16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

دویانگ جن ہمارے انسانی وسائل کا اٹوٹ حصہ اور انہیں اصل دھارے میں شامل کیا جانا چاہئے:تھاور چند گہلوت

Urdu News

نئی دہلی، سماجی  انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر جناب تھاور چند گہلوٹ نے کہا ہے کہ دویانگ جن (معذور افراد)ہمارے سماج کا ایک اٹوٹ حصہ ہیں اور انہیں اصل دھارے میں لانے کی ضرورت ہے ۔معذوروں کی بازآبادکاری کے ضلعی مراکز (ڈی ڈی آر سی) کو دویانگ جنوں کی بہبود کے لئے ملک بھر میں مستحکم کیا جائے گا۔آج یہاں سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے معذور افراد سے متعلق محکمے کے ذریعے منعقدہ معذور افراد کی باز آباد کاری کی ضلعی مراکز (ڈی ڈی آر سی) پر قومی کانفرنس میں افتتاحی خطبہ دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ دویانگ جنوں کی خدمت کرنا ایک روحانی خدمت ہے۔ ڈی ڈی آر سی معذوری سے متاثرہ افراد کو جامع خدمات فراہم کرتے ہیں او ر بیداری پیدا کرنے، باز آبادکاری سے متعلق پیشہ ور افراد کی تربیت کے لئے ضلع کے سطح پر بنیادی ڈھانچے کی تشکیل اور صلاحیت سازی کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کو پچھلے ساڑھے چار سال کے دوران دویانگ جنوں کی بازآبادکاری کے شعبے میں عالمی سطح پر پہچان ملی ہے اور ہمارے ملک کی آزادی کے بعد پہلی مرتبہ اس نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں 6 ریکارڈ درج کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دویانگ جنوں کے لئے یونیورشل شناختی کارڈ تیار کئے جارہے ہیں، جو دویانگ جنوں کے لئے فوائد کے حصول کی خاطر ملک بھر میں تسلیم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 24 ریاستوں نے یونیورشل شناختی کارڈ بنانے کا عمل شروع کردیا ہے۔

جناب گہلوت نے کہا کہ سگم بھارت ابھیان کے تحت تمام کثیر منزلہ سرکاری عمارتوں ، ریلوے اسٹیشنوں، ہوائی اڈوں اور بس اسٹینڈ کو لفٹ، ریمپ اور ایسکلیٹروں کے ذریعے دویانگ جنوں کے لئے قابل رسائی بنایا جارہا ہے۔ وزارت نے دویانگ جنوں کےزمروں کو 7 بڑھا کر 21 کردیا ہے۔ دویانگ جنوں کی تعلیمی صلاحیت میں اضافے کی خاطر سال 2015ء سے 6 نئے وظیفے شروع کئے گئے ہیں۔اعلیٰ تعلیم میں انہیں 5 فیصد ریزرویشن فراہم کیا گیا ہے اور سرکاری ملازمتوں میں 4فیصد ریزرویشن فراہم کیا گیا ہے۔دویانگ جنوں کے لئے امدادی آلات اور سازو سامان کی تقسیم کے لئے وزارت نے ملک بھر میں 7300سے زیادہ اے ڈی آئی پی کیمپوں کا انعقاد کیا۔وزارت نے سماعت سے محروم 1300 بچوں کی کوچیلیئر املانٹ کا بھی انتطام کیا ہے۔

انہوں نے سماج کے تمام طبقوں پر زور دیا کہ وہ دویانگ جنوں کو اصل دھارے میں شامل کرنے اور ان کی صلاحیتوں کو پوری طرح ابھارنے کی خاطر آگے آئیں۔اب بہت سے دویانگ جن خود کفیل ہوگئے اور اپنے کنبوں میں ایک کمانے والا رکن بن گئے ہیں۔اس کانفرنس کا انعقاد ڈی ڈی آر سی کے پیغام کو مزید آگے بڑھانا ہے جو معذور افراد کی فلاح و بہبود کے لئے اہم اور مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔

سماجی  انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر مملکت جناب رام داس اٹھاولے، محترمہ شکنتلا ڈی گامبلن اور وزارت کے دیگر سینئر عہدیدار اس موقع پر موجود تھے۔ایک روز کانفرنس میں شرکت کرنے والوں میں ان اضلاع کے ضلع مجسٹریٹ جہاں ڈی ڈی آر سی قائم کئے گئے ہیں، مختلف ریاستوں کے سماجی بہبود کے محکمے کے پرنسپل سیکریٹری، ممتاز غیر سرکاری تنظیمیں، ضلع سماجی ، فلاحی افسران اور ممتاز ڈاکٹر وغیرہ شامل تھے۔

ڈی ڈی آر سی معذوری سے متاثرہ افراد کو جامع خدمات فراہم کرتے ہیں او ر بیداری پیدا کرنے، باز آبادکاری سے متعلق پیشہ ور افراد کی تربیت کے لئے ضلع کے سطح پر بنیادی ڈھانچے کی تشکیل اور صلاحیت سازی کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ڈی ڈی آر سی اسکیموں پر یکم اپریل 2018ء سے نظر ثانی کی گئی ہے۔ نظر ثانی شدہ اسکیموں کی خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں:

مشاہرے میں ڈھائی گنا  اضافہ :۔ڈی ڈ ی آر سی کے قیام کے وقت سازو سامان کے لئے امدادی رقم کو 7 لاکھ سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کیا گیا:ضلع مجسٹریٹ؍کلیکٹر کی سفارش پر 75 فیصد گرانٹ دی جاسکتی ہے:کرائے پر لی گئی عمارتوں کے لئے کرائے کی ادائیگی:ڈی ڈی آر ایس کی بجائے ایس آئی پی ڈی اے کے ذریعے ڈی ڈی آر سی کے لئے فنڈنگ اور عملے کی تعداد کو 10 سے بڑھا کر 12 کیا گیا ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More