16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت عالمی اینٹی مائکروبیئل ریزسٹنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ہب میں شامل

Urdu News

نئی دہلی، بھارت نے عالمی اینٹی مائیکروبیئل ریزسٹنس (اے ایم آر) کی تحقیق و ترقی  (آر اینڈ ڈی)  کے  ہب میں ایک نئے ممبر کی حیثیت سے شامل ہوگیا ہے۔ اس کا اعلان  آج نئی دہلی میں  سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت میں بائیو ٹیکنالوجی کے محکمے  نے کیا۔ اس سے  عالمی  اے ایم آر  ، آر اینڈ ڈی  کے  چیلنجوں سے نمٹنے اور  تعاون اور اشتراک کو  بہتر بنانے کے لئے  16 ملکوں، یوروپی کمیشن  ، دو  انسانی ہمدری کی فاؤنڈیشن اور 4 بین الاقوامی تنظیموں  کے ساتھ  ساجھیداری میں کام  کیا جائے گا۔

عالمی اے ایم  آر ، آر اینڈ ڈی  ہب کے بورڈ آف ممبر اور  کینڈا میں صحت عامہ کی ایجنسی میں متعددی بیماریوں اور انفیکشن کنٹرول کے مرکز  کی ڈائریکٹرجنرل  اور موجودہ  چیئر پرسن    محترمہ  برسابل افریم نے  نئے  ممبر کے طور پر  رکنیت کے لئے بھارت کو  مبارک دیتے ہوئے کہا کہ  مجھے  بھارت کا خیر مقدم کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے ، جو ہماری عالمی ساجھیداری میں  ایک  اہم اضافہ ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اے ایم آر کے لئے پوری دنیا  کی  سرگرم  شرکت کے ساتھ  عالمی  ایکشن کی ضرورت ہے ، انہوں نے  کہا کہ  اس ہب  کی رکنیت میں توسیع  کرکے  اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ  مختلف  ملکوں کی ضروریات کو  اے ایم آر ،آر اینڈ ڈی سرگرمیوں میں شامل کیا گیا ہے۔

عالمی اے ایم آر  ،  آر اینڈ ڈی ہب  کا آغاز  2017 میں  جی-20  لیڈروں  کی اپیل کے بعد  عالمی صحت اسمبلی  کے 71 ویں اجلاس کے موقع پر  مئی  2018 میں  کیا گیا تھا۔  عالمی اے ایم آر  ،  آر اینڈ ڈی  ہب  مختلف کمیوں  یا  مختلف سیکٹر کے درمیان اشتراک  اور   اے ایم آر  ،  آر اینڈ ڈی  کے استعمال کی شناخت  کے ذریعے  اے ایم آر  ،  آر اینڈ ڈی  کے لئے وسائل مختص کرنے کے بارے میں شواہد پر مبنی  فیصلہ سازی  کی حمایت کرتا ہے۔ عالمی اے ایم آر  ،  آر اینڈ ڈی  ہب میں ایک سکریٹریٹ کے ذریعے کارروائی کی جاتی ہے جو  برلن میں قائم کیا گیا ہے  اور  جرمنی کی  تعلیم اور تحقیق کی  وفاقی وزارت  اور  صحت کی وفاقی وزارت  کی طرف سے  مالی امداد کے ذریعے  چلایا جاتا ہے۔

اس سال کے بعد  بھارت  عالمی اے ایم آر  ،  آر اینڈ ڈی  ہب کے ممبروں کے بورڈ  کا رکن ہوگا۔ عالمی  اے ایم آر  ،  آر اینڈ ڈی ہب  میں شرکت کرکے بھارت  سبھی ساجھیداروں کے ساتھ کام کرکے  ان کی صلا حیتوں  اور  وسائل  کا استعمال  کرتے ہوئے نئی تحقیق وترقی  پر توجہ مرکوز کرے گا، جس کا مقصد  دواؤں کی مزاحمت کرنے والے  انفیکشن سے نمٹنا ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More