28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

دیہی علاقوں میں خاطر خواہ روزگار فراہم کرنے اور صنعتوں میں اضافے پر زور

Urdu News

نئی دہلی۔ اکتوبر۔دیہی ترقی کا محکمہ دیہی علاقوں میں کام کی دستیابی کو بہتر بنانے کے لئے مسلسل کوششیں کررہا ہے۔ایم جی نریگا کے تحت روزگار کے مواقع کے علاوہ محکمہ ہنر مند، نیم ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدوروں کے لئے  بھی دیہی علاقوں میں بڑے پروگراموں جیسے وزیراعظم آواس یوجنا( گرامین) اور پی ا یم سی ایس وائی کے تحت سڑکوں کی تعمیر کے سیکٹر میں مواقع فراہم کررہا ہے۔ دیہی ترقی کے محکمہ کا بجٹ2012-13  سے  اب تک دوگنا سے زیادہ ہوگیا ہے۔ ریاستوں کے لئے تعاون میں تمام پروگراموں کے لئے اضافے اور 14 ویں مالی کمیشن کے تحت دیہی بنیادی ڈھانچے کے لئے بڑی منتقلی کے ساتھ اب کل دستیاب فنڈ پچھلے پانچ سال پہلے کے مقابلے تین گنا زیادہ ہوچکا ہے۔ 51 لاکھ مکانوں کی تعمیر، تقریباً ایک لاکھ کلو میٹر سڑکوں کی تعمیر اور بڑے پیمانے پر ایم جی نریگا کے تحت دستیاب کام کی وجہ سے معاوضے والے روزگار کے لئے زیادہ مواقع  کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

محکمہ دین دیال انتودیہ قومی دیہی روزگار مشن( ڈے۔این آر ایل ایم) کے تحت خواتین کے خود امدادی گروپوں کے لئے بینکوں کے قرض کی فراہمی کے ساتھ صنعتوں کو فروغ دینے کی مسلسل کوششیں کررہا ہے۔ فی الحال اب تک 47 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے قرضوں کو صنعتوں سے منسلک کیا گیا  ہے ۔ان صنعتوں میں کسٹم ہائرنگ سینٹر، دیہی ٹرانسپورٹ، زراعت اور متعلقہ سرگرمیاں، مویشی پرورش، باغبانی، ہینڈلوم اور دستکاری اور خوردہ تجارت وغیرہ شامل ہیں جنہیں چھوٹی صنعتوں کو فروغ دینے کے لئے استعمال کیاجارہا ہے۔خواتین کے خود امدادی گروپوں کے لئے بینکوں کے قرضوں میں بھی پچھلے تین سال میں دوگنے سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

ایم جی نریگا ایک مانگ پر مبنی پروگرام ہے جس کے تحت حکومت ہند  کے ذریعے ریاستوں کے لئے 40ہزار کروڑ روپے پہلے ہی جاری کئے جاچکے ہیں۔اس کے علاوہ خشک سالی سے متاثرہ ریاستوں جیسے مدھیہ پردیش اور اترپردیش کو بھی مناسب فنڈ جاری کئے گئے ہیں۔خشک سالی کے لئے کیرالہ، تمل ناڈو اور تلنگانہ کے کچھ حصوں کو بھی پہلی سہ ماہی میں کافی فنڈ جاری کئے جاچکے ہیں۔ آندھرا پردیش، تلنگانہ اورپڈو چیری جیسی ریاستوں کے محنت کے بجٹ میں بھی اضافہ کیا گیا ہے تاکہ وہ معاوضے والے روزگار کے اضافی مطالبات کو پورا کرسکیں۔ اب تک تقریباً85 فیصد  معاملات میں وقت پر معاوضے کی ادائیگی( پندرہ دن کے اندر) کو یقینی بنایا گیا ہے۔ مالی خدمات کے محکمے اور بینکوں کے سی ایم بی اور ڈاک کے محکمے کے ساتھ اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ بینکوں اور ڈاکخانوں کے ذریعہ فنڈ مزدوروں کے کھاتے میں فوری طور پر پہنچ سکے۔ حکومت ہند جی ایف آر پر سختی سے عمل کرتی ہیں اس وجہ سے 30 ستمبر 2017 کے بعد فنڈ جاری کرنے کے لئے ریاستی حکومتوں کی طرف سے پچھلے مالی سال کے آڈٹ شدہ کھاتوں کی تفصیل پیش کرنا ضروری ہے۔ ریاستیں جی ا یف آر کے ضابطوں کےتحت مالی تفصیلات پیش کررہی ہیں اور ان کی مناسب جانچ کے بعد فنڈ جاری کئے جارہے ہیں۔ مرکزی حکومت ایم جی نریگا کے تحت فنڈ کی دستیابی کو برقرار رکھنے کے لئے عہد بستہ ہے۔مزدوروں کو پوری طرح وقت پر ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے اضافی فنڈ فراہم کرنے کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More