نئی دہلی، ریلوے اور کوئلے کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نئی دلی میں توانائی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب آر کے سنگھ کے ساتھ کوئلے، ریلویز اور بجلی (توانائی) کی وزارتوں کے اعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ کر کے ایک تفصیلی جائزہ لیا۔
اس میٹنگ میں جاری موسم گرما اور آئندہ موسم سرما کے دوران بجلی کی فراہمی کا جائزہ لیا گیا۔ اس دوران ملک کے پاور پلانٹس میں کوئلے کے ذخیرے کی دستیابی اور اس میں بہتری لانے کیلئے مختلف قلیل مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی اقدامات پر تفصیلی گفتگو اور غوروخوض کیا گیا۔ اس کے علاوہ، کوئلہ کمپنیوں کے ذریعہ کوئلے کی پیداوار اور فراہمی کے اہداف کا بھی تفصیلی طور پر جائزہ لیا گیا۔
جناب پیوش گوئل نے ملک کے مختلف پاور پلانٹوں کے پلانٹ لوڈ فیکٹر (پی ایل ایف) میں اضافہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ مناسب یا کافی کوئلہ سپلائی کے ساتھ تمام پٹ ہیڈ پلانٹس 100 فیصد پی ایل ایف پر چلائے جانے چاہئے۔ وزیر موصوف نے خواہش ظاہر کی کہ ملک میں بجلی کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے تینوں وزارتوں کو اس طرح کی جائزہ میٹنگیں ہر پندرہ دن میں ہونی چاہئے۔
جناب پیوش گوئل نے زور دے کر کہاکہ کانوں سے دور واقع ریاستوں کو ‘‘ کوئلے کے استعمال کی لچکداری’’ ضوابط کے تحت تجاویز کا استعمال کریں تاکہ اس کوئلے کا استعمال وہ پاور اسٹیشن کر سکیں، جو کوئلہ وسائل کے نزدیک واقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گجرات اور مہاراشٹر ان تجاویز کا استعمال پہلے ہی سے کر رہے ہیں۔ اس قدم سے متعلقہ ریاستوں میں سستی بجلی سپلائی کی اہلیت آئے گی اور دیگر پاور اسٹیشنوں کے لئے کوئلے کی فراہمی میں ذخیرے کی رولنگ سے کوئلے کا مناسب استعمال ممکن ہو سکے گا۔
انہوں نے تینوں وزارتوں کے افسران کو ملک میں بجلی کی پیداوار اور فراہمی کی صورتحال پر قریب سے نگاہ رکھنے اور اس مقصد کے لئے ریاستوں کے چیف سکریٹریوں اور پاور سکریٹریوں کے ساتھ نزدیکی تعلق بنائے رکھنے کے واسطے واضح ہدایات دیں۔
جناب گوئل نے ٹرینوں کے اوقات کی بہتر شیڈیولنگ اور سازگار ٹریفک بلاکس کے استعمال کے ذریعے ریکس (پھیری) کے ٹرن اراؤنڈ اوقات میں بہتری لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بھارتی ریلویز کے انتہائی کثیف روٹس پر دانشمندانہ ٹریفک انتظام اور رکھ رکھاؤ کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے پاورپلانٹس اور کوئلہ سائڈنگس کے اندر ویگنز کے ٹرمنل ڈینشن کو کم کر کے اضافی پیداواری صلاحیت پر بھی زور دیا اور آخر میں ، انہوں نے اس میں ملوث وزارتوں کے بہتر ٹیم ورک ، بہتر اشتراک اوردانشمندانہ کام کے طریقے اپنانے پر زور دیا تاکہ اضافی پیداواری صلاحیت کے ساتھ ہندوستان کے عوام کیلئے چوبیس گھنٹے ساتوں دن بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایاجا سکے۔