۔
صدر جمہوریہ نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے ملک میں کچھ ہی ایسے کچھ لوگ ہیں جو بنگال سےمتاثر نہیں ہوئے ہیں یا کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کی شناخت بنگال سے ہی ہے۔ پھر بھی کسی نہ کسی حالت میں اس ریاست نے ہر ایک ہندستانی کو متاثر کیا ہے اور ہر ایک ہندستانی کی زندگی کو مالا مال بھی کیا ہے۔ ہر ایک ہندستانی بچہ بنگال کی کہانیاں یا بنگال میں لکھی گئی کہانیوں کو سن سن کر بڑا ہوا ہے۔ بنگال کی عظیم تاریخ ہے۔ لیکن ہم میں سے ہر ایک کےلئے اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ بنگال کا مستقبل بھی عظیم بنے۔ یہ ریاست ہمارے ملک میں قبل ہی صنعتی اور مینو فیکچرنگ مرکز رہا تھا۔ اس کی معیشت کو ایک بار پھر ڈجیٹل اور روبوٹک ٹکنالوجیوں کے عہد میں پھولنا پھلنا ہوگا۔ اس کے سر سبز کھیتوں اور یہاں کے جفاکش کسانوں کو اپنی حقیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لانےکےلئے جدید زرعی معلومات سے آراستہ کرنا ہوگا۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ 2022 میں ہندستان اپنی آزادی کی 75 ویں سالگرہ منائے گا۔ یہ موقع ہمارے عوام کے لئے ترقیات کی بعض سنگ میل تک پہنچنے اور بہتر ہندستان بنانے کا ہوگا۔ اس مقصد کے حصول کےلئے ہمیں اسی جذبہ اور شوق کو پیدا کرنے کی ضرورت ہے جس نے ہماری جدوجہد آزادی میں گرانقدر تعاو ن کیا تھا۔ بنگال ہماری جدوجہد آزادی میں صف اول کے صوبوں میں سے ایک رہا ہے۔ اسے 2022 تک بہتر ہندستان بنانے کی کوششوں میں قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔
صدر جمہوریہ کووند نے کہا کہ حکومت ہند نے ایک اولوالعزم ایکٹ ایسٹ پالیسی بنائی ہے۔ اس میں رابطوں سے متعلق پروجیکٹوں کی تعمیر اور اقتصادی اقدامات شامل ہیں۔ یہ ہماری مشرقی اور شمال مشرقی ریاستوں کے علاوہ پڑوسی ممالک کے لئے بھی مفید ہوگی۔ اس پروگرام میں بنگال کےعوام کا کردار اہم ہے۔
جناب رام ناتھ کووند نے مزید کہا کہ سرحدی ریاست ہونے کی وجہ سے بنگال کو بعض فوائد حاصل ہیں۔ یہ خصوصیت اس پر بعض ذمہ داریاں بھی عائد کرتی ہیں۔ بنیاد پرست اور انتہا پسند طاقتیں، جن میں سے کچھ کا تعلق سرحد پار سے ہے، ایسا لگتا ہے کہ وہ ہماری جمہوریت کا فائدہ اٹھارہی ہیں۔ ہمیں ان طاقتوں سے ہوشیار رہنا ہوگا۔