نئی دہلی۔ آبی وسائل، دریاؤں کی ترقی اور گنگا احیاء ، جہازرانی ، سڑک نقل وحمل اور شاہراہوں کے وزیر جناب نتن گڈکری نے نئی دہلی میں اپنی وزارت کے افسران اور بہار وجھارکھنڈ کی حکومتوں کے افسران کے ساتھ نارتھ کوئل آبی ذخیرہ پروجیکٹ کی پیش رفت پر تبادلہ خیالات کی غرض سے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا۔ دریائے نارتھ کوئل سون ندی کی ایک معاون ندی ہے اور یہ جھارکھنڈ کے تحت ضلع پلامو اور گڑھوا کے درمیان بہتی ہے۔ اس پروجیکٹ کی تعمیر کاکام اصلاً 1972 میں شروع ہوا تھا اور 1993 تک جاری رہا تھا ، بعد ازاں حکومت بہار کے محکمہ جنگلات نے یہ کام روک دیا تھا۔ مرکزی کابینہ نے اگست 2017 میں نارتھ ۔ کوئل آبی ذخیرہ پروجیکٹ کے بقایہ کام کو 1622.27 کروڑ روپئے کی تخمینہ لاگت سے مکمل کرنے کی تجویز کو اپنی منظوری دے دی ۔
اس پروجیکٹ سے متعلق متعدد اہم موضوعات کو جناب گڈکری کی صدارت میں منعقدہ میٹنگ کے دوران زیر غور لایا گیا اور جناب گڈکری نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ اس پروجیکٹ کو تیزی کے ساتھ اور بروقت طریقے سے عملی جامہ پہنائیں۔ وزارت میں وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال اور حکومت جھارکھنڈ کے آبی وسائل کے وزیر جناب چندر پرکاش چودھری بھی اس میٹنگ میں موجود تھے۔
پروجیکٹ کا مقصد یہ ہے کہ بہار کے اورنگ آباد اور گیا اضلاع نیز جھارکھنڈ کے پلامو اور گڑھوا اضلاع میں، جہاں سب سے زیادہ خشک سالی کا دور دورہ رہتا ہے، سالانہ بنیاد پر 111.521 ہیکٹیئر آراضی کو آب پاشی کی سہولت فراہم کرائی جائے۔
پروجیکٹ کے بقایہ کاموں میں منڈل باندھ اور محمد گنج پشتے کاکام ، اہم نہر (دائیں اور بائیں جانب) برانچ نہر، اس سے نکلنے والی شاخیں، چھوٹی نہریں، آبی راستے وغیرہ سے متعلق کام شامل ہیں۔ حکومت ہند اپنی جانب سے مشترکہ عناصر کے اپنے حصے کے طور پر 1378.61 کروڑ روپئے فراہم کرے گی (اس کے تحت جنگلات سے متعلق اخراجات بھی شامل ہیں) یہ رقم طویل المدت آبپاشی فنڈ کے تحت بطور عطیہ فراہم کی جائے گی جبکہ 212.43 کروڑ روپئے اور 31.23 کروڑ روپئے کے اخراجات بالترتیب حکومت بہار اور حکومت جھارکھنڈ کے ذریعے برداشت کیے جائیں گے۔ آبی وسائل ، دریائی ترقیات اور گنگا احیاء کی وزارت کے تحت مرکزی سرکاری دائرہ کار کی صنعت ، میسرز ڈبلیو اے پی سی او ایس لمیٹیڈ اس پروجیکٹ کا نفاذ کررہی ہے۔
آبی وسائل ، دریائی ترقیات اورگنگا احیاء کی وزارت کی جانب سے ایل ٹی آئی ایف کے توسط سے نبارڈ کے ذریعے 572.38 کروڑ روپئے کی رقم آبی وسائل کے محکمے، حکومت جھارکھنڈ کو جنگلات سے متعلق عناصر یعنی سی اے، این پی وی، سی اے ٹی پلان، مٹی اور نمی کے تحفظ کے کام وغیرہ کیلئے جاری کی گئی ہے ، اب تک 18.37 کروڑ روپئے کی رقم ایل ٹی آئی ایف سے نبارڈ کے توسط سے میسرز ڈبلیو اے پی سی او ایس کو جاری کی جاچکی ہے تاکہ پروجیکٹ کے تحت سول یا تعمیراتی کاموں کو مکمل کیا جاسکے۔
تاحال اس نامکمل پروجیکٹ کے ذریعے 71,720 ہیکٹیئر اراضی کو آبپاشی کی سہولت فراہم کی جارہی ہے اور پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد اضافی طور پر 39,801 ہیکٹیئر اراضی کو آبپاشی کے احاطے کے تحت لایا جاسکے گا۔ اس پروجیکٹ سے متعلق آبپاشی مضمرات کا فائدہ دونوں ریاستوں کو حاصل ہوگا جس کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
مجموعی آبپاشی مضمرات 1,11,521 ہیکٹیئر
بہار میں آبپاشی مضمرات 91,917 ہیکٹیئر
جھارکھنڈ میں آبپاشی مضمرات 19,604 ہیکٹیئر