21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

دھنونتری رتھ: احمد آباد میں لوگوں کے گھروں تک غیر کووڈ حفظان صحت کی خدمات فراہم کرنا

Urdu News

کووڈ19 کے جاری وبائی مرض کے دوران جہاں کووڈ حفظان صحت کی خدمات کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ وہیں ، تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں میں کووڈ کے علاوہ دیگر تمام صحت خدمات پر بھی یکساں توجہ دی جارہی ہے۔ احمد آباد میونسپل کارپوریشن (اے ایم سی) کی طرف سے دھنونتری رتھ کے ذریعہ ایک منفرد اور جدید مثال قائم کی گئی ہے۔ دھنونتری رتھ ایک موبائل وین ہے جو شہر میں لوگوں کے گھروں تک غیر کوویڈ لازمی حفظان صحت کی خدمات فراہم کرتی ہے۔ شہر کے بہت سے بڑے اسپتالوں کو کووڈ -19 علاج کے لئے وقف کیا گیا ہے ، لہذا ذیابیطس ، بلڈ پریشر اور دل کی بیماری وغیرہ سے متعلق غیر کووڈ ضروری خدمات کو یقینی بنانے کے لئے مختلف اقدامات کئے گئے ہیں۔ کیونکہ زیادہ تر اسپتالوں میں او پی ڈی بند رہنے سے لوگ اس وقت اسپتال بھی نہیں جا پا رہے ہیں۔

اے ایم سی کے اختیار کردہ اقدامات میں سے ایک موبائل میڈیکل وین کی بڑے پیمانے پر تعیناتی ہے جس کا نام ’دھنونتری رتھ‘ ہے۔ ان وینوں میں اے ایم سی کے اربن ہیلتھ سنٹر کے مقامی میڈیکل آفیسر کے ساتھ ایک آیوش ڈاکٹر ، پیرامیڈک اور نرسنگ عملہ ہے۔ یہ وین مختلف علاقوں کا دورہ کر رہی ہیں اور احمد آباد شہر کے تمام لوگوں کو ان کے گھروں تک غیر کوویڈ لازمی خدمات اور فیلڈ میڈیکل مشاورت کے لئے او پی ڈی خدمات مہیا کررہی ہیں۔ موبائل میڈیکل وینوں میں آورویدک اور ہومیوپیتھک ادویات ، وٹامن سپلیمنٹس ، پلس آکسی میٹر کے ساتھ ساتھ جانچ کے بنیادی سازوسامان سمیت تمام ضروری دوائیں ہیں۔ مختلف وجوہات سے ان لوگوں تک پہنچنے والی حفظان صحت کی خدمات کے علاوہ جو اسپتال نہیں جا سکتے ، دھنونتری رتھ نے ان لوگوں کی شناخت میں بھی مدد کی ہے جن کو مزید طبی علاج یا آئی پی ڈی بھرتی کی ضرورت تھی اور اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ وہ بروقت ہسپتال پہنچ جائیں۔

اے ایم سی نے 120 دھنونتری رتھ پورے شہر میں تعینات کئے ہیں۔ دھنونتری وین نے اب تک 4.27 لاکھ سے زیادہ او پی ڈی مشاورتیں کامیابی کے ساتھ انجام دی ہیں۔ اس اقدام سے بخار کے 20،143 سے زیادہ مریضوں اور کھانسی، ٹھنڈ اور نزلہ کے 74،048 مریضوں کا علاج کیا گیا۔ اس اقدام سے سانس سے متعلق شدید انفیکشن والے 462 سے زیادہ مریضوں کو طبی علاج کے لئے اربن ہیلتھ سنٹر اور اسپتالوں میں بھیجا گیا۔ ہائپر ٹینشن، ذیابیطس اور ایسی دوسری بیماریوں میں مبتلا826 مریضوں کو قریبی شہری صحت مراکز ، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز اور اسپتالوں میں علاج کے لئے بھیجا گیا۔ دھنونتری رتھوں کی تعیناتی کا کووڈ-19 کے مریضوں کے علاج پر بھی کافی اچھا اثر پڑا ہے ، کیونکہ وقت رہتے اس انفیکشن کے کئی چھپے معاملوں کی پہچان کی جا سکی۔

پندرہ جون ، 2020 سے موبائل میڈیکل وین کی صحت خدمات کے دائرہ کار میں توسیع کی گئی ہے تاکہ تیزی سے آنے والے مانسون کے موسم اور ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں اضافے کے امکان کے پیش نظر ملیریا اور ڈینگی ٹیسٹ شامل کیے جا سکیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More