دفاعی تحقیق اور ترقی کی تنظیم (ڈی آر ڈی او) نے بھارتی فضائیہ کے جنگی طیاروں کو دشمن کے راڈار کے خطرات سے محفوظ رکھنے کے لئے ایک جدید شیف ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ جودھ پور میں دفاعی لیبارٹری ، جو ڈی آر ڈی او کی لیبارٹری ہے، نے ہندوستانی فضائیہ کی معیاری ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے پونے کی ڈی آر ڈی او کی ایک لیبارٹری ہائی انرجی مٹیریل، ریسرچ لیبارٹری کے اشتراک سے جدید شیف مٹیریل اور شیف کارٹرج 118/1 تیار کی ہے۔ ہندوستانی فضائیہ نے کامیاب یوزر ٹرئلس کی تکمیل کے بعد اس ٹیکنالوجی کو شامل کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔
آج کی الیکٹرانک وار فیئر میں جدید راڈار کے خطرات میں بہت ساری ترقی ہو چکی ہے، اس وجہ سے جنگی طیارے کی بقا ء اب ایک اہم تشویش کی بات ہے۔ جنگی طیارے کی بقاء کو یقینی بنانے کے لئے کاؤنٹر میژر ڈسپینسنگ سسٹم استعمال کیا جاتا ہے، جو سرخ تابکاری اور راڈار کے لاحق خطرات کے خلاف اُسے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ شیف ایک اہم دفاعی ٹیکنالوجی ہے، جو دشمن کے راڈار کے خطرات سے جنگی طیارے کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی اہمیت اس حقیقت میں مضمر ہے کہ شیف مٹیریل کی بہت کم مقدار ہوا میں تعینات کی جاتی ہے، جو ڈیکوائے کے طور پر کام کرتی ہے تاکہ جنگی طیارے کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے دشمن کے میزائلوں کو بیکار کیا جا سکے۔ یہ ٹیکنالوجی بھارتی فضائیہ کی سالانہ رولنگ ضرورت کو پورا کرنے کے لئے بڑی مقدار میں تیار کرنے کے لئے صنعت کو دی گئی ہے۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس اہم ٹیکنالوجی کو ملک میں ہی تیار کرنے کے لئے ڈی آر ڈی او ،بھارتی فضائیہ اور صنعت کی تعریف کی ہے اور اسے آتم نر بھر بھارت کی جانب ڈی آر ڈی او کا ایک اور اہم قدم قرار دیا ہے۔ ڈیفنس آر اینڈ ڈی کے محکمے کے سکریٹری اور ڈی آر ڈی او کے چیئر مین ڈاکٹر جی ستیش ریڈی نے اس ایڈوانس ٹیکنالوجی کے کامیاب فروغ سے جڑٖی ٹیموں کو مبارک باد دی ہے اور کہا ہے کہ اس سے ہندوستانی فضائیہ مزید مضبوط ہوگی۔