نئی دہلی، صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے 24 ریاستوں کے صحت کے وزیروں اور پرنسپل سکریٹریوں کے ساتھ تیز رفتار مشن اندر دھنش (آئی ایم آئی)کی پیش رفت کا جائز ہ لیا۔ جائزہ میٹنگ میں جناب نڈا نے ریاستوں کے متعلقہ مخصوص مسائل کو اجاگر کیا اور اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ ریاستی نگراں کمیٹیوں اور ٹاسک فورسوں کی باضابطہ میٹنگیں ہونی چاہئیں تاکہ حالات کا صحیح پتہ چل سکے۔ جناب نڈا نے یہ بھی کہا ‘ہمیں اچھی کارروائیوں کا جواب دینا چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ تیز رفتار مشن اندر دھنش کے سلسلہ میں اکتوبر اور نومبر کے ادوار میں جن کوتاہیوں کی نشاندہی کی گئی تھی ان پر اگلے ادوار میں توجہ کی جائے تاکہ وزیراعظم کی طرف سے مقرر کئے گئے نشانہ کو حاصل کیا جاسکے’۔ انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ ریاستوں کے وزرائے صحت اور پرنسپل سکریٹریوں کو ضلع مجسٹریٹوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسوں کا اہتمام کرنا چاہئے تاکہ تیز رفتار مشن اندردھنش (آئی ایم آئی) کی پیش رفت کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاسکے۔
جائزہ میٹنگ میں صحت کی سکریٹری محترمہ پریتی سدن، اے ایس اور ایم ڈی جناب منوج جھالانی اور محترمہ وندنا گرنانی جے ایس (آر سی ایچ) اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔ جناب نڈا نے کہا کہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اضلاع اور ریاستوں کو انعامات دیئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو چاہئے کہ ایوارڈ حاصل کرنے کی ٹیکہ کاری کا 90 فی صد نشانہ حاصل کریں۔
مشن اندر دھنش کی پیش رفت کا وزیراعظم کے ذریعہ باقاعدہ طور پر جائزہ لیا جاتا ہے ۔ اس طرح کی ایک جائزہ میٹنگ میں وزیراعظم نے اس ضرورت پر زور دیا تھا کہ ایسے ہر بچہ تک پہنچا جائے جسے ٹیکہ کاری کی ضرورت ہو اور دسمبر 2018 تک پوری ٹیکہ کاری کے حصول کے نشانے کومقررہ وقت سے بھی پہلے حاصل کرلیا جائے۔ تیز رفتار مشن اندر دھنش پر عمل درآمد کے لئے 24 ریاستوں کے 190 اضلاع / شہری علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ اس مشن کی شروعات وزیراعظم نے گجرات میں وادنگر کے مقام پر 8 اکتوبر 2017 کو کی تھی۔
آئی ایم آئی ا ٓسام اور بہار کو چھوڑ کر اکتوبر 2017 اور نومبر 2017 میں دو ادوار مکمل کرچکا ہے ۔ ان دونوں ریاستوں میں یہ کام نومبر 2017 میں شروع ہو اتھا۔ (تیاری کے مرحلے میں سیلاب آجانے کے سبب) آئی ایم آئی کی کارروائی کیرالہ میں 17 جنوری سے شروع ہوگی کیونکہ وہاں اس وقت خسرہ کی روک تھام کے سلسلہ میں ٹیکہ لگانے کی مہم چل رہی ہے۔ تیز رفتار مشن اندر دھنش کے دو ادوار کے بعد (4 دسمبر2017 کو ) 30.73 لاکھ بچوں کے پوری طرح ٹیکہ لگائے جاچکے تھے۔ 8.03 لاکھ بچوں کی پور ی طرح ٹیکہ کاری کردی گئی ہے اور 6.51 لاکھ حاملہ عورتوں کو بھی ٹیکے لگا دیئے گئے ہیں۔