26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جے پی نڈا نے’’ کایا کلپ ایوارڈ ‘‘تقسیم کئے

Urdu News

نئی دہلی، ’ ’کایا کلپ تمام شراکت داروں میں ’’ملکیت‘‘ کا جذبہ تازہ کرنے میں معاون رہا ہے۔ ملکیت کا یہ جذبہ ’’سوچھتا کے عزم سے پیدا ہوا ہے‘‘۔ یہ بات صحت اور کنبہ کی فلاح وبہبود کے وزیر جناب جے پی نڈا نے  کایاکلپ ایوارڈ یافتگان  کو  آج یہاں عوامی صحت سہولیات میں اعلیٰ معیار کی صفائی ستھرائی  کو برقرار رکھنے  کے اُن کے کام کے اعتراف کے لئے  منعقدہ قومی تقریب میں کہی ہے۔

اس موقع پر صحت اور کنبہ کی فلاح وبہبود  کی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل، وزارت صحت کی سکریٹری محترمہ پریتی سودان،  صاف پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت کے سکریٹری جناب پرمیشورن ایئر اور  ڈی جی ایچ ایس ڈاکٹر پرومیلا گپتا بھی موجود تھیں۔

جناب نڈا نے  ایوارڈ یافتگان کو مبارک  باد پیش کی اور کہا کہ صفائی ستھرائی کوئی ایک وقت کی سرگرمی نہیں ہے بلکہ یہ  ہماری  روز مرہ کی زندگی کا ایک لازمی حصہ ہے اور  ہماری عادت بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کایاکلپ نے سرکاری  صحت اداروں میں عوام کے اعتماد اور یقین حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہوسپٹلوں کے ذریعے جوش وخروش کے مظاہرے اور صفائی ستھرائی  ، صحت مند ماحول کو بہتر بنانے کی مشترکہ کوششوں نیز  انفیکشن کی روک تھام کی لگاتار کوششیں جاری رہنی چاہئے۔

آئی سی ٹی پر مبنی ’’میرا اسپتال‘‘ ایپلی کیشن کا ذکر کیا جس کے متعلق اسپتالوں میں مریضوں کے تجربات اور  ان  اسپتالوں میں انہیں جو تجربات حاصل ہوئے ہیں، ان کا ذکر کرتے ہوئے جناب نڈا نے کہا کہ تقریبا ہزار سرکاری اسپتالوں کو اس عہد کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے اور اب مریض صفائی ستھرائی، ہاؤس کیپنگ ، اور  اسپتال کے عملے کے طور طریقوں وغیرہ سمیت  حفظان صحت خدمات کے مختلف پہلوؤ ں پر اپنی آراء دے سکتے ہیں۔ جناب نڈا نے  تفصیل سے کہا کہ ’’سرکاری اسپتالوں میں معیارات سے متعلق تجربات پر مریضوں کی آراء حاصل کرنے کے عمل کومعمول بنارہے ہیں۔ اس سے اسپتالوں میں لوگوں کے تجربات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور  سرکاری نظام صحت میں جواب دہی بھی بڑھے گی۔

وزیر صحت نے مزید کہا کہ  آیوشمان بھارت کی شروعات کے ساتھ صحت کو مرکزی حیثیت حاصل ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی صحت تحفظ مشن (این ایچ پی ایم) تقریباً 50 کروڑ  افراد  (تقریباً 10 کروڑ کنبوں میں سے) کی حفاظت کرے گا اور اس کے ساتھ ہی  ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹرس (ایچ ڈبلیو سی) جامع ابتدائی حفظان صحت خدمات فراہم کریں گے۔ ایچ اینڈ ڈبلیو سی، غیر متعدی امراض ،  دانتوں سے متعلق امراض،  دماغی  امراض،  ضعیفوں کی دیکھ بھال سے متعلق احتیاطی، فروغی اور معالجتی خدمات فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے  ذیابیطس ، ہائپرٹینشن جیسے عام غیر متعدی امراض کی جانچ کا عمل شروع کیا ہے جس سے امراض کے بوجھ کو کم کرنے میں یقینی طور پر مدد ملے گی۔

اس تقریب میں محترمہ انوپریا پٹیل نے کہا کہ اسپتالوں میں صفائی ستھرائی  اور صحت افزا ماحول بنائے رکھنا صرف ذوق وشوق اور مریضوں کی تشفی سے متعلق نہیں بلکہ یہ  اسپتالوں میں اس سے امراض کو پھیلنے سے  روکا بھی جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت صحت صفائی ستھرائی اور صحت افزا ماحول کے حصول کے لئے  وزارت صحت دوسری وزارتوں کے ساتھ اشتراک کررہی ہے۔

 وزرائے صحت نے مختلف زمروں کے تحت ایوارڈ یافتگان کو  ایوارڈ سے سرفراز کیا۔ سینٹرل گورنمنٹ ہوسپٹل اے  کیٹگری کے تحت آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ( اے آئی آئی ایم ایس) نئی دہلی کو  2.5 کروڑ روپے کا پہلا انعام دیا۔ پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ  (پی  جی آئی  ایم ای آر) ، چنڈی گڑھ کو  اس زمرے میں رنر اپ  قرار دیا گیا اور اسے 1.5 کروڑ روپے کا انعام حاصل ہوا۔ جے آئی پی ایم ای آر ، پڈوچیری کو  صفدر جنگ اسپتال دہلی کو 50 لاکھ روپے کا توصیفی ایوارڈ  دیا گیا۔ ایم جی آئی ایم ایس  واردھا کو  توصیفی سند حاصل ہوئی۔

 گروپ –بی زمرے میں این ای آئی جی آر آئی ایچ ایم ایس، شیلانگ کو 1.50 کروڑ روپے سے فاتح ادارہ قرار دیا گیا اور  اے آئی آئی ایم ایس بھوبنیشور کو  ایک کروڑ روپے کے ساتھ رنر اپ قرار دیا گیا۔ 50 لاکھ روپے کا توصیفی ایوارڈ این آئی ایم ایچ اے این ایس ، بینگلورو، اے آئی آئی ایم ایس رشی کیش ،  ای آئی آئی ایم ایس  رائے پور، این آئی ٹی آر ڈی نئی دہلی اور  اے آئی آئی ایم ایس بھوپال کو دیا گیا۔ اے آئی آئی ایم ایس جودھپور کو توصیفی سند حاصل ہوئی۔ جناب جے پی نڈا نے  ضلعی اسپتالوں، پی ایچ سی اور سی ایچ سی کو  متعلقہ ریاستوں اور  مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جیتنے کے  لئے ایوارڈ س دئیے۔

تقریب میں  جناب جے پی نڈا  اور محترمہ انوپریا پٹیل نے  پیشنٹ سیفٹی فریم ورک اور کایاکلپ عمل درآمد گائڈ بک کے ساتھ کایا کلپ کافی ٹیبل بک بھی جاری کی۔

پینے کے صاف پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت کے سکریٹری جناب پرمیشورن ایئر نے  کہا کہ ہندوستان میں صفائی ستھرائی کا انقلاب آگیا ہے۔ صفائی ستھرائی اور کلین نس ’جن آندولن ‘ بن گیا ہے، جو  صحت کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ وزارت صحت کی سکریٹری محترمہ پریتی سدان نے کہا کہ اسپتالوں میں صٖفائی  ستھرائی اور کلین نس نیز  فضلات کا بندوبست  تمام حفظان صحت کے امور کی پہلی شرط ہے۔

 کلپ کایا سے متعلق ایک تقریب اس لئے  اہم ہے کہ یہ وزارت کے ذریعے یکم اپریل سے  15 اپریل  2018 تک  منائے گئے  سال 2018 کے سوچھتا پکھواڑہ کا  اختتام ہے۔  سرکاری اسپتالوں کے لئے  کایا کلپ ایوارڈ کا قیام  15 مئی 2015 کو سوچھ بھارت ابھیان کے حصے کے طور پر عمل میں آیا تھا۔ یہ پہل  2015 میں ضلعی اسپتالوں اور 10 مرکزی حکومت کے اداروں  میں شروع ہوئی تھی۔ 2016 میں سی ایچ سی،  ایس ڈی ایچ، پی ایچ سی اور 6 نئے ایمس کو شامل کیا گیا۔ گزشتہ سال 21 مرکزی حکومت کے اداروں سمیت  شہری اسپتالوں میں سوچھتا مشن  میں حصہ لینا شروع کیا ہے۔

اس موقع پر محکمہ صحت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سنجیو کمار، اے ایس اور ایم ڈی جناب منوج جھالانی اور  ریاستوں نیز  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More