16.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت چھوڑو تحریک کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر لوک سبھا میں خصوصی مباحثے کے دوران وزیراعظم کا خطاب

Urdu News

نئی دہلی ، وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے بھارت چھوڑو تحریک کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر لوک سبھا میں آج جو تقریرکی اس کا متن حسب ذیل ہے :

انھوں نے کہا کہ بھارت چھوڑو جیسی تحریکوں کو یاد کرنے سے ترغیب حاصل ہوتی ہے اورکہاکہ موجودہ نسل کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ آئند ہ آنے والی پیڑھیوں کو ایسی تحریکات کا وراثت منتقل کریں ۔

وزیراعظم نے کہاکہ متعدد معمررہنماوں مثلاًمہاتماگاندھی جیسے رہنماوں کو بھارت چھوڑتحریک کے آغاز کے موقع پرقید وبند کا سامنا کرنا پڑا ، اس دوران اس خلأ کو پر کرنے کے لئے رہنماوں کی ایک نئی پیڑھی ان کی جگہ اس تحریک کو آگے بڑھانے کے لئے آگے آگئی تھی ۔

وزیراعظم نے کہاکہ جدوجہدآزادی متعدد مراحل سے ہوکر گذری ہے اور 1857سے لے کر مختلف رہنمااورتحریکیں ابھری ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ بھارت چھوڑو تحریک 1942میں شروع ہوئی تھی اوروہ ایک فیصلہ کن لمحہ تھا۔ گاندھی جی کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ مہاتماگاندھی کے ذریعہ ’’کرویامرو‘‘ کانعرہ دینے پرتمام طبقات کے لوگوں نے ان سے ساتھ ہاتھ سے ہاتھ ملایاتھا۔ انھوں نے کہا کہ سیاسی رہنماوں سے لے کرعام انسان تک ہرکوئی ایک ہی جذبے سے سرشارتھا۔ایک مرتبہ جب پورے ملک میں اس مشترکہ عہد کو اختیارکرلیا تو اس کے بعد آزادی کے مْقصد کے حصول کے لئے پانچ سال لگے ۔وزیراعظم نے مصنف رام ورکش بینی پوری اور شاعرسوہن لعل دیویدی کا حوالہ دیتے ہوئے اس وقت کے جذبے کے بارے میں اظہارخیال کیا۔

وزیراعظم نے کہاکہ اب بھارت کو بدعنوانی ، غربت ، ناخواندگی اور ناقص تغذیہ جیسی چنوتیوں کا سامنا ہے جن پربھارت کو قابوپاناہے ۔ انھوں نے کہا کہ اس کے مثبت تبدیلی اور مشترکہ عہد بندی کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے کہا کہ جدوجہد آزادی میں خواتین نے جو کردار اداکیاہے وہ قابل ذکرہے اورخواتین ہمارے مشترکہ مقاصد میں زبردست قوت بھرسکتی ہیں ۔

حقوق اورفرائض کے موضوع پرگفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنے حقوق کے تئیں اچھی طرح خبردارہیں تاہم ہم اپنے فرائض بھی فراموش نہیں کرسکتے اورانھیں بھی ہماری زندگی کا جزوہوناچاہیئے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ نوآبادیات کا آغاز بھارت میں ہوا اور اس کے خاتمے کا آغاز بھی بھارت کی آزادی کے ساتھ ہی ہوا اورپورے ایشیا اورافریقہ سے نوآبادیاتی نظام کا صفایاہوگیا۔

1942میں بین الاقوامی پیمانے پرصورت حال ایسی بن گئی جس نے بھارت کی آزادی کے لئے راہ ہموار کردی ۔ آج پھروہی عالمی حالات ہیں جو بھارت کے لئے سازگارہیں ۔ انھوں نے کہاکہ 1857سے 1942تک آزادی کے حصول کے لئے چلائی جانے والی تحری افزودگی سے ہم آہنگ رہی تاہم 1942سے 1947تک اس نے تغیراتی شکل لے لی اور اس کا نتیجہ بھی سامنے آیا۔ وزیراعظم نے اراکین پارلیمنٹ سے کہاکہ وہ ذاتی اختلافات سے اوپر اٹھ کر ایک ایسے بھارت کی تشکیل کی مشترکہ کوششوں میں ہاتھ بٹائیں جو مجاہد آزادی کے خوابوں کا بھارت ہو۔ آئند ہ پانچ سالوں میں 2017سے 2022تک اس کام میں اپنا تعاون دیں جو اتفاقاً آزادی کی 75ویں سالگرہ بھی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر1942میں ’’کریں گے یامریں گے‘‘ کانعرہ تھا تو آج کانعرہ ’’کریں گے اور کرکے رہیں گے‘‘ ہونا چاہیئے ۔ انھوں نے کہاکہ آئندہ پانچ سالوں کے دوران ’’سنکلپ سے سدھی ‘‘کا عہد کیاجاناچاہیئے جو ہمیں کامیابی کی جانب لے جائے گا۔

وزیراعظم نے درج ذیل عہد کے ساتھ اپنی بات مکمل کی اورعہد دوہرایاکہ بدعنوانی پرقابوحاصل کیاجائے گا ، ناداروں کو ان کے حقوق ملیں گے ، نوجوانوں کو خود روزگارحاصل ہوگا ، ناقص تغذیہ کا خاتمہ ہوگا ، خواتین کو بااختیاربنانے کے راستے میں حائل رکاوٹوں کو دورکیاجائے گا اور ناخواندگی کا خاتمہ ہوگا۔

ہم سبھی مل کر دیش سے بھرشٹاچاردورکریں گے ، اورکرکے رہیں گے

ہم سبھی مل کر غریبوں کو ان کا ادھیکار دلائیں گے اور دلاکر رہیں گے

ہم سبھی مل کرنوجوانوں کو سوروزگارکے اور اوسردیں گے اور دے کررہیں گے

ہم سبھی مل کر دیش کے کوپوشن کی سمسیا کو ختم کریں گے اور کرکے رہیں گے

ہم سبھی مل کر مہیلاؤں کو آگے بڑھنے سے روکنے والی بیڑیوں کو ختم کریں گے اور کرکے رہیں گے

ہم سبھی مل کر دیش سے اشکشا کو ختم کریں گے اور کرکے رہیں گے

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More