نئی دہلی، کیمیاجات اور کیمیاوی کھادوں کے مرکزی وزیر جناب ڈی وی سدانند گوڈا نے ملک بھر میں تین بلک ڈرگ پارک اور چار میڈیکل ڈیوائس (طبی آلات) پارک کے مجوزہ فروغ کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لئے آج فارماسیوٹیکلس (دواسازی) محکمہ کے سینئر افسروں کے ساتھ میٹنگ کی۔
میٹنگ میں وزیر مملکت جناب من سکھ منڈاویا، فارماسیوٹیکلس کے سکریٹری جناب پی ڈی واگھیلا، جوائنٹ سکریٹری جناب نودیپ رنوا اور جوائنٹ ڈرگ کنٹرولر ڈاکٹر ایس ایشور ریڈی نے حصہ لیا۔
جناب گوڈا اور جناب منڈاویا نے مشورہ دیا کہ پارک کے مرحلہ وار فروغ کو یقینی بنانے کے لئے پی ایل آئی اسکیم کے تحت پارکوں کی جگہ اور مستفیدین کے انتخاب کا عمل اچھی طرح سے واضح معیارات کی بنیاد پر کیا جانا چاہئے۔
جناب گوڈا نے مزید کہا کہ ان اسکیموں سے بلک ڈرگ (دواؤں) اور طبی آلات کی گھریلو پیداوار میں مسابقت بڑھے گی، کیونکہ ان کلسٹروں میں جدید ترین مشترکہ بنیادی ڈھانچوں اور لاجسٹک کی شکل میں فائدے حاصل ہوں گے۔ ان پارکوں کا فروغ نہ صرف درآمدات پر ہمارے انحصار کو کم کرے گا، بلکہ ہندوستان کو عالمی فارما ایکسپورٹس میں ایک اہم ملک بنانے میں بھی معاون ہوگا۔ فی کس آمدنی بڑھنے اور طرز زندگی سے متعلق بیماریوں میں اضافہ کے سبب مستقبل میں دواؤں اور اسٹنٹ جیسے آلات پر زیادہ خرچ کیا جائے گا۔ ہر شہری کو کفایتی شرح پر دوائیں دستیاب کرانے سے متعلق وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کی تکمیل کے لئے ملک میں سستی شرح والی دواؤں کی پیداوار ہونی چاہئے۔ یہ اسکیمیں وقت کی ضرورت ہیں۔
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ’’آتم نربھر بھارت‘‘ کی تعمیر اور ڈرگ سکیورٹی کو مضبوط بنانے پر زور دیا تھا، مرکزی کابینہ نے درآمدات پر انحصار کو کم کرنے اور مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ اور روزگار کو بڑھاوا دینے کے لئے 21 مارچ 2020 کو تین بلک ڈرگ پارک اور چار میڈیکل ڈیوائس پارک کے فروغ سے متعلق اسکیموں کو منظوری دی تھی۔
بلک ڈرگ پارک کی حوصلہ افزائی کے تحت، حکومت ہند تین بلک ڈرگ پارک میں سے ہر ایک پارک کے لئے زیادہ سے زیادہ 1000 کروڑ روپئے یا مشترکہ بنیادی ڈھانچہ جاتی سہولتوں کی تعمیر کے پروجیکٹوں کی لاگت کا 70 فیصد (پہاڑی ریاستوں اور شمال مشرقی خطے کی ریاستوں کے معاملے میں نہ صرف 90 فیصد)، ان میں سے جو بھی کم ہو، یکمشت امداد کی شکل میں دے گی۔ اس کے علاوہ حکومت نے 2020-21 سے 2027-28 تک اسکیم کی مدت کے دوران 6940 کروڑ روپئے کے صرفہ سے ملک میں 53 نشان زد اہم کے ایس ایم / ڈرگ انٹرمیڈیٹس اور اے پی آئی جیسی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لئے پیداوار پر مبنی مراعات (پی ایل آئی) اسکیم کو بھی منظوری دی ہے۔
اسی طرح طبی آلات پارک کو فروغ دینے کے لئے حکومت ہند چار طبی آلات پارک میں سے ہر ایک کے لئے زیادہ سے زیادہ 100 کروڑ روپئے یا مشترکہ ڈھانچہ جاتی سہولتوں کی تعمیر کی پروجیکٹ لاگت کا 70 فیصد (پہاڑی ریاستوں اور شمال مشرقی خطے کی ریاستوں کے معاملے میں نہ صرف 90 فیصد)، ان میں سے جو بھی کم ہو، یکمشت امداد کی شکل میں دے گی۔
اس کے علاوہ حکومت نے 2020-21 سے 2025-26 تک منصوبے کی مدت کے دوران 3420 کروڑ روپئے کے صرفہ کے ساتھ ملک میں طبی آلات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لئے پیداوار پر مبنی مراعات (پی ایل آئی) اسکیم کو بھی منظوری دی ہے۔
فارماسیوٹیکل سکریٹری نے بلک ڈرگ اور میڈیکل ڈیوائس پارک کے مختلف پہلوؤں پر جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ ان اسکیموں کے نفاذ کے لئے رہنما ہدایات تیار کرنے کے عمل میں ہے۔