26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

راجیہ سبھا کے 250ویں اجلاس کا آغازکل سے

Urdu News

نئی  دہلی: راجیہ سبھا کے چیئر مین جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ 1952  میں  جب سے راجیہ سبھا  وجود میں آئی ہے ،  اس نے ملک کی سماجی اور اقتصادی  کایا پلٹ  میں  تعاون کی راہ میں  کافی زیادہ پیش رفت کی ہے لیکن ابھی اسے موزوں کا م کاج کی طرف کا فی زیادہ آگے بڑھنا ہے۔ انہوں  نے  نائب صدر جمہوریہ کی سرکاری رہائش  گا ہ  پر  مختلف  جماعتوں اور گروپوں کے رہنماؤں  کی  ایک میٹنگ  میں   ایوان کی تکمیل  کی تفصیلات بتائیں  اور اس کے کام کاج کے بارے میں تشویش  کا اظہارکیا۔

          پچھلے  67 سال کے دوران  راجیہ سبھا کے سفر کے بارے میں بتاتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا :’’ راجیہ سبھا  1952  میں   جب سے وجود میں آئی ہے ، وہ   ہمارے ملک کی سماجی اور اقتصادی  یکسر تبدیلی   کا ایک  اٹوٹ  حصہ رہی ہے ۔   1952  میں  ہندو  شادی اور طلاق بل پاس کرنے سے لے کر 2019  میں  مسلم خواتین کے شادی سے متعلق  حقوق کے دفاع  کا بل  ( طلاق  ثلاثہ کا بل )  منظور ہونے تک  ،1953  میں  دھوتیوں  پر  اضافی  ایکسائز ڈیوٹی  لگانے سے لے کر 2017  میں  جی ایس ٹی لاگو کئے جانے تک ،  1954  میں  صنعتی تنازعات  کے ترمیمی بل   کو  منظور کئے جانے سے لے کر  2019  میں  نئی دلی بین الاقوامی ثالثی مرکز بل  تک ، 1953  میں آندھرا ریاست بل  کی منظوری سے لے  کر  2019  میں  جموں وکشمیر تنظیم نو بل   تک  1955  میں  آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیز کے بل کی  منظوری سے لے کر 2019  میں  نیشنل میڈیکل کونسل تک   ، 9154  میں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے قیام سے لے کر  2009  میں  بچوں کو  مفت  اور لازمی تعلیم کی فراہمی کے حق سے بااختیار بنانے  تک اور  1952  میں     ممنوعہ  حراست کے  دوسرے ترمیمی بل  کی منظوری سے لے  کر 2019  میں  غیر قانونی سرگرمیوں ممانعت  کے ترمیمی بل  تک  راجیہ سبھا نے   قوم   کو وقتاََ فوقتا  درپیش  چنوتیوں او ر  اس کی ضرورتوں  کو پورا کرنے کی راہ میں  کافی  پیش رفت کی ہے۔  لیکن  ہمارا ملک   کھوئے ہوئے وقت  اور موقعو ں کی بھرپائی   اور  خود ایوان کی  کارکردگی کے سلسلے میں     اپنی  صلاحیتو ں   کو پوری طرح استعمال کر سکے اس کے لئے ہمیں ابھی اور بہت آگے جانا ہے ۔‘‘

          پچھلے اور 249 ویں اجلاس کے  انتہائی نتیجہ خیز رہنے کا ذکر کرتے ہوئے  ، جو  بہت سے برسوں  میں ایک  بہترین اجلاس  ثابت ہوا، جناب نائیڈو  نے رہنماؤں سے کہا کہ وہ یقین دہانی کرائیں کہ اس  اجلاس کے دوران  بھی  ایسی ہی مثبت  رفتار برقرار رہے  گی تاکہ  مزید  کچھ  آگے بڑھ کر کیا جاسکے ۔

          قائمہ کمیٹی سے متعلق محکمے کی میٹنگوں  میں ارکان کی  غیر حاضری  کی اطلاعات کا  حوالہ دیتے ہوئے  جناب نائیڈو  نے  رہنماؤں  پر زور دیا کہ وہ   ممبر پارلیمنٹ کی حیثیت سے اپنی مناسب حاضری کو یقینی بنائیں تاکہ  کمیٹیاں  پارلیمنٹ کی طرف  سے    منتخب  کئے ہوئے مختلف  موضوعات   اور   تفصیلی طریقے سے  مذکورہ بلوں  کی   موثر طور پر جانچ  کرسکیں  اور رپورٹ دے سکیں  ، جس  کے لئے  یہ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں ۔

          جناب نائیڈو  نے    کل سے شروع ہونے والے راجیہ سبھا کے سنگ میل کی حیثیت رکھنے والے 250 ویں ا جلاس   کی تقریبات منانے کے لئے  مختلف  پروگراموں  کے لیڈروں کو  معلومات فراہم کی    جس میں  مندرجہ  نکات شامل ہیں :

1        کتاب کا اجرا ۔جس کا عنوان ہے :’’ راجیہ سبھا  ،   1992سے سفر ‘‘ جس میں  ایوان  کی کارکردگی کے مختلف پہلوؤں کی جھلکیاں فراہم کی گئی ہیں اور اس کتاب کے  ہندی ترجمے کا اجرا ۔

2        ایوان میں  کام کاج کے پہلے دن   مذاکرہ  : ’بھارتی سیاست میں  راجیہ سبھا کا  رول ،  اصلاح کی ضروت  ‘

3        راجیہ سبھا  کے ارتقا اور اس کی کارکردگی  پر ایک یادگار  کتاب   کا اجرا، جو  موجودہ  اور سابقہ ارکان  نیز  ان لوگوں  کے  ہندی اور انگریزی کے  44  مضامین  پر مشتمل ہے ، جو  ایوان کے کام کاج سے وابستہ رہے ہیں ۔

4        250 روپے کے  چاندی   کے ایک سکے کا اجرا۔

5        پانچ روپے کے ڈاک ٹکٹ کا اجرا۔

          چیئر مین جناب وینکیا  نائیڈو  نے  رہنماؤں کو یہ  بھی بتایا کہ  پارلیمنٹ کے دونوں  ایوانوں  کے ارکان کا ایک مشترکہ اجلاس  اس مہینے کی 26تاریخ کو مرکزی ہال میں منعقد کیا جائے گا۔ یہ اجلاس  26  نومبر  1949  کو  آئینی اسمبلی کی طرف سے  بھارت کا آئین  نافذ کئے جانے کی 70 برسی کے موقع پر منعقد کیا جائے گا۔

          جناب نائیڈو نے ایک کتاب کا بھی اجرا کیا  ،جس کا عنوان ہے :’’  راجیہ سبھا:  1952  سے  سفر ‘‘  جس میں  ایوان  کی کارکردگی کے  مختلف پہلوؤں کی جھلک  پیش کی گئی ہے اور اس کا  ہندی ترجمہ  کیا گیا ہے  ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More