21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حفظان صحت اور پینےکے پانی کی وزارت نے پانی کے انتظام کے ورکشاپ کے ساتھ پینے کے صاف پانی کا عالمی دن منایا

Urdu News

نئی دہلی: پینے کے صاف پانی اور حفظان صحت کی وزارت نے 22 مارچ، 2019 کو پینے کے صاف پانی کے عالمی دن کے موقع پر انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (آئی آئی ٹی) ، مدراس کے اشتراک اور یونیسیف انڈیا کے تعاون سے  دیہی علاقوں میں مٹیالے  پانی کے انتظام اور آرسینک  اور فلورائیڈ پر مشتمل پانی پر دو روزہ قومی ورکشاپ (21 اور 22 مارچ) کا اہتمام کیا ۔

ورکشاپ کے مکمل اجلاس کو پینے کے پانی اور حفظان صحت کی وزارت کے سیکرٹری جناب پرمیشورن ایّر  اور آئی آئی ٹی مدراس کے ڈائریکٹر، پروفیسر بھاسکر رام مورتی نے خطاب کیا۔

ورکشاپ کے موقع پر، اپنے خطاب میں سیکرٹری جناب پرمیشورن ایّر  نے کہا کہ سوچھ بھارت مشن کے تحت بہترین حفظان صحت حاصل کرنے کے بعد، ملک او ڈی ایف (کھلے میں رفع حاجت سے آزاد) سے اوڈی ایف  پلس کی  پوزیشن میں پہنچ چکا ہے اور اوڈی ایف  پوزیشن کو برقرار رکھنے کے لئےکوششیں کی جا رہی ہیں۔  انہوں نے کہا کہ مٹیالے رنگ کے پانی کی نکاسی اور مقامی سطح پر قابل انتظام  کفایتی حل کے لیے اہم  تحقیقات اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ہوتی ہے۔  اس ورکشاپ میں  دیہی علاقوں میں زیر زمین پانی کے مؤثر مینجمنٹ کی پالیسی، تحقیق، ٹیکنالوجی اور مہارت کی ترقی کے انضمام کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ورکشاپ کے دوسرے دن، آرسینک اور فلورائیڈ سے متاثر پانی پر ایک جائزہ اور پالیسی پہلو پیش کئے گئے، جس میں آرسینک اور فلورائیڈ سے آلودہ ہونے والی آلودگی ، صحت پر پڑنے والے  اسکے اثرات اور کمیونٹی سطح پر بیداری پیدا کرنے کے لئے مواصلات کی حکمت عملی پر غورو خوض کیا گیا۔

اجلاس کے دوران، مٹیالے رنگ کے پانی کی پالیسی پر بین الاقوامی اور قومی پالیسیوں اور ہندوستان کے سیاق و سباق میں اس کی موزونیت پر بھی بحث کی گئی۔  ورکشاپ کے دوران زراعت اور زیر زمین  پانی کے بہاؤ کے لئےاس کے دوبارہ استعمال کے معیارات پر زور دیا گیا ۔

ریاستی اجلاس کے دوران، گجرات، تمل ناڈو، مہاراشٹر، تلنگانہ، پنجاب کی ریاستی حکومتوں  نے دیہی علاقوں میں پانی کے انتظام پر اپنے تجربات پیش کئے۔  اس کے علاوہ، مٹیالے رنگ کے پانی کو صاف کرنے والی اکائیوں کی تعمیر اور مالی وسائل فراہم کرنے سود مند صحت اور ان کے اقتصادی پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کے لئے مختلف منصوبوں  پر روشنی ڈالی گئی۔

آر سینک اور فلورائیڈ کی آلودگی پر قابو پانے کے  لیے ٹیکنالوجی سے متعلق اجلاس کے دوران،  مختلف دستیاب ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کی گئی ۔  ان میں نینو یکنالوجی پر مبنی ، ممبرینس ٹیکنالوجی اور فلورائڈ ریفائننگ کے لئے کمیونٹی پر مبنی اپروچ شامل رہے۔آرسینک / فلورائیڈ سے متاثر پانچ  ریاستوں  مغربی بنگال، تمل ناڈو، پنجاب، آندھرا پردیش اور راجستھان نے آلودگی سے پاک مشروبات فراہم کرنے کی حکمت عملیاں بھی پیش کیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More