نئی دہلی: ریلویز اور کامرس نیز صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل نے 500 ارب ڈالر مالیت کی برآمداتی خدمات کا نشانہ رکھنے پر زور دیا ہے۔چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بھارت-برطانیہ سالانہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے ورچوئلی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسے حاصل کرنا ممکن ہے۔‘‘ہم سب پر اعتماد کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان ہماری پانچ کھرب کی معیشت کے نشانے کو حاصل کرلے گا اور یہی وقت ہے کہ ہم اس کے لئے راہ ہموار کریں۔’’ وزیر موصوف نے کہا کہ 8 سے 14 ستمبر تک کے ہفتے کے دوران برآمدات کی مجموعی قدر 6.88 ارب ڈالر ہے، جو کہ گزشتہ برس اسی مدت کے مقابلے میں 10.73 فیصد زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس بات کا عندیہ ہے کہ ہندوستان استقامت حاصل کررہا ہے، ہماری جدوجہد واضح ہورہی ہے، ہمارا اعتماد ابھر کر سامنے آرہا ہے، ہمارا کام کرنے کا جذبہ ان تمام اعدادو شمار سے ظاہر ہوتا ہے۔
جناب گوئل نے اس اعتماد کا اظہا رکیا کہ یہ وقت ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان ابتدائی فصل کی کٹائی کے لئے بہت مناسب ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘ہمیں ایف ٹی اے پر رابطہ کرکے شروعات کرنی چاہئے۔ یہ وقت کی ضرورت ہے۔ہمیں ترجیحاتی تجارتی معاہدہ کی امید رکھنی چاہئے، تاکہ ہم برطانیہ-ہندوستان کی بحالی رابطے کی سنجیدگی اور حساسیت دنیا کو دکھاسکیں۔دونوں ملکوں کے درمیان باہمی سمجھوتوں میں ہم کچھ دیتے ہیں اور کچھ لیتے ہیں۔ہم مذاکرات کی میز پر دونوں طرف کاروبار سے فائدہ اٹھانے اور روزگار کے مواقع وضع کرنے کے قابل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس سلسلے کو مہم جویانہ انداز میں آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔لچکدار سپلائی چین کے تئیں جاپان، آسٹریلیا اور ہندوستان کے درمیان اٹھائے اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہ اس میں آگے لے جانے کے لئے روشن امکانات ہیں اور ہم اسے برطانیہ، یوروپ، امریکہ اور وسطی لاطینی امریکی اور افریقی ممالک جیسے دیگر ملکوں کے ساتھ لے کر آگے بڑھ سکتے ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ملک میں بہت ساری صنعتیں ایسی ہیں، جو امریکہ میں کاروباریوں کے ساتھ کام کرنے کی بہت صلاحیت رکھتی ہے۔ ایک جانب برطانیہ بڑے طریقے سے ایک درآمد کار ملک ہے، جبکہ ہندوستان امریکہ کی ضروریات کو پورا کرنے کےلئے مقابلہ جاتی اور موازنی اہلیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا ‘‘ہم نے اس بات پر غور کرنے کے لئے بہت اچھے مذاکرات کئے کہ ہم کس طرح اپنے آپ کو جنوری سے پہلے یہ سمجھنے کے لئے تیار کرسکتے ہیں کہ امریکہ ساتھ روابط کو کس طرح اگلی سطح تک لے جایاجائے۔’’ انہوں نے کہا کہ برطانیہ یقینی طورپر ہندوستان کی صحت دیکھ بھال سے متعلق پیشکش سے بڑے پیمانے پر استفادہ کرسکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نے پیشکش کی ہے کہ وہ مناسب قیمت اور تیزی کے ساتھ ایسی معیاری طبی مدد فراہم کرانے کے لئے اہل ہے، جو انہیں برطانیہ میں حاصل نہیں ہوسکتی ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ کووڈ-19وبا ءپر قابو پانے کی ہندوستان کی اہلیت کے سلسلے میں جو اعتماد سی آئی آئی میں ظاہر کیا ہے، وہ انتہائی اہم ہے۔‘‘ہم تیزی کے ساتھ روبہ صحت ہوں گے، یقینی طورپر کاروبار واپس رفتار پکڑے گا اور ہم نمو کی شرح پھر سے حاصل کریں گے۔ ہمیں یقین ہے کہ ہمیں ہمارا مینوفیکچرنگ کا ایکو نظام آئندہ پانچ برسوں میں 300 ارب ڈالر کی مالیت تک بڑ ھے گا۔اندرون ملک کھپت اور برآمد کو بڑھانے کے لئے ہم 24 صنعت پر مبنی ذیلی شعبوں پر توجہ مرکوز کررہے ہیں۔’’
جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ وباء کے دوران اس نے اپنے تمام بین الاقوامی وعدوں کو پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘یہ ایک بھروسہ مند شراکت داری ہے، جو ہندوستان دنیا کے سامنے پیش کرتا اور جسے دنیا نے تسلیم کیا ہے۔ وباء کی تمام مدت کے دوران ہماری خدمات برآمدات گزشتہ برس کے اسی مدت کے مقابلے میں 90 فیصد رہی۔اس سے دنیا بھر میں ایک بھروسہ مند ساجھیدار کے طورپر ہندوستان کی شبیہ میں بہتری آئی ہے۔جناب نریندر مودی کی قیادت کے تحت ہمیں عالمی قائدوں اور ملکوں کی خیر سگالی اور دوستی کمانے کا موقع ملا ہے۔
ہندوستان میں تیز مالیاتی ریکووری پر اظہار مسرت کرتے ہے جناب گوئل نے کہا کہ اگست 2020ء میں ریلوے کی سامان ڈھونے کی صلاحیت میں گزشتہ برس اسی مدت کے مقابلے میں چار فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ستمبر کے اوائل کے 13 دنوں میں ریلوے نے گزشتہ برس اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ نقل و حمل کی سرگرمیاں انجام دی ہیں۔
ڈیجیٹلائزیشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم نے آئندہ، 1000دنوں میں ملک کے ہر کونے ، ہر گاؤں تک وائی –فائی لے جانے کا کام سونپا ہے۔وزیر موصوف نے کہا‘‘مجھے یقین ہے کہ سرکار اور صنعت کے دوران شراکت داری اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ہم اس کام کو ایک زبردست کامیابی بنائیں۔یہ کووڈ کے بعد کے دور کے دنیا میں انتہائی اہم اہمیت رکھتا ہے۔ہندوستان نے اس طرح کے مختلف اقدامات میں گزشتہ 6برسوں کے دوران وسیع سرمایہ کاری کی ہے۔ان تمام چیزوں نے ہی وباء کے دوران ہندوستان کے تانے بانے کو مستحکم بنائے رکھا۔’’انہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت ہندوستان کو حال ہی میں اس طرح کی معلومات حاصل ہوئی ہیں کہ بہت سے ممالک، بڑے پیمانے پر اعدادوشمار کے انتظامیہ اور اعدادوشمار کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے اس کا غلط استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں، جو کہ ہندوستان کی قومی سلامتی کے مفاد میں نہیں ہے۔