نئی دہلی، ہندوستان کے الیکشن کمیشن نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو رہنماؤں ، جن کے نام جناب انوراگ ٹھاکر اور جناب پرویش صاحب سنگھ ہے ، اُن سے بالترتیب 28 جنوری ، 2020 ء اور 29 جنوری ، 2020 ء کو جاری کردہ وجہ بتاؤ نوٹس کے سلسلے میں موصول جوابات پر غور کیا ہے ۔ کمیشن کا خیال ہے کہ جناب انوراگ ٹھاکر اور جناب پرویش صاحب سنگھ نے غیر ضروری اور قابلِ اعتراض بیانات دیئے ہیں اور اس طرح انہوں نے عوامی نمائندگی ایکٹ ، 1951 اور ضابطۂ اخلاق کے التزامات کی خلاف ورزی کی ہے ۔
کمیشن نے آئینِ ہند کی دفعہ 324 اور اس سلسلے میں حاصل دوسرے اختیارات کے تحت جناب انوراگ ٹھاکر اور جناب پرویش صاحب سنگھ کو کسی بھی قسم کی عوامی میٹنگیں ، جلسے جلوس ، ریلیوں ، روڈ شو اور انٹرویو دینے اور دلّی کی قانون ساز اسمبلی کے ہونے والے عام انتخابات کے سلسلے میں عوامی سطح پر میڈیا میں پیش ہونے ( الیکٹرانک ، پرنٹ اور سوشل میڈیا ) سے 72 گھنٹے ( جناب انوراگ ٹھاکر کے لئے ) اور 96 گھنٹے ( جناب پرویش صاحب سنگھ کے لئے ) 30 جنوری ، 2020 ء شام پانچ بجے سے پابندی عائد کر دی ہے ۔
ہندوستان کے الیکشن کمیشن نے 29 جنوری ، 2020 ء کو جناب انوراگ ٹھاکر اور جناب پرویش صاحب سنگھ کو دلّی قانون ساز اسمبلی کے عام انتخابات کے لئے پارٹی کے اسٹار کیمپینروں کی فہرست سے ہٹانے کے لئے پہلے ہی احکامات جاری کر دیئے تھے ۔
اس سلسلے میں ای سی آئی نے جناب انوراگ ٹھاکر ، بی جے پی اور جناب پرویش صاحب سنگھ ، بی جے پی کو احکامات جاری کردیئے ہیں ۔