17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حکومت نے کل سے شروع ہو رہے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے قبل سبھی پارٹیوں کے لیڈروں کی میٹنگ بلائی

Urdu News

نئی دہلی: کل سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس 2018سے قبل آج یہاں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے سبھی پارٹیوں کے فلور لیڈروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ حکومت سبھی سیاسی جماعتوں کے ذریعے اٹھائے جانے والے امور کو ہمیشہ قبول کرتی ہے اور وہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے فلور پر قومی اہمیت کے حامل سبھی امور پر بحث کے لئے تیار ہے۔

وزیراعظم نے سبھی سیاسی پارٹیوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ سرمائی اجلاس میں تعمیری ماحول کی تخلیق کے لئے کوشش کریں اور لوگوں کی فلاح و بہبود سے متعلق سبھی امور کا اجتماعی طور پر تدارک کریں۔ جناب مودی نے کہا کہ  یہ ہم سب کی اہم ذمہ داری ہے کہ ہم قوم اور اس کے عوام کی خدمت میں پارلیمنٹ کو بحسن و خوبی چلا کر اپنا تعاون دیں۔

سبھی لیڈروں نے سابق کابینہ وزیر آنجہانی ایچ این اننت کمار کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے دو منٹ  کا سکوت اختیا ر کیا ۔ بعد میں میٹنگ کے دوران مختلف پارٹیوں کے لیڈروں کے ذریعے متعدد امور کو سامنے لایا گیا۔ کسی رخنہ اور تعطل کے بغیر پارلیمنٹ کے کام کاج کو خوش اسلوبی سے چلانے کو یقینی بنانے کے لئے سبھی پارٹیوں میں اتفاق رائے تھا تاکہ دونوں ایوانوں میں تعمیری بحث کے ذریعے مسائل کا حل کیا جا سکے  ۔

میٹنگ کے بعد صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی امور ، دیہی ترقیات، پنچایتی راج اور کانکنی کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ حکومت نے سبھی پارٹیوں بالخصوص حزب اختلاف سے درخواست کی ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو بحسن و خوبی چلانے میں اپنا تعاون دیں۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ سبھی پارٹیاں ایک تعمیری سرمائی اجلاس کے حق میں تھیں اور  حکومت ضابطوں کے تحت منظور شدہ کسی بھی معاملے پر ایوان کے فلور پر بحث کے لئے ہمیشہ تیار ہے۔

جناب تومر نے مزید بتایا کہ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 2018منگل 11؍دسمبر 2018سے شروع ہوگا اور اس کا اختتام منگل8؍جنوری 2019 کو ہوگا۔ اس کا انحصار حکومت  کے کام کاج کی ضرورت پر ہوگا ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ 19دنوں  پر محیط اس مدت کے دوران مجموعی طور پر 20نشستیں ہوں گی۔ انہوں نے بتایا کہ سرمائی اجلاس 2018 کے دوران پارلیمنٹ کے سامنے پیش کئے جانے کےل ئے 46آئٹمس کی نشاندہی کی گئی ہے، جس میں 45بل اور ایک مالی آئٹم شامل ہیں۔

آرڈیننس کی جگہ پر جو تین  بل پیش کئے جائیں گے، ان میں (1)مسلم خواتین (شادی سے متعلق حقوق کا تحفظ ) آرڈیننس، 2018(2)انڈین میڈیکل کونسل (ترمیمی)آرڈیننس 2018اور (3)کمپنیز (ترمیمی) آرڈیننس 2018شامل ہیں، جنہیں آنے والے سرمائی اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کیاجانا ہے۔

مزید براں، توقع ہے کہ اس اجلاس کے دوران چند اہم زیرالتوا قوانین پر غور کیاجائےگااور انہیں منظوری دی جائے گی۔ ان میں (1)ڈینٹسٹس (ترمیمی بل)2017،(2)صارفین تحفظ بل 2018، (3)نئی دلی انٹرنیشنل آربیٹریشن سنٹر بل 2018، (4)پبلک پریمیسز(غیر قانونی قبضہ کرنے والوں کا انخلاء) ترمیمی بل 2017، (5)جوینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ترمیمی بل 2018، (7)ڈی این اے ٹیکنالوجی (استعمال و نفاذ )انضباطی بل 2018، (8)میجر پورٹ اتھارٹیز بل 2016، (9)انسانوں کی غیرقانونی تجارت (انسداد، تحفظ اور بازآبادکاری)بل 2018، (10)نیشنل ٹرسٹ فار ویلفیئر آف پرسنس ود آٹزم، سیربرل پالسی، منٹل ریٹارڈیشن اینڈ ملٹی پل ڈِس ایبلٹیز (ترمیمی)بل 2018 اور (11)نیشنل میڈیکل کمیشن بل 2017شامل ہیں۔

آرڈیننس کی جگہ پر پیش کئے جانے والے 3بل کے علاوہ کچھ اہم نئے بل بھی اس سیشن کے دوران غوروفکراورمنظوری کے لئے پیش کئے جائیں گے۔ ان میں (1)نیشنل کمیشن فار انڈین سسٹم آف میڈیسین (این سی آئی ایم)بل 2018، (2)نیشنل کمیشن فار ہومیوپیتھی(این سی ایچ)بل 2018(3) ایئرکرافٹ (ترمیمی)بل 2018، (4)جلیانوالا باغ نیشنل میموریل (ترمیمی)بل 2018، (5)انفارمیشن ٹیکنالوجی (ترمیمی )بل 2018، (6)الائڈ اینڈ ہیلتھ کیئر پروفیشنز بل 2018اور (7)سنٹرل یونیورسٹی (ترمیمی)بل 2018شامل ہیں ۔

اس کُل جماعتی میٹنگ میں امور داخلہ کے مرکزی وزیر جناب راج ناتھ سنگھ ، خزانہ اور کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر جناب ارون جیٹلی، پارلیمانی امور اور شماریات و پروگرام نفاذ کے وزیر مملکت جناب وجے گوئل ، پارلیمانی امور اور آبی وسائل، دریاؤں کی ترقی و گنگا احیاء کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال اور دیگر وزراء نے شرکت کی۔

سرمائی اجلاس 2018 کے دوران پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے سامنے رکھے جانے کےلئے حکومت نے جن آئٹمس کی نشاندہی کی ہے، وہ حسب ذیل ہیں

1.غوروفکراور منظوری کے لئے پیش کئے جانے والے بل۔

1.کمپنیز (ترمیمی) بل 2018، (آرڈیننس کی جگہ)۔

2.مسلم خواتین (شادی سے متعلق حقوق کا تحفظ) بل 2018، (آرڈیننس کی جگہ)۔

3.انڈین میڈیکل کونسل (ترمیمی )بل 2018، (آرڈیننس کی جگہ)۔

4.نیشنل کمیشن فار انڈین سسٹم آف میڈیسن(این سی آئی ایم) بل 2018،۔

5.نیشنل کمیشن فار ہومیوپیتھی (این سی ایچ) بل 2018۔

6.نیشنل کمیشن فار یوگا اینڈ نیچروپیتھی (این سی وائی این) بل ، 2018۔

7.فارمیسی کونسل آف انڈین میڈیسن اینڈ ہومیوپیتھی بل 2018۔

8.ایئرکرافٹ (ترمیمی) بل 2018۔

9.نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن (این آئی ڈی)ترمیمی بل 2018۔

10.جلیانوالا باغ نیشنل میموریل (ترمیمی) بل2018۔

11.اینٹی میری ٹائم ٹیکنالوجی پائریسی بل 2018۔

12.انفارمیشن ٹیکنالوجی (ترمیمی) بل 2018۔

13.انڈین اسٹیمپ (ترمیمی)بل 2018۔

14.نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ ٹیکنالوجی، انٹرپرینیورشپ اینڈ مینجمنٹ (این آئی ایف ٹی ای ایم)بل 2018۔

15.ایلائڈ اینڈ ہیلتھ کیئر پروفیشنز بل 2018۔

16. غیر قانونی سرگرمیاں (انسداد)(ترمیمی) بل 2018۔

17.قومی تفتیشی ایجنسی (ترمیمی) بل 2018۔

18.ڈَیم سیفٹی بل 2018۔

19.سنٹرل یونیورسٹی (ترمیمی) بل 2018۔

20.نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ بل 2018

2.وہ بل جس پر غوروفکرہونا ہےاور منظوری دی جانی ہے۔

الف.لوک سبھا میں زیر التوا بل۔

1.بیننگ آف اَن ریگولیٹیڈ ڈِپوزٹ اسکیمس بل، 2018۔

2.بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی کمپنیوں کی ترقی (ترمیمی) بل، 2018۔

3.عوامی مقامات(غیر قانونی قبضہ کرنے والوں کا انخلاء) ترمیمی بل، 2017۔

4.ڈینٹسٹس(دندان ساز) (ترمیمی) بل، 2017۔

5.صارفین تحفظ بل، 2018۔

6.نئی دلی بین الاقوامی ثالثی مرکز بل، 2018۔

7.ایئرپورٹس اکنامکس ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ترمیمی) بل ، 2018۔

8.جوینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اورتحفظ)ترمیمی بل، 2018۔

9.ڈی این اے ٹیکنالوجی (استعمال و نفاذ) انضباطی بل،2018۔

10.حقوق انسانی کا تحفظ (ترمیمی )بل، 2018۔

11.عائلی قوانین (ترمیمی)بل 2018۔

12.مخنث افراد (حقوق کا تحفظ)بل، 2016

13.سروگیسی (کرائے کی کوکھ)(انضباطی)بل، 2016۔

14.میجر پورٹ اتھارٹیز بل 2016۔

15.نیشنل میڈیکل کمیشن بل 2017۔

16.چِٹ فنڈ (ترمیمی) بل، 2018

(ب)راجیہ سبھا میں زیر التوا بل۔

1.انسانوں کی غیر قانونی خریدوفروخت(انسداد، تحفظ اور بازآبادکاری)بل، 2018جیسا کہ لوک سبھا سے پاس کیا گیا ہے۔

2.نیشنل کونسل فار ٹیچر ایجوکیشن (ترمیمی )بل 2018، جیسا کہ لوک سبھا سے پاس کیا گیا ہے ۔

3.عوامی نمائندگی (ترمیمی) بل، 2018جیسا کہ لوک سبھا سے پاس کیا گیا ہے۔

4.ثالثی و مصالحت (ترمیمی)بل ، 2018 جیسا کہ لوک سبھا سے پاس کیا گیا ہے۔

5.نیشنل ٹرسٹ فار ویلفیئر آف پرسنس ود آٹزم، سیریبرل پالسی، منٹل ریٹارڈیشن اینڈ ملٹی پل ڈِس ایبلٹیز(ترمیمی)بل، 2018۔

6.بچوں کے لئے مفت اور لازمی تعلیم کا حق (ترمیمی) بل 2018، جیسا کہ لوک سبھا سے پاس کیا گیا ہے۔

7.موٹرگاڑی (ترمیمی) بل، 2017، جیسا کہ لوک سبھا سے پاس کیا گیا ہے۔

3.مالی کام کاج

1.مالی سال 19-2018 کے لئے گرانٹس کے واسطے سپلمنٹری مطالبات کا دوسرا بیچ، (بشمول ریلویز)۔

4.واپس لئے جانے والے بل

          راجیہ سبھا میں

1.مسلم خواتین (شادی کے تحفظ سے متعلق حقوق) بل، 2017۔

2.نالندہ یونیورسٹی (ترمیمی)بل، 2013۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More