نئی دہلی، ‘‘ہاتھ سے فضلہ اٹھانے کے طور پر روزگار دینے کی ممانعت اور ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والوں کی بازا ٓبادی کاری کے قانون 2013 ’’(ایم ایس ایکٹ2013) پر عمل درآمد کی نگرانی سے متعلق مرکزی کمیٹی کی چھٹی میٹنگ آج یہاں منعقد ہوئی جس کی صدارت سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر جناب تھاور چند گہلوت نے کی۔ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب رام داس اٹھاولے اور وزارت کے سکریٹری محترمہ نیلم ساہنی بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ میٹنگ میں درجہ فہرست ذاتوں کے قومی کمیشن کے نائب چیئرمین ، صفائی کرمچاریوں کے قومی کمیشن کے چیئرمین، کمیٹی کے غیر سرکاری ممبروں ، مرکزی وازرتوں اور محکموں کے نمائندوں ، ریاستی حکومتوں ، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے نمائندوں نیز ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والوں /حفظان صحت کے کارکنو ں کے لئے سماجی کام کرنے والوں کے نمائندوں نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔
اس موقع پر اپنی تقریر میں جناب تھاور چند گہلوت نے کہا کہ حکومت پابند وقت پروگرام کے تحت ہاتھ سے فضلہ اٹھانے کے طریقوں کو ختم کرنے کی خواہش مند ہے جس کے لئے ریاستی حکومتو ں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ایم ایس قانون 2013 پر قول و فعل دونوں اعتبار سے عمل کرے۔ یہ اہم مرکزی قانون پارلیمنٹ نے ستمبر 2013 میں بنایا تھا اور اس کا اطلاق دسمبر2014 سے ہوا۔ اس کا مقصد ہاتھ سے فضلہ اٹھانے کے طریقہ کار کو پوری طرح ختم کرنا اور نشاندہی کئے ہوئے ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والوں کی جامع طور پر بازآباد کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 13 ریاستوں میں اب تک ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والے 13657 افرادکی نشاندہی کی جاچکی ہے۔ البتہ 2011 کی مردم شماری کے بعد گھروں میں پرانے مضر صحت بیت الخلا کی جگہ بڑی تعداد میں نئے بیت الخلا بننے کو ذہن میں رکھتے ہوئے ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ دوبارہ سروے کرائیں اور ایم ایس ایکٹ 2013 میں کی گئی ہاتھ سے فضلا اٹھانے کی تشریح کو ذہن میں رکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ جو لوگ گندے سیوروں کو ہاتھ سے صاف کرتے ہیں ان کی نشاندہی بھی ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والوں کے طور پر کی جانی چاہئے۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ حکومت نشان زد ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والوں کی باز آباد کاری کے لئے ایک خود روزگار اسکیم پر عمل کررہی ہے جس کے تحت ان لوگوں کو صرف ایک مرتبہ نقد امداد 40 ہزار روپے کے حساب سے 12991 افراد کے لئے اب تک جاری کی جاچکی ہے۔ اس اسکیم کے تحت انہیں صلاحیت سازی کی تربیت اور قرضےمیں سبسڈی بھی دی جائے گی۔ ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والے اور ان پر منحصر 13587 افراد کی صلاحیت سازی کی تربیت کے لئے اور ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والے نیز ان پر انحصار کرنے والے 944 افراد کے لئے خود روزگار کی تجویزوں کی منظوری دی گئی ہے۔
وزیر موصوف نے کہا 18 ریاستوں کے 170 نامزد اضلاع میں ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والوں کے قومی جائزے کے لئے ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی تھی ۔ 170 نامزد اضلاع میں سے 163 میں قومی سروے کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ یکم اکتوبر 2018 تک 50644 افراد کا کیمپوں میں انداراج کیا جاچکا ہے جس میں سے 20596 افراد کے دعوے ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والوں کے طور پر نشاندہی اور تصدیق کے لئے منظور کئے گئے ہیں۔ صفائی کرمچاریوں کی قومی فائننس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس کے ایف ڈی سی) میں نامزد ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والوں کے اعدادوشمار کو ڈیجیٹائز کردیا گیا ہے۔ یکم اکتوبر 2018 تک ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والے 11575 افراد کے اعدادوشمار کو ڈیجیٹائز کیا جاچکا ہے۔ ہاتھ سےفضلہ اٹھانے والے نشان زد 8438 افراد کے لئے آن لائن نقد امداد جاری کی جاچکی ہے۔
این ایس کے ایف ڈی سی نے ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والوں اور ان پر انحصار کرنے والوں کو ترقیاتی تربیت دینے پر آمادہ کرنے کے لئے بہت سے آگاہی کیمپوں کا انعقاد کیاہے تاکہ ان لوگوں کو دیرپا بنیاد پر روزگار کے لئے اور خود روزگاری سے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے تیار کیا جاسکے۔
ایم ایس ایکٹ 2013 میں خطرناک سیپکٹ ٹینکوں کی صفائی کو ممنوع قرار دیاگیا ہے تاہم سیپٹک ٹینک میں ہونے والی بہت سی اموات کی وقتاً فوقتاً خبریں ملتی رہتی ہیں۔ اس طرح کے کیسوں کو متعلقہ ریاستی حکومت کے ساتھ اٹھایا جاتا ہے تاکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق انہیں دس لاکھ روپے کا معاوضہ دلوایا جاسکے۔ ریاستوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ سیپکٹ ٹینکوں او ر سیوروں کومکمل طورپر مشینوں کےذریعہ صاف کرائیں تاکہ اس طرح کی اموات سے بچا جاسکے۔
محنت کی وزارت نے بھی ریاستوں پر زور دیا ہے کہ وہ خصوصی معائنہ کےذ ریعہ ان ٹھیکہ داروں کی نشاندہی کرے اور ان مالکان پر مقدمہ چلائیں جو کانٹیکٹ لیبر (ریگولیشن اینڈ ایبولیشن) 1970 اور ایم ایس ایکٹ 2013 کے ضابطوں کی خلاف ورزی کررہے ہیں اور لوگوں کو ہاتھوں سے فضلہ اٹھانے پر مجبور کررہے ہیں۔
کمیٹی نے سروے سے متعلق رہنما خطوط کو آسان بنائے جانے کی سفارش کی ہے جن کے ذریعہ ہاتھ سے فضلہ اٹھانے والوں کی تیزی کے ساتھ نشاندہی کی جاسکے۔