نئی دہلی، 14 مارچ، صارفین کے امور، خوراک اور تقسیم عوامی نظام کے وزیر مملکت جناب سی آر چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ اناجوں۔ متوازن مانگ اور سپلائی سے متعلق ورکنگ گروپ کی رپورٹ کے مطابق نیتی آیوگ کے 12 ویں ایف وائی بی کے دوران 17۔2016 کے دوران دالوں کی تخمیناتی مانگ تقریباً 24.61 ملین ٹن ہے جبکہ دالوں کی تخمینہ پیدوار 22.14 ملین ٹن ہے اس طرح گھریلو پیدوار کی بنسبت زیادہ مانگ کی ضرورت ہے۔ حکومت نے دالوں کے 20 لاکھ ٹن تک ذخیرہ کو منظوری دی ہے۔ 8 مارچ 2017 کو تقریباً 14.66 لاکھ ٹن دالیں خریدی گئیں یا ذخیرہ کرنے کے لئے درآمدات کا ٹھیکہ دیا گیا۔ حکومت نے بغیر اسٹاک (ذخیرہ) کے لئے 4.06 ٹن لاکھ دالوں کی درآمد کا ٹھیکہ دیا ہے۔ دالوں کی قیمتیں روزانہ اوپر نیچے ہورہی ہیں۔ درآمدات کے لئے نیلامی کو منظوری دیتےہوئے قیمت کے استحکام کے فنڈ کے بندوبست کی کمیٹی پی ایس ایف ایم سی موجودہ گھریلو قیمت سے بولی کے دوران لگنے والی قیمت سے موازنہ کیا جاتا ہےاور عام طور پر درآمدات کے لئے بولیوں کو اس وقت منطوری دیجاتی ہے جب دالوں کی موجودہ گھریلو قیمتوں کی بنسبت بولی کے دوران لگنے والی قیمت کم ہوتی ہے۔