16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

خصوصی ضروریات کے حامل افراد کو ہماری دردمندی درکارہوتی ہے نہ کہ ہمدردی :نائب صدرجمہوریہ ہند

Urdu News

نئی دہلی: نائب صدرجمہوریہ ہند ، جناب وینکیانائیڈونے کہا ہے کہ خصوصی ضروریات کے حامل افراد کو ہماری دردمندی درکارہوتی ہے نہ کہ ہمدردی ۔ موصوف معذورافراد ( دیویانگ جن ) کی اختیارکاری سے متعلق 72ویں قومی ایوارڈ کی تفویض کے بعد معذورافراد کے بین الاقوامی دن کے موقع پریہاں حاضرین سے خطاب کررہے تھے ۔ سماجی انصاف اوراختیارکاری کے وزیرجناب تھاورچند گہلوت ، سماجی انصاف اور اختیارکاری کے وزیر مملکت جناب رام داس اٹھاولے ، جناب وجئے سمپلا، جناب کرشن پال گورجراوردیگرمعززین بھی اس موقع پرموجود تھے ۔

          نائب صدرجمہوریہ ہند نے معذوری سے متعلق کلنک کو دورکرنے کے لئے شدید بیداری مہمات چلانے پرزوردیاتاکہ سماج کے اندازفکرکو بدلاجاسکے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ ہرسماج کا فرض ہے کہ وہ اپنے اراکین معاشرہ یعنی انسانوں کے ساتھ ایسا برتاوکرے اورایسا ماحول سازگارکرے، جس کے تحت وہ عمدگی اوروقارکی حامل زندگی گذارسکیں ۔ انھوں نے مزید کہاکہ معاشرہ ایک طرف اس بات کے لئے ذمہ دارہے کہ وہ معذورافراد کے اند رمضمرانسانی صلاحیتوں کو پہچانے ۔ دوسری طرف انھیں بروئے کاربھی لائے ۔

          عوام کو نسبتاکم خوش قسمت افراد کے کاز کے تئیں ازسرنووقف کرنے کی تلقین کرتے ہوئے جناب نائیڈونے زوردیکرکہاکہ ان کی خود اعتمادی کو بڑھاوادینے کے لئے حیات افزأ پالیسیاں اپنائی جانی چاہیئں اور اقدامات کئے جانے چاہیئں تاکہ خصوصی ضروریات کے حامل افراد ایک پروقارزندگی گذارسکیں ۔ انھوں نے مزید کہاکہ شمولیت پرمبنی معاشرے کی تعمیرکے لئے رفتاراورخلوص کے ساتھ متعدد اموردرکارہیں ۔ حکومت نے معذورافراد کو درپیش چنوتیوں کا ایک باقاعدہ حل نکالنے کے لئے متعدد اقدامات شروع کئے ہیں تاہم ابھی بہت کچھ کیاجاناباقی ہے ۔

          جناب نائیڈونے کہاکہ معذورافراد کو مساوات ،آزادی انصاف اوروقارحاصل کرنے کاہرفردواحد کے برابرحق ہے اور معذوروں کے حقوق  سے متعلق ایکٹ 2016جیسے قوانین معذورافراد کی اختیارکاری کے مختلف عناصرپرتوجہ مرکوز کرتے ہیں ۔انھوں نے ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں سے کہاکہ وہ موثرطریقے سے اس قانون کو نافذ کریں تاکہ معذورافراد ان کے خاطرخواہ فوائد جلد ازجلد حاصل کرسکیں ۔

          نائب صدرجمہوریہ ہند نے کہاکہ معذوری کی جلدازجلد شناخت اور موثردخل اندازی ضرورت مندوں کی نگہداشت کے لئے ضروری ہے ۔انھوں نے ٹیکہ کاری میں ہم آہنگی پیداکرنے اور معقول بازآبادکاری ماڈلوں کے ساتھ امراض کی روک تھام کی ضرورت پرزوردیااورکہاکہ ایسی عمرمیں جب بچے مختلف امراض سے متاثرہوسکتے ہیں ان کی پوری پوری نگہداشت ہونی چاہیئے اور ان میں معذوری سے بچانے کے لئے بھرپورتغذیہ فراہم کیاجاناچاہیئے ۔

          معذورین سمیت ہرشخص کے لئے اختیارکاری کے پس منظرمیں تعلیم کی اہمیت پرزوردیتے ہوئے جناب نائیڈونے خیال ظاہرکیاکہ ایکٹ کی تجاویز کو سختی سے نافذکرناہوگا تاکہ اس امرکو یقینی بنایاجاسکے تاکہ معذوری کے شکاربچے معقول اطفال ضروریات اور اسی کے مطابق امداد کے حصول کے ساتھ اسکول جاسکیں ۔ ہمارے تعلیمی نظام کو نئی شکل میں ڈھلناہوگا تاکہ شمولیت پرمبنی تعلیمی مواقع فراہم ہوسکیں اور ہمیں اس کو ممکن بنانے کے لئے تکنالوجی کو خلاقانہ طریقے سے استعمال کرناہوگا۔

          جناب نائیڈونے کہاکہ پالیسی سازوں اورمنصوبہ سازوں کو خصوصی ضروریات کے حامل افراد کی ضروریات سے متعلق بنیادی ڈھانچہ ضروریات کی آگاہی ہونی چاہیئے اورانھیں ہرجگہ قابل رسائی ماحول فراہم کرایاجاناچاہیئے ۔ انھوں نے کہاکہ عوامی سہولتوں تک رسائی کو عام بنانااوراس میں اضافہ کرناترجیحی امرہوناچاہیئے اور موجودہ بنیادی ڈھانچے کے سائز کو وسعت دی جانی چاہیئے ۔ انھوں نے کہاکہ ایسے بڑے کام کے لئے تمام شرکائے کارکا تعاون درکارہے تاکہ معذوری کے شکارافراد کے لئے ہرطرح کی رکاوٹوں سے پاک ماحول فراہم ہوسکے ۔ معذوروں کے لئے مادی ڈھانچہ ، نقل وحمل کے شعبے اور آئی سی ٹی ایکوسسٹم میں گنجائش نکالی جانی چاہیئے ۔ جناب نائیڈونے کارپوریٹ اورنجی اداروں سے گزارش کہ انھیں اپنی سی ایس آرسرگرمیوں میں معذوروں کے لئے بنیادی ڈھانچے میں رسائی کے عنصرکو بڑھاوادیناچاہیئے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More