نئی دہلی، ہند-امریکی باہمی دفاعی تعاون کے حصے کے طور پر آج یہاں 8ویں دفاعی ٹیکنالوجی اور تجارتی پہل(ڈی ٹی ٹی آئی ) انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کی میٹنگ منعقد ہوئی۔ مربوط دفاعی عملہ کے نائب سربراہ وائس ایڈمیرل اے کے جین اور بین الاقوامی تعاون کے کارگزار ڈائریکٹر جناب میتھیو وارن نے میٹنگ کی معاون صدارت کی۔ ڈی ٹی ٹی آئی کی شروعات 2012 میں امریکہ کے سابق وزیر دفاع ڈاکٹر آشٹن کارٹر کے نظریے کی بنیاد پر ہوئی تھی۔
ڈی ٹی ٹی آئی کا مقصد باہمی دفاعی تجارتی رشتے اور دفاعی آلات کی معاون تیاری اور ملکر فروغ دینے کے لئے مواقع پیدا کرنے پر خصوصی توجہ کے ساتھ پائیدار قیادت کرنا تھا۔ ڈی ٹی ٹی آئی کے تحت دونوں ملکوں میں متعدد مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کئے گئے ہیں جن کے تحت متعدد پروجیکٹوں کا احاطہ کیا جا رہا ہے۔ یہ ورکنگ گروپ کی میٹنگیں پابندی سے ہوتی ہیں،جس میں ان پروجیکٹوں کو آگے بڑھانے کے لئے غور و خوض کیا جاتا ہے،جن کی مسلح افواج کے لئے شناخت کی جاتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ نے قومی دفاعی اتھرائزیشن ایکٹ کے تحت 2017 میں ہندوستان کو اپنا ایک اہم دفاعی شراکت دار قرار دیا ہے۔ جسے ڈی ٹی ٹی آئی نے تقویت پہنچائی ہے۔
اس موقع پر تقریب کرتے ہوئے وائس ایڈمیرل اے کے جین نے کہا کہ ہندوستان کی دفاعی صنعت نمو کے مرحلے میں ہے اور یہ دفاعی آلات اور ہتھیار کی تیاری میں نئی ٹیکنالوجیاں اپنانے پر غور کر رہی ہے۔ اس سے ہندوستان کے اہم میک ان انڈیا پہل کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔
امریکہ کے معاون صدر جناب میتھیو وارن نے دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعاون میں جاری پیش رفت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں دونوں ہی ملکوں نے ڈی ٹی ٹی آئی کی اہمیت کو سمجھا ہے اور یہ دونوں ملکوں کے درمیان دفاع کے شعبے میں باہمی تعاون کے فروغ کے لئے ایک اچھا فورم ہے۔