ہندوستان: روس اور کمبوڈیا کی خاتون صنعت کاروں نے آج نئی دلّی میں منعقدہ پہلی بین الاقوامی ایس ایم ای کنونشن کے ایک اجلاس کے دوران صنعت کاری کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں اور کامیابیوں سے متعلق اپنے تجربات بیان کئے ۔ یہ کنونشن 22 سے 24 اپریل، 2018 ء کے دوران منعقد کی گئی ۔ کنونشن میں ایک خصوصی اجلاس ‘‘ خاتون صنعت کار – پائیدار روز گار سے کامیاب کاروبار تک ’’ کے موضوع پر مرکوز تھا ، جس کی صدارت بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں ( ایم ایس ایم ای ) کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری اور ڈیولپمنٹ کمشنر جناب رام موہن مشرا نے کی ۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم ای وزارت اپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے خواتین کی حوصلہ افزائی کے لئے حکمت عملی تیار کر رہی ہے ۔
اورو آرٹس کی محترمہ انورادھا ساہو نے صنعت کاری میں خواتین کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خواتین ترقی کے پیرامڈ کی بنیاد ہیں۔ اس موقع پر محترمہ پرینکا موکشمار نے کہا کہ ایک کامیاب صنعت قائم کرنے کے لئے ایم ایس ایم ای وزارت کی مختلف اسکیموں کے بارے میں معلومات بہت اہمیت رکھتی ہے ۔
ایم ایس ایم ای وزارت میں جوائنٹ سکریٹری محترمہ اَلکا اروڑہ نے کہا کہ دنیا بھر میں خواتین حیرت انگیز کارکردگی انجام دے رہی ہیں اور اس کے لئے انہیں صرف اپنے خاندانوں کی حمایت چاہیئے ۔
اس کنونشن میں 37 ملکوں ، جن میں آسٹریلیا ، آسٹریا ، فرانس ، انڈو نیشیا ، اٹلی ، کینیا ، کوریا ، ملیشیا ، مراقش ، نائیجیریا ، فلپائن ، پولینڈ ، روس، اسپین ، سری لنکا ، جنوبی افریقہ اور متحدہ عرب امارات ( یو اے ای ) شامل ہیں ، کے ایس ایم ای مندوبین نے شرکت کی ۔ مندوبین مختلف شعبوں جیسے زراعت ، حفظانِ صحت ، اہم دفاعی تربیت ، تعلیم ، لوجسٹکس ، ڈجیٹل تفریح اور فضلات کے بندوبست کے شعبوں میں اپنے ملکوں کی چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی نمائندگی کر رہے ہیں ۔