نئی دہلی، کووڈ-19 کے پھیلاؤ کے نتیجے میں سامنے آنے والی صورتحال کو سنبھالنے کے لئے بھارت کا ردعمل سرگرم، پیشگی احتیاط پر مبنی اور معیاری رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار صحت اور کنبہ بہبود کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے عالمی ادارۂ صحت کے رکن وزرائے صحت کے ساتھ منعقدہ ایک ورچووئل باہم اثر پذیر اجلاس میں شرکت کے دوران کیا ہے۔ یہ اجلاس کووڈ-19پر قابو حاصل کرنےکے اقدامات کے موضوع پر منعقد ہوا تھا۔
اپنی بات کا آغاز کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ دنیا میں اس وقت کووڈ-19 کی صورتحال ازحد تشویشناک ہے اور رونما ہونے والی اموات کو کم کرنے کے لئے خصوصی اقدامات درکار ہیں۔ ڈبلیو ایچ او افسران کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہماری ملاقات پریشان کن حالات میں ہوئی ہے اور ہمیں کووڈ-19 کے خاتمے کے لئے اپنے یہاں رائج بہترین طریقہ ہائے کار کو ایک دوسرے کے ساتھ ساجھا کرنا چاہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ بھارت کووڈ-19 کے تئیں احتیاطی اقدامات کرنے والا پہلا ملک ہے اور آج وہ پوری دنیا کے مقابلے میں کہیں بہتر مقام پر کھڑا ہوا ہے، کیونکہ یہاں ہمارے کورونا سورماؤں کی قابل قدر اور مخلصانہ خدمات دستیاب ہیں۔ سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے وبائی مرض کے حاملین اور اس کا شکار ہونے والے افراد کی نگرانی کے سلسلے میں سرگرم طور پر کی گئی چوکسی کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہمیں دشمن اور اس کے کوائف کا بخوبی علم ہے۔ ہم کمیونٹی سرویلانس یعنی سماجی نگرانی کے ذریعے اس پر قابو حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ہم نے اس سلسلے میں مختلف النوع مشاورت نامے جاری کئے ہیں، مختلف مقامات کو گھیرا بندی کے تحت محدود کیا ہےا ور اس سلسلے میں سرگرم حکمت عملی سے کام لیا ہے۔
کووڈ-19 کے بحران کے نتیجے میں اس بحران کوکس طریقے سے ایک موقع میں بدلا گیا ہے، اس پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں حفظان صحت بہم رسانی نظام کو مستحکم بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پونے میں صرف ایک تجربہ گاہ یعنی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی تھی، جو کووڈ -19 کی جانچ میں مصروف تھی، گزشتہ 3مہینوں کے دوران ہم نے 230سرکاری تجربہ گاہیں قائم کی ہیں اس کے علاوہ 87 نجی تجربہ گاہیں اور 16ہزار کلیکشن مراکز بھی کام کر رہے ہیں۔ اب تک ہم نے 5لاکھ افراد کا کووڈ-19 کے تحت ٹیسٹ کیا ہے۔ ہم سرکاری تجربہ گاہوں کی تعداد بڑھا کر 300کریں گے اور 31؍مئی 2020 تک اپنی روزانہ جانچ کی صلاحیت کو 55ہزار سے ایک لاکھ یومیہ تک پہنچائیں گے۔