18 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جمنا اور گھگر میں داخل ہونے والے گندے پانی کی پائپ کے ذریعے صفائی کا سلسلہ ختم کرنے کے بارے میں نئی دہلی میں ایک ورکشاپ کا انعقاد

Urdu News

نئی دہلی، دریائے جمنا اور گھگر میں داخل ہونے والے بے کار اور ضائع شدہ پانی کو پائپ کے ذریعے صاف کرنے کے سلسلے کو ختم کرنے کے بارے میں آج ہریانہ میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ۔ورکشاپ کے درمیان جمنا کو کثافت سے پاک کرنے اور سیویج کی صفائی کے لئے نئی ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی بحث و مباحثہ ہوا۔

ورکشاپ میں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے آبی وسائل ، دریاؤں کی ترقی اور گنگا کی صفائی کی وزارت کے سیکریٹری جناب یوپی سنگھ نے کہا کہ‘‘گنگا کی معاون ندیوں کی صفائی ، نمامی گنگے پروگرام کا ایک لازمی حصہ ہے اور جمنا جیسے دریاؤں کے سلسلے میں پروجیکٹ شروع کئے جارہے ہیں’’۔ دریا کی صفائی اور پانی کو محفوظ رکھنے کے بارے میں تال میل کا ذکر کرتے ہوئے جناب سنگھ نے کہا ‘‘زیر زمین پانی کو ری چارج کرنے، پانی کے چھوٹے ذرائع میں نئی روح پھونکنے جیسے اقدامات ، دریاؤں کے احیا ءکے لئے ضروری ہے اور ان پر کام کیا جانا چاہئے’’۔

این ایم سی جی کے ڈی جی جناب راجیو رنجن مشرا نے وہاں موجود لوگوں کو این ایم سی جی اور انڈین آئل کارپوریشن لمٹیڈ (آئی او سی ایل) کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخظ کئے جانے کے بارے میں مطلع کیا۔ یہ مفاہمت نامہ جمنا کے شہر متھرا میں   صاف کئے گئے خراب پانی کو دوبارہ استعمال کرنے کے بارے میں ہے۔اس شہر میں ہائی برڈ اینیوٹی موڈ کے تحت ایک پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے۔صاف کئے گئے خراب پانی کے دوبارہ استعمال کو فروغ دینے کی ضرورت پر زورد یتے ہوئے جناب مشرا نے کہا کہ اس طرح کی شراکت داری وقت کا تقاضہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ این ایم سی جی نے ریلوے  اور بجلی کی وزارتوں کے ساتھ بھی صاف کئے گئے خراب پانی کے دوبارہ استعمال کے سلسلے میں مفاہمت ناموں پر دستخط کئے ہیں۔

ورکشاپ کے دوران دریائے جمنا کے قریب واقع قصبوں ور گاوؤں کے بارے میں ایک جامع ڈاٹا بیس تیار کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ہریانہ میں دریائے گنگا کے قریب واقع کچھ بڑے قصبات میں یمنا نگر ، کرنال، پانی پت، سونی پت اور فرید آباد شامل ہیں۔

نمامی گنگے پروگرام کے تحت 70 ایم ایم ڈی ایس ٹی پی صلاحیت کے اور 75 ایم ایم ڈی ایس ٹی پی صلاحیت کو دوبارہ استعمال کرنے کے لئے 217.87 کروڑ روپے کی لاگت سے پانی پت اور سونی پت میں دو پروجیکٹ قائم کرنے کے لئے اقدامات پہلے ہی شروع کردیئے گئے ہیں۔

ورکشاپ کے دوران جن موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں ‘‘نالوں میں بہنے والے خراب پانی کو صاف کرنے کے لئے فراہم مناسب ٹیکنالوجی’’،‘‘مائیکرو –ایریگیشن ٹیکنالوجی کے استعمال اور زراعت کے لئے خراب پانی کو استعمال کرنے  کی ٹیکنالوجی’’،‘‘دریائے جمنا میں داخل ہونے والے گندے پانی کو صاف کرنے کے سلسلے میں فراہم مختلف ٹیکنالوجیوں کو اختیار کرنے’’جیسے موضوعات شامل تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More