16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جے پی نڈا نے ،’’نیشنل کونسل آن انڈیاز نیو ٹریشن چیلنجز ‘‘ کے تیسرے اجلاس سے خطاب کیا

Urdu News

نئیدہلی :’’مرکزی وزارت صحت نے ملک میں   غذائی چیلنجوں  کے سد باب  کے لئے  دیگر وزارتوں سے اشتراک کے ساتھ  متعدد اہم اسکیمیں  شروع کی ہیں۔  ہم نے  قوت مدافعت  ،مرض    کا پتہ لگانے اور ضمنی دواؤں  پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔ مرکزی وزیر صحت وخاندانی بہبود جناب جے پی نڈا نے ’’ نیشنل کونسل  آن انڈیاز نیوٹریشن چیلنجز ‘‘  کے تیسرے  اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ اس موقع پرمرکزی وزیر برائے  ترقی خواتین واطفال محترمہ مینکاسنجے گاندھی بھی موجود تھیں ۔ اس کے ساتھ ہی نیتی آیوگ کے نائب چئیر مین  ڈاکٹر   راجیو کمار  ،  نیتی آیوگ کے رکن برائے  صحت وغذائیت  ڈاکٹر ونودکمار پال  ،ترقی خواتین واطفال کی وزارت کے سکریٹری جناب راکیش  شریواستو   ،  محکمہ صحت کی سکریٹری  محترمہ پریتی سودن  ، محکمہ آیوش کے سکریٹری  جناب راجیش کوٹیچہ  اور پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت  اور خوراک ورسد کی وزارت  جیسی دعوے دار  مرکزی وزارتوں کے نمائندے  اور چھتیس گڑھ ،تامل ناڈو  اور بہار کے  مندوبین نے دیگر سرکردہ شخصیات کے ساتھ  اس اجلاس میں شرکت کی ۔

          جناب جے پی نڈا نے اپنی تقریر میں یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ ان کی وزارت  یعنی مرکز ی وزارت صحت ملک میں غذائیت  کو درپیش چیلنجوں کے تدارک اور سد باب کے لئے  انتہائی فعال اقدامات کرے گی۔ انہوں  نے کہا کہ ان کی وزارت  نے  ملک بھر میں  پھیلے سوئے تغذیہ   کے مسئلے  کو اولین ترجیح دی ہے ۔ انہو  ں نے کہا کہ وزارت صحت وخاندانی بہبود نے   سوئے تغذیہ کے شکار بچوں   کے مسائل  کے تدارک کی غرض سے     مختلف  پروگرام اور اسکیمیں شروع کی ہیں ۔

          اپنی وزارت کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب نڈا نے کہا کہ وزارت صحت  ،  ’’  پوشن ابھیان ‘‘  کی عمل آوری کی  کلیدی  دعوےدار  وزارتوں میں شامل ہے ۔’’ پوشن ماہ  (ستمبر 2018 کے دوران  صحت  وخاندانی بہبود اور ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے صحت محکموں کے اشتراک  اور 2.58 کروڑشرکا کے ساتھ  1.83  لاکھ  اقدامات کئے گئے ہیں ) جناب جے پی نڈا نے مزید کہا کہ   حکومت نے شیر خواروں کو چھاتی سے دودھ پلانے  کی معاونت اورفروغ  کے لئے ، ’’  ماں  (ایم اے اے )  مدرس ‘‘  کی اسکیم پر عمل آوری کی ہے ۔   یہ اسکیم  شیرخواروں کو چھاتی سے دودھ پلانے  کے دائرے میں  توسیع  کا ایک انتہائی اہم پروگرام ہے ۔جناب نڈ انے زوردے کر کہا کہ   اس سلسلے میں  شیرخواروں کو چھاتی سے دودھ  پلانے کے انتظام وانصرام پر سماجی اورادارہ جاتی دونوں سطحوں پر صحت کارکنان کی اہلیت سازی پر توجہ دی جارہی ہے اور بچوں کو چھاتی سے دودھ پلانے کے بارے میں  بیداری کی غرض سے  360 ڈگری کی آئی ای سی مہم شروع کی گئی ہے ۔

          جناب جے پی نڈا نے اپنے خطاب میں آگے کہا کہ  راشٹریہ  بال سواستھ کاریہ کرم (آر بی ایس کے) اور راشٹریہ کشور سواستھ کاریہ کرم                                                                     ( آر کے ایس کے )  کے تحت  بچوں  اور شیر خواروں میں  سوئے تغذیہ   کی شکایت کا پتہ لگانے کے لئے سلسلے وار اور باقاعدگی سےکوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی وزارت  سال میں دو بار نیشنل ڈی – وارمنگ   کا اہتمام کرتی ہے  اور اس اسکیم کے  فروری 2018  کے دورمیں  26.7 کروڑ بچوں کو البینڈازول  کی دوا پلائی جاچکی ہے ۔ انہوں نے اس  کام میں   مقامی لیڈروں کو شامل کرنے  اور سرکاری اقدامات سے انہیں  باخبر کرنے    کی ضرورت پر زوردیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حضرات  اس کے بارے  میں عوام الناس میں  بیداری  پیدا کریں گے۔

          اس اجلاس میں  کونسل کے پچھلے اجلاس کی سفارشات پر کی گئی عمل آوری اور اقدامات  اور پوشن ماہ   کے نتائج  اختصار کے ساتھ  بیان کئے گئے ۔ علاوہ ازیں  اسمارٹ فون  اور نمو  وترقی کی  پیمائش کرنے والے وسائل    ،  پوشن ابھیان   کی اندازہ  کاری پر مبنی  فریق  سوئم  کے نتائج   ای – انکریمنٹل  لرننگ اپروچ  (ای – آئی ایل اے )   اور  دفتر سے باہر عوام الناس میں بیدار ی پھیلانے کے کام کرنے والے عملے کی امداد کے لئے تیار کی جانے والی ٹکنالوجی  پربھی  غوروخوض  کیا گیا  تاکہ  جاری انکریمنٹل  طریقے سے  معلومات اور ہنر مندی پیدا کی جاسکے ۔ علاوہ ازیں  اس موقع پر  پوشن ابھیان کی موثر عمل آوری  سے متعلق دیگر امور پر بھی غوروخوض کیا گیا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More