نئی دہلی۔ اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) نے ’پریوینٹیو ویجلینس اینڈ اینٹیگریٹی: اے وے آف لائف‘ کے موضوع پر ایک دو روزہ (23-24 اکتوبر) سمینار کاانعقاد کیا، جس کاافتتاح آج نوجوانوں کے اُمور اور کھیل کود کےوزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب کرن رججیو نے کیا۔ افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جس میں پورے ملک کے ایس اے آئی اہلکاروں نے شرکت کی ، وزیر موصوف نے کہا ’’ہم میں سے ہر ایک کو ذاتی دیانتداری کااعلیٰ ترین معیار برقرار رکھنا چاہئے کیوں کہ ہم ایس اے آئی کے تحویل دار ہیں اور ہم ایسی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوسکتے جن سے اس تنظیم کو نقصان پہنچے یا اس کی بدنامی ہو‘‘۔وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ کام کرنے والے افسران کی دیانتداری کی بنیاد پر ایس اے آئی کے مرکزوں کی درجہ بندی کے نظام پر بھی غور کیا جانا چاہئے۔ دو روزہ سمینار کے انعقاد کی کوشش کا خیرمقدم کرتے ہوئے جناب رجیجو نے کہا کہ چوکس رہنا طرز زندگی ہونا چاہئے اور ہمیں صرف ویجیلینس اویئرنیس ویک ہی میں چوکس نہیں رہنا چاہئے بلکہ پورے سال خبردار رہنا چاہئے۔
کھیل کود کے محکمے کے سکریٹری جناب رادھے شیام جولانیا نے ’’کھیل کود میں اخلاقیات ‘‘ کے بارے میں اظہار خیال کیا اور کہا کہ اخلاقیات اور دیانتداری کسی فرد کا ذاتی معاملہ ہے اور یہ ایک سے دوسرے شخص کے درمیان مختلف ہوسکتا ہے۔ ذاتی اور عوامی دیانتداری کے فرق کے بارے میں انہوں نے کہا ’’کسی بھی شخص کو ذاتی دیانتداری اور عوامی دیانتداری کے درمیان اتفاق رائے پر پہنچنے کی ضرورت ہوگی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جب ان دونوں کے درمیان اختلاف پیدا ہوجائے تو ترجیح عوامی بھلائی کو دی جانی چاہئے۔
اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے ڈائرکٹر جنرل جناب سندیپ پردھان ،سینٹرل ویجیلینس کمیشن کے سکریٹری جناب آنندو مجمدار ان افراد میں شامل تھے جنہوں نے کام کی جگہ پر دیانتداری سے متعلق مسائل پر اظہار خیال کیا۔ اس اظہار خیال کے دوران جن پہلوؤں پر توجہ دی گئی ان میں اصلاحی کارروائی بھی شامل تھی تاکہ اشیاء اور خدمات کی منصفانہ حصولیابی ہوسکے جو کہ ایس اے آئی کے تمام مرکزوں کا ضروری پہلو ہے۔