17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جسٹس راجیش بندل کے زیر صدارت کمیٹی نےبچوں کی سرپرستی چھیننے اور بحال رکھنے سے متعلق بین ملکی معاملات پرمشتمل رپورٹ خواتین واطفال بہبود کی وزیر کے سپردکی

Urdu News

نئی دہلی؍ چنڈی گڑھ میں واقع پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس راجیش بندل کے زیر صدارت کمیٹی  نےبچوں کی سرپرستی چھیننے اور بحال رکھنے سے متعلق بین ملکی معاملات کے قانونی پہلوؤں  پرمشتمل رپورٹ خواتین  واطفال  بہبود کی وزیر کے سپردکی اور اس طرح کے معاملات میں شامل والدین اور بچوں کے مسائل کے حل کے لئے اپنی سفارشات پیش کیں۔ خواتین و اطفال بہبود کی وزارت نے یہ کمیٹی قائم کی تھی۔بچوں کی سرپرستی چھیننے اور بحال رکھنے سے متعلق بین ملکی معاملات پرتفصیلی تبادلہ خیال اور اس کے مختلف پہلوؤں کی جانچ پڑتال کے بعد کمیٹی نے اپنی رپورٹ خواتین و اطفال بہبود کی وزیر محترمہ مینکا گاندھی کو سونپی۔

پہلے مرحلے میں ثالثی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ حکومت ’’انٹر کنٹری پیرنٹل چائلڈ ریموول ڈسپیوٹس ریزولیوشن اتھارٹی‘‘قائم کرسکتی ہے۔اس اتھارٹی کو یہ اختیار دیا جاسکتا ہے کہ وہ بچوں کی سرپرستی چھیننے اور بحال رکھنے سے متعلق بین ملکی معاملات کا حل ایک ہی جگہ پر کر سکے۔

جسٹس بندل کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ اس اتھارٹی کا صدر کسی ہائی کورٹ سبکدوش جج کو بنایا جاسکتا ہے، جس میں کلیدی وزارتوں کے نمائندوں کے علاوہ قانونی اور سماجی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو بطور رکن شامل کیا جاسکتا ہے۔

کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ اتھارٹی بچوں کی سرپرستی چھیننے اور بحال رکھنے سے متعلق بین ملکی معاملات میں ثقافتی تناظر معاملے کی خوبی و خرابی اور بچے کا بہترین مفاد جیسے امور کی جانچ پڑتال کرسکتا ہے۔اپنی سفارشات کے علاوہ کمیٹی نے حکومت کو قانون سازی کے لئے ایک مسودہ بھی پیش کیا ہے۔کمیٹی سے یہ درخواست بھی کی گئی تھی کہ وہ لاء کمیشن کے ذریعے تیار کئے گئے انٹرنیشنل چائلڈ ایبڈکشن یعنی بچوں کے بین الاقوامی اغواء سے متعلق بل کے مسودہ کا  مطالعہ کرے۔

خواتین و اطفال بہبود کی وزارت یہ رپورٹ وزارت خارجہ ، وزارت قانون اور وزارت داخلہ کے ساتھ مشترک کرے گی، تاکہ وہ اس پر اپنے کمینٹس اور اِن پٹس دے سکیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More