نئی دہلی،چنا یا پنیر ،قدرتی شہد ،گیہوں ، رائس اوردیگر اقسام کی اناجوں اور دالوں ، آٹا جیسے مال کی دستیابی پر مرکزی جی ایس ٹی کی شرح اب تک کچھ نہیں مقرر کی گئی ہے بشرطیکہ ان کی سپلائی یونٹ کنٹینروں میں نہ کی گئی اور اس کا رکہ اندراج شدہ نہ ہو ۔ تاہم یونٹ کنٹینروں میں اندراج شدہ مارکہ کے ساتھ فراہم کرائے جانے والے مال پر جی ایس ٹی کی شرح دو فیصد ہوگی ۔
اندراج شدہ مارکہ کے مفہوم پرشکوک کا اظہارکیا جارہا ہے ۔ اس سلسلے میں مال اورسازوسامان کی بین ریاستی سپلائی پرجی ایس ٹی کی شرحوں کا تعین کرنے والے نوٹی فکیشن نمبر 1/2017 سینٹرل ٹیکس (ریٹ ) مورخہ 28 جون 2017 خصوصی سامان کی بین ریاستی سپلائی کو مستثنیٰ قرار دینے والے نوٹی فکیشن نمبردو/2017 -سینٹرل ٹیکس (ریٹ ) مورخہ 28 جون 2017 میں صراحت کے ساتھ یہ وضاحت کی گئی ہے کہ ٹریڈ مارک ایکٹ 1999 کے تحت مارکہ کے نام یا تجارت کی یہ صراحت کی گئی ہے کہ اس قانون کی دفعہ د و کے ساتھ ذیلی دفعہ دو مل کر یہ وضاحت کرتے ہیں کہ اندراج شدہ مارکہ کا مطلب ہے کہ ایک ایسا تجارتی مارکہ جس کا اندراج رجسٹر آف ٹریڈ مارک میں موجود اور نافذالعمل ہو۔
اس طرح مارکہ کا نام یا تجارت کا نام ٹریڈ مارک ایکٹ 1999 کے تحت نافذالعمل رجسٹر آف ٹریڈ مارک حقیقتاََ مندرج ہونا چاہئے ۔ اس قسم کے مال پر پانچ فیصد سی جی ایس ٹی کی شرح کا اطلاق نہیں ہوگا۔